تبادلۂ خیال:محمد طاہر پنج پیری

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
 #سلسلہ تعارف ورثاءأنبیاء 
      علیھم السلام
   عوام کی عدالت میں 

شیخ القران والحدیث امام الوقت شیخ العرب والعجم حضرت العلامہ مولانامحمد طاھر رحمه الله۔

آج جس شخصیت کےبارے میں میں لکھ رہاہوں ١ُس کانام کسی سے چپا نہیں ۔ اپنی جان پر کھیل کردنیا والوں کو توحید سمجھایا۔اور اس کے بعد سنت اوراحادیثِ نبوی صل اللّٰه علیه واٰلہ وسلّم سمجھادیاجوعلماء اج سے چالیس یا پچاس برس پہلے کہتے تھے ۔ کہ قرآن سمجھنے کے لئے 14 علوم چاہیے ۔ وہ بھی آج عوام کو قرآن کادرس دے رہے ہیں۔یہ سب پنج پیر شیخ القران کی محنت کاثمرہ ہے۔ آج جس شخصیت کےبارے میں لکھ رہاہوں۔کوشش کروں گا کہ ان کےبارےمیں وہی الفاظ لکھ دوں جو جمعیت علماء اسلام والوں کی ہے یا جماعت اسلامی والوں کی ہے یا ان کا جن کا جماعت اشاعت التوحیدوالسنه سےکوئی تعلق نہیں ہے۔

  1۔مولانا امیر بجلی 
  گھررحمتہالله علیہ ۔

ہم نےقرآن کی بدولت اپنی حیثیت بنائی اورمولانامحمد طاھررحمه الله علیه نے خود کو قرآن پرقربان کردیا،عظمت،دفاع صحابہ پرجو کام انہوں نے کیا اس کی مثال نہیں ملتی فتنہ مودودیت پربھی کتاب لکھی ۔بیان موجود ہے جس چاہیے وہ واٹس اپ نمبر دے


 2۔شیخ الحدیث مولاناسمیع 
 الحق مہتمم جامعہ حقانیہ  
       اکوڑہ حٹک ۔

حضرت شیخ القران مولانا محمد طاھر رحمه الله قرآن کےعظیم مفسر۔مانع شرک و بدعت اور اسلام کے نڈرسپاہی تھے۔

  (30 اپریل 1987)
  3۔مولانافضل الرحمن امیر 
    جمیعت علماء اسلام۔


شیخ القران مولانامحمد طاہر رحمه الله نے اپنی پوری زندگی توحید و سنت کی خدمت کے لئے وقف کی ہوئی تھی ۔

    4۔چلاسی بابا ۔
 

توحیدکا مسئلہ بہت سے لوگوں نے بیان کیا ہے لیکن جس انداز سے مولانا محمد طاھر رحمه الله نے بیان کیا ہے اس کی نظیر نہیں ملتی ۔وہ الله کے شیروں میں سے ایک شیر تھے۔


5۔شیخ الحدیث مولانا مفتی 
  زرولی حان صاحب ۔

مولانامحمد طاھر رحمه الله اہل حق عالم تھے۔ان کاعلم امام رازی رحمه الله سے قرآن میں زیادہ تھا ۔اج جو تفسیرکا ان بان ہے اس میں شیخ کی بڑی دخل ہے ۔اور اس کا پورا قرآن الحمدلله میں نے سنا ہے ۔(بیان موجود ہے جس چاہیے وہ واٹس اپ نمبر دے)

 6۔ڈاکٹر شیر علی شاہ 
    رحمه الله۔

انہوں شیخ القران کو ایک خط لکھاتھا اس کو شروع اس انداز سےکرتے ہیں شیخ القران صاحب میں قدر کرتا ہو آپ کی ان مشکل کوششوں کی اور محنتوں کاجو آپ نےتوحید و سنت کوپھیلانے کے لئے کی ہے ۔اس حط کا عکس میرے پاس موجود ہے جس کو چاہیے وہ واٹس اپ نمبر دے)


7۔مفتیان دارالافتاءوالارشاد 
ناظم آبادکراچی ایک تفصیلی استفتاءکہ جواب میں لکھتےہیں

کہ یہ تینوں(ابن تیمیه رحمه الله،شیخ عبدالوہاب نجدی اور شیخ القران مولانا محمد طاہر )علماء ربانین میں سے تھے۔ اور اہل سنت والجماعت میں سے تھے ۔انہوں نے دین اسلام کی اور توحید و سنت کی بڑی خدمت کی ہے۔ان کو برا بھلا کہنا۔حارجی یامعتزلی کہنا ٹھیک نہیں ۔ اشاعت التوحید والسنه کوئی الگ فرقہ نہیں بلکہ توحید و سنت کی اشاعت اور شرک و بدعت کے خلاف ایک تحریک ہے ۔اہل سنت ولجماعت میں داخل ہے ۔(فتوی نمبر 798 جلد 44 ۔20 جمادی الاول 1426)

