احمدوسیم شیخ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
احمد وسیم

ادیب
پیدائشی ناماحمد وسیم
عرفیتاحمد وسیم شیخ
تخلصوسیم
ولادتError: Need valid birth date: year, month, day
اصناف ادبشاعری
ذیلی اصنافغزل، نعت، حمد، منقبت، کالم نگاری
تعداد تصانیف4
تصنیف اولاک اک آنسو نعت ہوا
تصنیف آخراشک بھی سوالی ہے ، زیر ترتیب کلام

احمد وسیم شیخ (پیدائش: 1951ء) ایک پاکستانی نعت گو شاعر اور ادیب ہیں، جنھیں نعت گوئی میں بے مثال ملکہ حاصل ہے۔

پیدائش[ترمیم]

احمد وسیم شیخ کی پیدائش 1951ء میں تحصیل بورے والا ضلع وہاڑی میں ہوئی۔

سکونت[ترمیم]

آپ کا‌تعلق لالہ زار کالونی ، تحصیل بورے والا ضلع وہاڑی سے ہے۔

عاجزی اور خلوص[ترمیم]

عاجزی اور خلوص اللہ تعالیٰ کی وہ نعمت ہے جس کے بغیر تزکیۂ نفس اور رب العالمین کی بارگاہ میں قبولیت ممکن نہیں۔ محترم احمد وسیم شیخ کو اللہ تعالی نے ان عظیم رفعتوں سے بے انتہا نوازا ہے۔ ان کی عاجزی کا کمال دیکھیے کہ کسی کو کتب کی رونمائی کے لیے کسی قسم کی مجلس کی اجازت نہیں دی۔ فرماتے ہیں کہ آپ کو میری تعریف اور واہ واہ کرنے سے کیا ملے گا؟ اس کی تعریف کریں جس کی تعریف کی مجھے سعادت حاصل ہوئی۔ اس لیے اپنی کتب پر کہیں بھی رابطہ نمبر اور ای میل وغیرہ تحریر نہیں کیا، تاکہ لوگ انھیں فون کرکے تعریفوں کے پل نہ باندھیں۔

مجموعہ کلام[ترمیم]

نعت گوئی کے سلسلے میں موصوف کی تین کتب منظر عام پر آچکی ہیں۔

  • اک اک آنسو نعت ہوا
  • اشک پہنچے میرے مدینے میں
  • اشک بھی سوالی ہے

نمونہ کلام[ترمیم]

چند اشعار "اشک بھی سوالی ہے" سے انتخاب

مری حیات کا سفر، درود و نعت کا‌ سفر

بصارتوں کے نور سے بصیرتوں کی رہ تلک

ہے جستجو تمام تر، درود و نعت کا سفر

جبینِ خاک پر کہیں مرے بھی اشک دیکھنا

کبھی نصیب ہو اگر، درود و نعت کا سفر

وسیمٓ میرے ساتھ ہیں محبتوں کے ذائقے

رہا نہیں ہے بے ثمر، درود و نعت کا‌ سفر [1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. اشک بھی سوالی ہے،احمد وسیم شیخ صفحہ 161، دی ریکونر پریس لاہور