1914ء کی بالی ووڈ فلموں کی فہرست

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

1914ء میں بالی ووڈ فلموں پر دادا صاحب بھالکے کی ہی فلمیں نمائش پزید ہوئیں، جن میں ایک فلم ’’ستیہ وان ساوتری ‘‘ اور دو ڈوکیومنٹری فلمیں سین آف ریور گوداوری (دریائے گوداوری کی جھلک ) اور ’’ناسک ترمبک یتھل دکھاوے ‘‘ (یعنی ناسک، ترمبک یہاں دیکھیں) شامل ہیں۔ ناسک، ترمبک میں دراصل کنبھ کامیلا لگتا ہے۔

1914ء میں بھارتی فلمی صنعت[ترمیم]

خبریں اور نکات[ترمیم]

  • جنگ عظیم کی شروعات کی وجہ سے اس سال زیادہ فلمیں نمائش پزید نہ ہوسکیں۔
  • ستیہ وان ساوتری دادا پھالکے کی تیسری فلم تھی، جو انھوں نے 1914ء میں ریلیز کی اور اپنے سنیما میں گذشتہ دونوں فلموں کے ساتھ دکھاتے رہے۔ اس سال دادا پھالکے کی یہ تینوں فلمیں لندن میں بھی سنیما کی زینت بنیں۔
  • آر وینکیا اور آر ایس پرکاش نے اس سال مدراس میں پہلے سنیما کی بنیاد رکھی ۔[1]
  • اردشیر ایرانی اور عبد العلی نے مل کر 1914میں ممبئی میں ’میجسٹک‘ سینما بنایا۔
  • پری نیتا معروف بنگالی ناول نگار سرت چندر چیٹر جی کا ناول، جو1914 میں شایع ہوا۔ اس ناول پر اب تک کئی فلمیں بن چکی ہیں۔

مقبول فلمیں[ترمیم]

  • ستیہ وان ساوتری اس سال کی واحد فلم تھی۔ پھالکے فلم اسٹوڈیوز کی تیار کردہ اس فلم کے پروڈیوسر، ڈائریکٹر اور کہانی نویس داداصاحب پھالکے تھے، فلم کی اصل کہانی مہابھارت کے باب ون پروا (جنگل کے باب) سے ماخوذ ہے۔ مہاراجا اشو پتی کی ایک بیٹی راجکماری ساوتری ایک لکڑ ہارے ستیہ وان پر فریفتہ ہوجاتی ہے اور اس سے شادی کرلیتی ہے۔ لیکن ایک سال بعد ہی موت کا دیوتا یمراج ستیہ وان کی روح قبض کرلیتا ہے۔ ساوتری یمراج کا کے پیچھے پیچھے موت کی گھاٹیوں تک چلی آتی ہے اوراس سے اپنے شوہر کی زندگی واپس لے آتی۔ اس کہانی کا مرکزی خیال یہ تھا کہ انسان دیوتائوں سے مقابلہ نہیں کر سکتا پھر بھی کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ ایک بلا کا اٹل ارادہ دیوتائوں کو ہار ماننے پر مجبور کر دیتا ہے۔[2][3]

بھارتی فلمی صنعت میں پیدائش[ترمیم]

