آئین میجی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سلسلہ مضامین
سیاست و حکومت
جاپان
باب Japan

آئین سلطنت جاپان یا سلطنت جاپان کا دستور یا غیر رسمی طور پر آئین میجی سلطنت جاپان کا آئین تھا جو 11 فروری 1889ء کو نافذ ہوا۔ آئین میجی 29 نومبر 1890ء تا 2 مئی 1947ء نافذ العمل رہا۔[1] آئین میجی کا نفاذ بحالی میجی کے بعد عمل میں آیا تھا۔ آئین میجی شہنشاہ میجی (1867ء-1912ء) کے دور میں سلطنت جاپان کا بنیادی قانون تھا۔ اس آئین کے مطابق سلطنت جاپان مطلق العنان بادشاہت اور آئینی بادشاہت کی ملی جلی حکومت تھی۔ اس کی بنیاد برطانوی ماڈل اور پروشیا پر تھی۔ آئین کے مطابق شہنشاہ جاپان ریاست کا سب سے بڑا لیڈر تھا۔ اس کے پاس ایک کابینہ تھی جس کا وزیر اعظم ایک کونسل کے ذریعہ منتخب ہوتا تھا۔ بادشاہ سربراہ ریاست تھا لیکن وزیر اعظم اصل سربراہ حکومت تھا۔ یہ ضروری نہیں تھا وزیر اعظم اور اس کی کابینہ منتخب ہو کر آئیں۔ 3 نومبر 1946ء کو میجی دستور میں ترامیم کی گئیں اور اسے ہی ما بعد جنگ دستور تسلیم کر لیا گیا۔ وہی دستور 3 مئی 1947ء میں نفاذ العمل ہے۔

آئین میجی میں مسلسل ترمیم ہوتی رہتی تھی مگر 3 نومبر 1946ء کو اس میں مکمل طور پر نظر ثانی کی گئی اور تمام تر ضروری ترامیم کے بعد اسے آئین جاپان بنا دیا گیا۔ آئین جاپان 3 مئی 1947ء سے جاپان کا دستور ہے جس میں اب تک کوئی ترمیم نہیں ہوئی ہے۔ یہ دنیا کا قدیم ترین غیر ترمیم شدہ آئین ہے۔ آئین جاپان دنیا کا سب سے مختصر دستور بھی ہے۔ اس کا کل حجم 5000 الفاظ ہے جب کہ دنیا کے دیگر آئینوں کا اوسط حجم 21000 الفاظ ہے۔[2][3]

پس منظر[ترمیم]

1868ء میں بحالی میجی کے بعد جاپان میں آئینی بادشاہت کا رواج قائم ہوا۔ جاپان کی آئینی بادشاہت کی بنیاد مملکت پروشیا اور جرمنی سلطنت کے ماڈل پر تھی۔ اس میں شہنشاہ جاپان ایک فعال حکمران تھا اور اس کے پاس تمام آئینی ختیارات تھے یہاں تک خارجی اختیارات اوت ڈپلومیٹک عہدہ پر بھی وہی فائز تھا۔ ایک امپیریل ڈائٹ اس کا تعاون کرتا تھا۔[4] ڈائٹ کا کام عموما داخلی امور میں دخل اندازی کرتا تھا اور ملکی مسائل کو حل کرتا تھا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Meiji Constitution | 1889, Japan"۔ Encyclopedia Britannica (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2017 
  2. "The Anomalous Life of the Japanese Constitution"۔ Nippon.com۔ 15 اگست 2017۔ 11 اگست 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اگست 2019 
  3. Ito, Masami, "Constitution again faces calls for revision to meet reality آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ japantimes.co.jp (Error: unknown archive URL)Japan Times، 1 مئی 2012, p. 3.
  4. "Meiji | emperor of Japan"۔ Encyclopedia Britannica (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2017