ہیلن ٹیلر (نسائیت پسند)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ہیلن ٹیلر (نسائیت پسند)
 

معلومات شخصیت
پیدائش 31 جولا‎ئی 1831ء[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لندن[2]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 29 جنوری 1907ء (76 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ٹرکائے  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ
مملکت متحدہ[3][4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مدیرہ[2]،  منچ اداکارہ،  سیاسی کارکن،  خواتین کے حق رائے دہی کی حامی[6]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی[5]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 

ہیلن ٹیلر (انگریزی: Helen Taylor) (31 جولائی 1831ء - 29 جنوری 1907ء) ایک انگریز نسائیت پسند، مصنفہ اور اداکارہ تھیں۔ وہ ہیریئٹ ٹیلر مل کی بیٹی اور جان اسٹوئرٹ مل کی سوتیلی بیٹی تھی۔ اپنی ماں کی موت کے بعد وہ مل کے ساتھ رہتی اور کام کرتی رہی اور انھوں نے مل کر خواتین کے حقوق کو فروغ دیا۔ 1876ء سے 1884ء تک (جب اس نے اپنی صحت کی وجہ سے استعفیٰ دیا) وہ لندن اسکول بورڈ کی رکن تھیں۔ 1881ء میں اس نے ڈیموکریٹک فیڈریشن میں شمولیت اختیار کی۔ وہ خواتین کے حق رائے دہی کی حامی تھیں اور 1865ء سے اس کے لیے ایک پٹیشن میں شامل ہوئیں، جو ووٹروں کے لیے ایک تحریک تھی۔

ابتدائی زندگی[ترمیم]

ہیلن ٹیلر 27 جولائی 1831ء کو لندن کے کینٹ ٹیرس میں پیدا ہوئیں، وہ مارک لین کے تھوک ادویات کے ماہر جان ٹیلر کی اکلوتی بیٹی اور تین بچوں میں سب سے چھوٹی تھیں اور ان کی اہلیہ ہیریئٹ، برکس گیٹ کے تھامس ہارڈی کی بیٹی، کرکبرٹن، یارکشائر کے قریب جہاں یہ خاندان صدیوں سے جاگیر کا مالک تھا۔

John Taylor، ایک تعلیم یافتہ آدمی، نے اپنی بیٹی کو تاریخ کے لیے زندگی بھر کی محبت اور ابتدائی عمر سے ہی مضبوط رشتہ دارانہ پیار سے متاثر کیا۔ ہیلن کی تعلیم غیر جانبدارانہ اور نجی طور پر حاصل کی گئی۔ وہ اپنی والدہ کی مستقل ساتھی تھیں، جو خرابی صحت کی وجہ سے مسلسل سفر کرتی تھیں۔ مسز ٹیلر کے اپنی بیٹی کے نام خطوط، جلد ہی شائع ہونے والے ہیں، دونوں کے درمیان میں گہری ہمدردی کی گواہی دیتے ہیں۔ [7] ہیلن کے والد کا انتقال جولائی 1849ء میں ہوا اور اپریل 1851ء میں اس کی والدہ نے جان اسٹوئرٹ مل سے شادی کی۔ [8]

اس کی والدہ، ہیریئٹ ٹیلر مل، چاہتی تھیں کہ ہیلن وہ کام کرنے کے لیے آزاد ہو "جس کی انھیں امید تھی کہ ایک دن تمام خواتین کو یہ کرنے کی آزادی ہوگی: اپنی مرضی کے کام پر کام کرنا۔ وہ 'زندگی گزارنے کے تجربات' جن کی حوصلہ افزائی ہیریئٹ اور جان نے کی۔ آن لبرٹی میں اپنی بیٹی" ہیلن کے ساتھ شروع ہوا۔ ہیلن نے اداکارہ بننے کے اپنے خواب کو پورا کیا اور 1856ء میں سنڈرلینڈ میں کام کرنے گئی اور دو سال تک بطور اداکارہ کام کیا۔ [9]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب عنوان : A Historical Dictionary of British Women — اشاعت دوم — ناشر: روٹلیجISBN 978-1-85743-228-2
  2. ^ ا ب عنوان : The Feminist Companion to Literature in English — صفحہ: 1058
  3. https://viaf.org/viaf/61938441/ — اخذ شدہ بتاریخ: 11 فروری 2019 — ناشر: او سی ایل سی
  4. https://portal.dnb.de/opac.htm?method=simpleSearch&cqlMode=true&query=nid%3D171205464 — اخذ شدہ بتاریخ: 11 فروری 2019 — اجازت نامہ: CC0
  5. ^ ا ب Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 11 فروری 2019
  6. https://discovery.nationalarchives.gov.uk/details/c/F58753 — اخذ شدہ بتاریخ: 11 فروری 2019
  7. Jacobs, Jo Ellen (2002)۔ The Voice of Harriet Taylor Mill۔ Indiana University Press, p. 179. آئی ایس بی این 0253109302
  8. Jacobs, Jo Ellen (2002)۔ The Voice of Harriet Taylor Mill۔ Indiana University Press. آئی ایس بی این 0253109302
  9. Hannah Awcock (2018-10-11)۔ "Turbulent Londoners: Helen Taylor, 1831–1907"۔ Turbulent London (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 فروری 2020