  • بی آر چوپڑا  : پیدائش 22 اپریل، 1914ء، بالی ووڈ کے معروف ہدایتکار، فلمسازاور کہانی نویس۔ ایک ہی راستہ، قانون، نیادور، نکاح، داستان، کرم، پتی پتنی اور وہ، طوائف، گمراہ اور انصاف کا ترازوجیسی فلموں کے خالق اور مشہور ڈراما سیریز مہابھارت کے تخلیق کار۔[4]
  • آشا لتا ویبگاؤنکر  : پیدائش 2 جولائی، 1914ء، 40 کی دہائی سے بالی ووڈ کے اداکارہ جو 90 کی دہائی تک کئی فلموں میں ماں کے کردار میں نظر آئیں۔ بیٹی نمبرون، حملہ، زندگی ایک جوا، خون کا قرض، اگنی ساکشی پاپی دیوتا، گھائل، یادوں کی قسم، جاگیر سمیت سو سے زائد فلموں میں کام کیا۔[5]
  • آغا (آغا جان بیگ): پیدائش 21 مارچ، 1914ء، 50 سے 90 کی دہائی تک ڈھائی سو سے زیادہ فلموں میں کام کیا۔ پڑوسن، موسم، میرا نام جوکر، کالاپانی، نذرانہ، بہورانی، جب جب پھول کھلے، بمبئی ٹو گوا، کرانتی، راکی، یہ وعدہ رہا، دھرم کانٹا اور نوکر بیوی کا مقبول فلمیں ہیں۔[6]
  • خواجہ احمد عباس  : پیدائش 7 جون، 1914ء، معروف افسانہ نگار، فلمی ہدایتکار اور کہانی نویس۔ آوارہ، انہونی، راہی، شری 420، جاگتے رہو، میرا نام جوکر، سپنوں کا سوداگر، دو بوند پانی، فیصلہ، بوبی، حنا، جیسی فلموں کے لکھاری ۔[7]
  • سادھنا بوس  : پیدائش 20 اپریل، 1914ء، بنگالی فلموں کی اداکارہ۔ علی بابا، شنکر پاروتی، کم کم، میناکشی مقبول فلمیں ہیں۔[8]
  • شیخ مختار  : پیدائش 24 دسمبر، 1914ء، اداکارہ و پروڈیوسر، ہندی فلموں میں زیادہ تر ویلن کا کردار ادا کیا۔ ایک ہی راستہ، بہن، چنگیز خان، استادوں کے استاد، نورجہاں، گنہگار مقبول فلمیں ہیں۔[9]
  • انیل بسواس  : پیدائش 7 جولائی، 1914ء، ہندی فلموں کے معروف موسیقار۔ پہلی نظر، روٹی، قسمت، انوکھا پیار، ترانہ، وارث، پردیسی، چاردن چار راہیں مقبول فلمیں ہیں۔[10]
  • جاں نثار اختر  : پیدائش 14 فروری، 1914ء، شاعر اور نغمہ نگار، جاوید اختر کے والد۔ نوری، کلپنا، مسٹر انڈیا، آوارہ بادل، اونچی اڑان اور سورما بھوپالی جیسی فلموں کے گیت لکھے۔[11]
  • وسنت جوگلیکر  : پیدائش 25 ستمبر، 1914ء، اداکار، ہدایتکار و پروڈیوسر۔ عدالت، آج کل، سماج، آنچل جیسی ہندی فلموں سمیت کئی مراٹھی فلموں کے ہدایتکار۔[12]
  • اجوئے کار  : پیدائش 27 مارچ، 1914ء، بنگالی فلموں کے ہدایتکار و سینماٹوگرافر۔[13]
  • خورشید بیگم (خورشید بانو): پیدائش 14 اپریل، 1914ء، 1930 کی دہائی میں بھارتی فلموں کی اداکارہ و گلوکارہ۔ تان سین، شکنتلا، لیلیٰ مجنوں، مرزا صاحباں، ستارا، ڈاٹر آف انڈیا، دیور، بابل اور دل لگی جیسی فلموں میں کام کیا۔[14]
  • ضیا سرحدی  : پیدائش، 1914ء، بھارتی وپاکستانی فلموں کے دایتکار و کہانی نویس، پاکستانی اداکار خیام سرحدی کے والد۔ دکن کوئن، جاگیردار، منموہن، ابھیلاشا، جیون ساتھی، بہن، انوکھی ادا، بیجو باورا، فٹ پاتھ، نادان، یتیم، ہم لوگ جیسی فلمیں لکھیں۔[15]
  • شوکت حسین رضوی  : پیدائش، 1914ء، بھارتی و پاکستانی فلمساز، ہدایتکار۔ گل بکاؤلی (1939ء)، خزانچی (1941ء) کی ایڈیٹنگ، خاندان (1942ء)، نوکر (1943ء)، جگنو (1947ء ) اور زینت فلم کی ہدایت دی۔[16]
  • کرشن چندر  : پیدائش 23 نومبر، 1914ء، نامور افسانہ نگار و کہانی نویس۔ دھرتی کے لال، دل کی آواز، دو چور، دو پھول، من چلی، شرافت اور مامتا فلم کی کہانی لکھی۔[17]
  • روپ کشور شورے  : پیدائش 28 جنوری، 1914ء، بھارتی فلموں کے ہدایتکار۔ ایک تھی لڑکی، مکھڑا، ڈھولک، آگ کا دریا، مس 56جیسی فلمیں بنائیں۔[18]
  • تارا چند برجاتیہ  : پیدائش 10 مئی، 1914ء، بھارتی فلمساز، ہدایتکار سورج برجاتیہ کے دادا۔ میں نے پیارکیا، بابل، سارانش، سن میری لیلٰی، ندیا کے پار، انکھیوں کے جھرونکوں سے، سوداگر، ترانہ، جیسی فلموں کے خالق۔[19]
  • رام ناراین گابلے  : پیدائش 20 مارچ، 1914ء، بھارتی فلموں کے ہدایتکار۔ چھتر پتی شیواجی مہاراج، بڑی ماں، ننگے پاؤں اور تنہائی جیسی فلمیں بنائیں۔[20]
  • شیو دیال باتش (ایس ڈی باطش) : پیدائش 14 دسمبر، 1914ء، بھارتی فلموں کے موسیقار۔ آرزو، صنم، بیتاب، بہو بیٹی، سلمیٰ، برسات کی رات اور جانور جیسی فلموں میں موسیقی دی۔[21]
  • کے امرناتھ  : پیدائش 1 دسمبر، 1914ء، بھارتی فلموں کے ہدایتکار۔ الف لیلا، نیا انداز، بے قصور، بارہ دری، لیلیٰ مجنوں، مرزا صاحباں، گاؤں کی گوری جیسی فلمیں بنائیں۔[22]
  • ارنمولا پونما  : پیدائش 22 مارچ، 1914ء، بھارتی ملیالم فلموں کی اداکارہ۔ کتھا پروشم، اوپول، لیڈی ڈاکٹر، کوڈی یتم، اندریم، لیلم نامی فلموں میں کام کیا۔[23]
  • اپروا کمار مترا  : پیدائش 1 اپریل، 1914ء، بھارتی بنگالی فلموں کے ہدایتکار۔ سن دھی، تمی اور امی، فیصلہ، صلح، ایک سو نو دھارا نامی فلمیں بنائیں۔[24]

