یشپال
یشپال | |
---|---|
![]() |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 3 دسمبر 1903ء ضلع کانگرا |
وفات | 26 دسمبر 1976ء (73 سال)[1] لکھنؤ [1] |
شہریت | ![]() ![]() ![]() |
عملی زندگی | |
پیشہ | صحافی ، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی |
کارہائے نمایاں | میری تیری اُس کی بات |
![]() | |
درستی - ترمیم ![]() |
یشپال (3 دسمبر 1903ء – 26 دسمبر 1976ء) ہندی کے مارکسی ناول نگار مانے جاتے ہیں۔ ادب کے میدان میں قدم رکھنے سے پہلے وہ ایک انقلابی تنظیم سے وابستہ تھے۔ ان کے ابتدائی ناولوں میں انقلابی رحجان کا اثر دکھائی دیتا ہے۔ یشپال کے ناول تین رحجانات کے حامل ہیں۔ "دادا کامریڈ" رومانی انداز کا ناول ہے۔ اس کے کردار جذباتی اور تخیل پسند ہیں۔ اسے ہندی کا ایسا پہلا ناول قرار دیا گیا ہے جس میں سیاست اور رومانیت کا امتزاج ہے۔ دوسرا رحجان سماجی حقیقت نگاری کا ہے۔ "دیش دروہی"، "دبیا" اور "پارٹی کامریڈ" سماجی حقیقت نگاری کے ناول ہیں۔ ان میں ایسے سماج کی تمنا کی گئی ہے جس میں لوگ طبقوں میں بٹے ہوئے نہ ہوں۔ اس طرح کے ناولوں میں متوسط طبقے کی تصویر ملتی ہے۔ تیسرا رحجان فطرت پسندی کا ہے۔ "منش کے روپ" میں یشپال فطرت پسندی کی طرف مائل نظر آتے ہیں۔ "پرتشٹھا کا بوجھ" اور "دھرم رکھشا" یشپال کی ایسی کہانیاں ہیں جن میں فطرت پسندی کی طرف جھکاؤ ملتا ہے۔ لیکن یشپال کے جس ناول کو سب سے زیادہ شہرت ملی وہ "جھوٹا سچ" ہے۔ اس ناول کا پس منظر تقسیم کے بعد کے فسادات ہیں۔ تقسیم نے دونوں ملکوں کے مختلف فرقوں اور مختلف مذہبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے درمیان میں جو زہر گھولا اس کی موثر انداز میں تصویر کشی کی گئی ہے۔ یشپال اپنی تخلیقات میں سماجی برائیوں، اندھے عقائد اور سماجی ناانصافی کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ 1976ء میں"میری تیری اس کی بات" پر ان کو ساہتیہ اکادمی انعام سے نوازا گیا اور یہ پدم بھوشن وصول کنندہ بھی تھے۔[2]
ابتدائی زندگی
[ترمیم]یشپال 1903ء میں کانگڑا چوٹیوں میں واقع ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔ ان کی اماں بہت غریب تھیں اور اپنے دو بچوں کی اکیلے پرورش کرنے کی ذمہ داری انھی کے کندھوں پر تھی۔ انھوں نے اس دور میں نشو و نما پائی جب برطانوی راج سے آزادی حاصل کرنے کے دعووں کی گونج میں اضافہ ہو چکا تھا اور ان کی اماں آریہ سماج کی کٹر حمایتی تھیں۔ انھوں نے غربت کے سبب ابتدائی تعلیم آریہ سماج کے گروکُل (روایتی مدرسہ) سے حاصل کی، جہاں مفت کھانے، کپڑوں اور ٹیوشن کی سہولت تھی۔[2]
حوالہ جات
[ترمیم]- 1903ء کی پیدائشیں
- 3 دسمبر کی پیدائشیں
- 1976ء کی وفیات
- 26 دسمبر کی وفیات
- لکھنؤ میں وفات پانے والی شخصیات
- بیسویں صدی کے بھارتی مضمون نگار
- آزادی ہند کی انقلابی تحریک
- ادب اور تعلیم کے شعبے میں پدم بھوشن وصول کنندگان
- بیسویں صدی کے ہندوستانی ناول نگار
- بھارتی سیاسی مصنفین
- بھارتی مدیر
- بھارتی مرد ناول نگار
- ساہتیہ اکیڈمی اعزاز یافتگان برائے ہندی ادب
- ضلع کانگڑا کی شخصیات
- ہماچل پردیش کے مصنفین
- ہندوستانی سفر نامہ نگار
- ہندی زبان کے مصنفین
- ہندوستان سوشلسٹ ریپبلکن ایسوسی ایشن
- ہندی ناول نگار
- صوبہ پنجاب (برطانوی ہند) کی شخصیات