  8۔شیخ حسن جان 
    شہیدرحمه الله۔

اگر دنیا میں اشاعت التوحید والسنه والے دیوبندی نہیں تو اور کوئی دیوبندی نہیں ۔اور اشاعت والوں کا اگر مجھ پر کوئی خدمت ہوتو میں ہاتھ باندھ کرحاضر ہونگا۔ (آڈیو کیسٹ ۔)

 9۔ قاضی حسین احمد
سابقہ امیرجماعت اسلامی۔ 

شیخ القران مولانا محمدطاھر رحمه الله نے جو درس قرآن کا مفید سلسلہ شروع کیا تھا وہ اب پورے ملک میں پھیل چکا ہے ۔

 10۔مولانا مکی صاحب۔

دورۂ تفسیر القران رمضان کا دیوبند میں سب سے پہلے حسین علی الونی رحمه الله نے شروع کیا اور ان کے بعد ان کے شاگردوں نےاور انہوں نے لوگوں کوپہلے مسئلہ اله سمجھا دیااور پھر قرآن جو اب بھی پنج پیر میں جاری ہے۔ (بیان موجود ہےجس کو چاہیے وہ واٹس اپ نمبر دے)


11۔ مولاناعبید الله سندھی 
    رحمه الله۔

انہوں نے اپنےہاتھوں سے شیخ القران مولانا محمد طاھر رحمه الله کے لئے سندھ لکھا تھا۔ اوراس میں لکھاکہ پٹھانوں کے ایک شخص نے مجھے حیران کر دیا۔ میں نے کہا کہ یہاں پر ٹھر جا تو انہوں نے کہا۔ کہ میرا قوم قبروں کوسجدہ کرتے ہیں۔مجھے ان کو مسئلہ اله سمجھانا ہے ۔

 12۔ مولانا اعزازعلی رحمه 
الله۔

شیخ القران مولانا محمدطاھر رحمه الله سے امتحان لے رہا تھا تو 2 گھنٹے لگا دیئے۔ توحسین احمد مدنی رحمه الله نےپوچھا کہ اج ایک ہی طالب علم سے امتحان لینا ہے تو مولانا اعزاز علی رحمه الله نے فرمایا کہ آج پہلی بار ایسا بندہ آیا ہے جس کے ڈیکشنری میں غلط ہونے کالفظ نہیں ہے ۔

(بقیتہ الاثار۔اور قلمہ حق )

 13۔مولاناحسین احمدمدنی 
      رحمه الله۔

جب انہوں نے مشہور گاوں مرغزمیں تشریف لائی۔توفرمایا تھاکہ میرے ساتھ ملاقات وہ کرے گا جن کو مولانا محمد طاھر کی اجازت ہو انہوں نے شیخ القران کو کئی جگوں پرمناظروں کے لئے دیوبند کی طرف سے بھیجا تھا ۔ مثلًا شیعوں اور انگریزوں کے ساتھ ۔


 14۔مفتی شفیع رحمه الله۔

ایک مرتبہ شیخ القران مولانا محمد طاھر رحمه الله ان کی عیادت کےلئے جا رہے تھے تو صدر دروازے میں استقبال کے لئے کھڑے ہو گئے تو شیخ نے کہا عجیب بات ہے ہم عیادت کے لئے آئے اور اپ استقبال کررہے ہیں ۔تو مفتی صاحب نے کہا جب اپ جیسا شخصیت ہمارے ہاں آتے ہے تو ہماری بیماری چلی جاتی ہے۔ (تبصرة الناظر)


15۔مولاناقاری طیب قاسم 
     صاحب ۔

آپ سےکسی نے پوچھا کہ اپ مولانا محمد طاھر اور مولانا غلام الله حان کوجانتے ہو تو قاری صاحب نے فرمایا۔کہ انہوں نےتوحید و سنت کے لئے خون بہایا ہے اپ دکھا دے اپ نے کیا کیا ہے۔ (اس واقعہ کاناقل مولانا فیض رسول ایبٹ آباد والے بقید حیات ہیں)


    16۔حکومت والے ۔

امیررحمن.حیدر ہوتی anp.سراج الحق ۔مشتاق احمد ۔قاضی حسین احمد ۔ji .مولانا فضل الرحمن ۔مولانا سمیع الحق jui. اسدقیصر ترکئ ھاوس والا ۔پرویز حٹک pti . اور جنرل حمید گل ۔ امیر مقام وغیرہ pmln. آفتاب شیرپاؤ وغیرہ qwp۔ العرض حضرت شیخ القران مولانا محمد طاھر رحمه الله علیہ کے بارے میں جو حوالہ جات دی ہے وہ تو صرف مشہور شخصیات کی دی ہے ۔جس کو عوام بھی جانتے ہیں ۔اورمفتی اکمل محمد سعید ادینوی صاحب نے تقریباً 70 حوالہ جات جمع کی ہے ۔"تبصرة الناظر "میں ۔ اب جس شخصیت کی توثیق 70 لوگ کریں۔

ان علماء کے بیانات آڈیو،ویڈیو میں موجود ہیں واٹس ایپ

03159467587