1914ء کی فلمیں[ترمیم]

تاریخ فلم اداکار ہدایتکار موضوع تبصرہ
1914ء ستیہ وان ساوتری [25] ،، دادا صاحب پھالکے تاریخی
1914ء سین آف ریور گوداوری [26] ،، دادا صاحب پھالکے مختصر ڈوکیومنٹری
1914ء ناسک ترمبک یتھل دکھاوے [27] ،، دادا صاحب پھالکے مختصر ڈوکیومنٹری

مزید دیکھیے[ترمیم]

بالی ووڈ فلموں کی فہرستیں

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "انسائیکلوپیڈیا آف انڈین سنیما، صفحہ 18"۔ انسائیکلوپیڈیا آف انڈین سنیما 
  2. "ستیہ وان ساوتری"۔ لالٹین 
  3. "پربت کی بیٹی چراغ حسن حسرت"۔ اقبال سائبر لائبریری 
  4. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر بی آر چوپڑا
  5. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر آشا لتا ویبگاؤنکر
  6. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر آغا
  7. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر خواجہ احمد عباس
  8. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر سادھنا بوس
  9. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر شیخ مختار
  10. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر انیل بسواس
  11. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر جاں نثار اختر
  12. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر وسنت جوگلیکر
  13. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر اجوئے کار
  14. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر خورشید بیگم
  15. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر ضیا سرحدی
  16. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر شوکت حسین رضوی
  17. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر کرشن چندر
  18. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر روپ کے شورے
  19. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر تارا چند برجاتیہ
  20. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر رام ناراین گابلے
  21. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر شیو دیال باتش
  22. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر کے امرناتھ
  23. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر ارنمولا پونما
  24. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر اپروا کمار مترا
  25. ستیہ وان ساوتری آئی ایم ڈی بی پر (انگریزی میں)
  26. سین آف ریور گوداوری آئی ایم ڈی بی پر (انگریزی میں)
  27. ناسک ترمبک یتھل دکھاوے آئی ایم ڈی بی پر (انگریزی میں)