یہویدع
یہویدع | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
![]() |
|||||||
معلومات شخصیت | |||||||
شہریت | مملکت یہودہ | ||||||
اولاد | زکریا بن یہویدع | ||||||
مناصب | |||||||
کاہن | |||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
استاذ | الیشع [1] | ||||||
تلمیذ خاص | زکریا بن یہویدع [1] | ||||||
پیشہ | کاہن | ||||||
درستی - ترمیم ![]() |
یہویدع (عبرانی: יְהוֹיָדָע، تلفظ: یِہویاداع، مطلب: "یہوواہ جانتا ہے")، مملکت یہوداہ میں ایک ممتاز کاہن تھا۔ اس کا زمانہ اخزیاہ (حکومت تقریباً 842–841 قبل مسیح)، عثلیا (حکومت تقریباً 841–835 ق م) اور یواش (حکومت تقریباً 836–796 ق م) کے عہد پر محیط تھا۔ یہویاداع، بادشاہ اخزیاہ کا داماد بنا جب اس نے شہزادی یہوشبع سے شادی کی۔ یہوشبع اور اخزیاہ دونوں، بادشاہ یہورام (حکومت 849–842 ق م) کے بیٹے اور بیٹی تھے۔
اخزیاہ کی وفات ایک سال بعد ہو گئی، جس کے بعد اس کی والدہ عثلیا نے بادشاہی غصب کر لی اور شاہی خاندان کے تمام افراد کو قتل کرنے کا حکم دیا۔ یہوشبع اور یہویدع نے عثلیا کے ایک سالہ پوتے یواش کو قتل عام سے بچایا اور اسے ہیکل سلیمانی میں چھ سال تک خفیہ رکھا۔ یہی لڑکا تخت کا واحد بچا ہوا وارث تھا۔[2] یہویاداع نے ایک کامیاب بغاوت کی قیادت کی جس کے نتیجے میں عثلیا قتل ہوئی اور یواش کو تخت پر بٹھایا گیا۔(2 Chronicles 23:16)
یہویاداع کی رہنمائی میں بعل کی پرستش ختم کر دی گئی، اس کے مذبح اور معبد کو تباہ کیا گیا۔ اس نے ایک قومی عہد کروایا، جیسا کہ 2 تواریخ 23:16 میں مذکور ہے: "اس نے عہد باندھا، اس کے اور تمام لوگوں کے درمیان اور بادشاہ کے درمیان کہ وہ خداوند کے لوگ ہوں گے۔" یہویاداع کی عمر 130 برس تھی اور اسے شرف کے ساتھ شہر داؤد میں بادشاہوں کے درمیان دفن کیا گیا۔ اس کا بیٹا زکریا بن یہویاداع بعد میں بادشاہ یواش کے حکم پر قتل کر دیا گیا۔[2]
کاہن یا سردار کاہن؟
[ترمیم]یہویدع کا نام صدوقی نسل کی فہرست میں شامل نہیں ہے، جیسا کہ 1 تواریخ 5:30–40 (یا کچھ تراجم میں 6:4–15) میں مذکور ہے۔[3]
تاریخ نگار یوسفیوس فلافیوس نے اگرچہ اپنی کتاب "عاديات اليهود" (قدیم یہودی تاریخ) کی جلد 9، باب 7 میں یہویاداع کو "کاہنِ اعظم" قرار دیا ہے، جہاں وہ لکھتا ہے: "کس طرح عثلیا نے پانچ [یا چھ] سال تک یروشلم پر حکومت کی، یہاں تک کہ یہویاداع کاہن اعظم نے اسے قتل کر دیا" – لیکن اس کے باوجود یوسفیوس نے کاہنوں کی اپنی فہرست (عاديات اليهود 10:151–153) میں یہویاداع کا نام شامل نہیں کیا۔
قرون وسطیٰ کی ایک روایت کے مطابق، جیسا کہ سدر اولام زوطا (804ء) میں بیان ہوا ہے، یہویاداع کو سردار کاہن تسلیم کیا گیا ہے۔ اسی طرح، سفرِ تواریخ دوم 24:6 میں بھی یہویاداع کو "رئیس الکَہَنة" (یعنی سردار کاہن) کہا گیا ہے، جو کاہن اعظم ہی کا ایک اور لقب ہے۔[4]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب باب: 6
- ^ ا ب "Jehoiada", Jewish Encyclopedia آرکائیو شدہ 2020-01-14 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ The Complete Works of Flavius Josephus - Page 237 William Whiston
- ↑ 2 Chronicles 24:6 آرکائیو شدہ 2020-07-19 بذریعہ وے بیک مشین
3. Bench, Clayton H. The Coup of Jehoiada and the Fall of Athaliah: The Discourses and Textual Production of 2 Kings 11. Piscataway: Gorgias Press, 2016.سانچہ:بداية صندوق