مندرجات کا رخ کریں

یوگاچار

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

یوگاچار یا وگیان واد[1] بدھ مت کے فلسفے اور نفسیات کی ایک اہم شاخ ہے۔ یہ مہایان بدھ مت کی ذیلی شاخ ہے۔ اس مکتب کی بنیاد تیسری صدی عیسوی میں میتریہ ناتھ نے رکھی تھی۔ اس فلسفے کو آگے بڑھانے کا کام اسنگ اور وسوبندھو نے کیا۔ چونکہ یہ مکتب یوگا اور عمل (آچار) پر خاص زور دیتا ہے، اس لیے اسے یوگاچار کہا جاتا ہے۔ اسے وگیاپتی واد یا وگیاپتی ماتر واد بھی کہا جاتا ہے۔

یوگاچار کا فلسفہ یہ سمجھانے کی کوشش کرتا ہے کہ ہمارا ذہن کس طرح ہمارے تجربات کو تخلیق کرتا ہے۔ اس کے مطابق ذہن کے باہر کوئی بھی حسّی حقیقت کا ماخذ نہیں ہے۔

اس مکتب فکر کے مطابق چِت یا وگیان کے علاوہ کائنات کی کوئی چیز حقیقی وجود نہیں رکھتی۔ جو بھی بیرونی چیزیں ہم دیکھتے ہیں وہ صرف وجنان یعنی شعور کی تخلیق ہیں۔ یوگاچار کے مطابق اگر ہم اپنے اندر موجود آلیہ وگیان (یعنی ذخیری شعور) کو قابو میں کر لیں تو ہم دنیاوی علم کی تخلیق کو روک سکتے ہیں اور ایسے میں انسان نروان یعنی مکمل نجات حاصل کر لیتا ہے۔

اس مکتب کا ماننا ہے کہ جو چیزیں ہم باہر دیکھتے ہیں وہ درحقیقت خالی ہیں۔ وہ صرف ہمارے اندرونی علم میں ظاہر ہوتی ہیں باہر ان کا کوئی حقیقی وجود نہیں۔ مثال کے طور پر ”گھڑے“ کا تصور ہمارے اندر موجود ہے اسی وجہ سے ہم اسے باہر محسوس کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ گھڑا ہے۔ اگر یہ تصور ہمارے اندر نہ ہوتا تو ہمیں باہر کسی گھڑے کا احساس بھی نہ ہوتا۔ لہٰذا تمام چیزیں ہمارے اندر کے علم میں ظاہر ہوتی ہیں اور باہر وہ خالی ہیں۔ اس مکتب کا یہ بھی ماننا ہے کہ جو کچھ بھی ہے، وہ دکھ اور تکلیف کی صورت ہے کیونکہ اس میں مکمل اطمینان نہیں ہوتا اور خواہشیں جاری رہتی ہیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. فضل الرحمٰن، مدیر (1997)۔ اردو انسائیکلوپیڈیا (PDF)۔ نئی دہلی: قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان۔ ج 3۔ ص 150