یاوز علی پاشا
Appearance
یاوز علی پاشا | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
تاریخ پیدائش | 16ویں صدی | ||||||
وفات | 26 جولائی 1604 بلغراد |
||||||
شہریت | سلطنت عثمانیہ | ||||||
مناصب | |||||||
گورنر مصر | |||||||
برسر عہدہ 1601 – 1603 |
|||||||
سلطنت عثمانیہ کا صدر اعظم | |||||||
برسر عہدہ 16 اکتوبر 1603 – 26 جولائی 1604 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
درستی - ترمیم |
یاوز علی پاشا (وفات: 26 جولائی 1604ء) عثمانی سیاست دان تھا۔ یاوز علی پاشا کا پیدائشی نام مالکوچ علی پاشا تھا۔ یاوز علی پاشا کا تعلق مالکوچ اوغلو (آلِ مالکوج) خاندان سے تھا۔ 16 اکتوبر 1603ء کو سلطان محمد ثالث نے یاوز علی پاشا کو وزیراعظم سلطنت عثمانیہ مقرر کیا۔ یاوز علی پاشا 26 جولائی 1604ء تک وزیراعظم سلطنت عثمانیہ کے عہدہ پر قائز رہا۔[1] اِس سے قبل یاوز علی پاشا کو امارتِ مصر 1601ء میں سونپی گئی اور یاوز علی پاشا 1603ء تک مصر کے عثمانی گورنر کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیتا رہا۔[2][3][4][5][6] 26 جولائی 1604ء کو یاوز علی پاشا نے بلغراد میں وفات پائی۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]سیاسی عہدے | ||
---|---|---|
ماقبل | عثمانی گورنر مصر 1601ء – 1603ء |
مابعد |
ماقبل | وزیراعظم سلطنت عثمانیہ 16 اکتوبر 1603ء – 26 جولائی 1604ء |
مابعد |
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Turkish State Archives
- ↑ Sicill-i Osmanî، 1996
- ↑ Nelly Hanna (1998)۔ Making Big Money in 1600: The Life and Times of Isma'il Abu Taqiyya, Egyptian Merchant۔ Syracuse University Press۔ صفحہ: 101۔ ISBN 978-0-8156-2763-0۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 الوسيط
|ISBN=
و|isbn=
تكرر أكثر من مرة (معاونت) - ↑ Uzunçarsılı, İsmail Hakkı, (1954) Osmanlı Tarihi III.
- ↑ P. M. Holt (2009)۔ "The beylicate in Ottoman Egypt during the seventeenth century"۔ Bulletin of the School of Oriental and African Studies۔ 24 (02): 227–229۔ ISSN 0041-977X۔ doi:10.1017/S0041977X00091424 الوسيط
|ISSN=
و|issn=
تكرر أكثر من مرة (معاونت); الوسيط|DOI=
و|doi=
تكرر أكثر من مرة (معاونت) - ↑ Yılmaz Öztuna (1994)۔ Büyük Osmanlı Tarihi: Osmanlı Devleti'nin siyasî, medenî, kültür, teşkilât ve san'at tarihi (بزبان التركية)۔ 10۔ Ötüken Neşriyat A.S.۔ صفحہ: 412–416۔ ISBN 975-437-141-5۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017