ہیری گراہم (کرکٹر)
![]() | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | ہیری گراہم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 22 نومبر 1870 میلبورن، آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 7 فروری 1911 سی کلف، نیوزی لینڈ | (عمر 40 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | لیگ بریک باؤلر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: CricketArchive |
ہیری گراہم (ہیدائش:22 نومبر 1870ءکارلٹن، میلبورن، وکٹوریہ)|وفات: 7 فروری 1911ءسی کلف، اوٹاگو، نیوزی لینڈ، ) ایک آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی تھے ایک دائیں ہاتھ کے بلے باز، جس نے آسٹریلیا کے لیے 6 ٹیسٹ کھیلے، اور نیوزی لینڈ کے لیے کرکٹ بھی کھیلی وہ ایک آسٹریلوی رولز فٹبال کھلاڑی تھے جو میلبورن فٹ بال کلب کے لیے کھیلا[1]
خاندان[ترمیم]
جیمز گراہم (پیدائش:1839ء)|(وفات:1911ء) اور میری تھریسا گراہم (پیدائش:1846ء)|وفات:1886ء) کے بیٹے، نی لاؤڈر،وہ 22 نومبر 1870ء کو کارلٹن میں پیدا ہوئے[2]
کرکٹ[ترمیم]
اسے بروک گرامر اسکول میں کرکٹ کھیلنا اس کے مالک/بانی ایڈورڈ انتونیو لائیڈ ویو سسیکس 1854–1917ء نے سکھایا تھا[3] اسکول چھوڑنے پر گراہم نے ساؤتھ میلبورن کرکٹ کلب میں شمولیت اختیار کی۔ بعد میں وہ میلبورن کرکٹ کلب 1894/1895ء اور آخر کار کارلٹن کرکٹ کلب میں چلے گئے۔ پیار سے "دی لٹل ڈیشر" کے نام سے جانا جاتا ہے، گراہم نے لارڈز میں 1893ء میں اپنے پہلے ٹیسٹ میں سنچری بنائی، اور سڈنی میں اپنے گھر کی سرزمین پر اپنے پہلے ٹیسٹ میں 107 رنز بنائے۔ وہ ٹیسٹ ڈیبیو پر سنچری بنانے والے تیسرے کھلاڑی تھے، اور ٹیسٹ کے آغاز پر دوسری اننگز میں سنچری بنانے والے پہلے کھلاڑی تھے۔
انتقال[ترمیم]
ہیری گراہم 07 فروری 1911ء کو سی کلف، اوٹاگو، نیوزی لینڈ میں 40 سال 77 دن کی عمر میں زندگی کی بازی ہار گئے۔