اسد اللہ خرقانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اسد اللہ خرقانی
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 22 دسمبر 1838ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 2 فروری 1936ء (98 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایران   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ خادم دین   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سید اسد اللہ خرقانی [1] کا شمار اولین علما میں ہوتا ہے جنھوں نے ایران میں اصلاح مذہب [2] اور موروثی عقائد[3] پر نظرثانی[4] کرنے کی طرف توجہ دلائی[4]۔[5] اس کے علاوہ مشروطہ ایران کے ارتقا [6] میں آپ کا بھی اہم حصہ ہے۔آپ نے قرآن کی طرف واپسی کے لیے جلسات و تحریروں کا اہتمام کیا۔[7]

پیدائش[ترمیم]

آپ 22 دسمبر 1838عیسوی میں ایران کے قزوین صوبے کے ایک شہر شیزند میں پیدا ہوئے۔[8]

تعلیم[ترمیم]

آپ نے نجف میں تحصیل علم کیا [9] اور وہاں پہ بطور استاد کام کیا۔آپ نے درجہ اجتھاد حاصل کیا۔[4]

اساتذہ[ترمیم]

آپ کے اساتذہ کے نام[10] یہ ہیں:

  • ملا محمد کاظم خراسانی
  • میرزا ابو الحسن طباطبایی زواره‌ای نائینی
  • حاج شیخ ہادی نجم آبادی

شہر بدری[ترمیم]

رضا شاہ سے اختلاف پر آپ کو شہر بدر کیا گیا۔[10]

کتابیں اور آثار[ترمیم]

اسداللہ خرقانی کی لکھی گئی کتابیں[9] درج ذیل ہیں:

  • رساله رد نصاری (کشف الغوایة فی رد الهدایه)
  • رساله اصلول عقاید
  • رساله تنقید قوانین عدلیه
  • رساله روح التمدن و هویت الاسلام
  • رساله رد دارونیستها
  • رساله کثرت و وحدت زواج
  • پنج جزوه رد مبلغین نصاری
  • مختصری [در] مرام جامع مقدسه اسلامی
  • رساله رد[11] کشف حجاب[12]
  • کتاب قضا و شهادت اسلامی
  • رساله نبوت خاصه و ابدیت اسلام و حماسه با ادیان
  • رساله در متشابهات قرآن و حدیث من فسر القرآن، و حماسه علمی و عملی بر تمام علمای نوع بشر از ادیان قدیمه و جدیده*برهان الساطع فی اثبات الصانع
  • رساله حقوق اسلامی
  • رساله در مفهوم و مصداق اولوالامر قرآنی که تا حال از مبتکرات آیات شریفه‌است
  • رساله مقدسه محوالموهوم [13] و صحوالمعلوم[14]

نمائندگی[ترمیم]

آپ مجلس شوری ملی ایران کے نمائندے تھے۔[10]

وفات[ترمیم]

فروی 1936 عیسوی میں آپ کی وفات ہوئی۔

مزید پڑھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. سید اسدالله خرقانی: روحانی نوگرای روزگار مشروطه و رضا شاه - پاتوق کتاب فردا
  2. "آرکائیو کاپی"۔ 22 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2018 
  3. https://books.google.com.pk/books?id=FSc31NvlnnQC&pg=PA187&dq=Kharaqani&hl=en&sa=X&ved=0ahUKEwi_4IbL7NrbAhWB1RQKHfD0D8IQ6AEIQTAF#v=onepage&q=Kharaqani&f=false
  4. ^ ا ب پ نويسندگان: شريعت سنگلجي و سيد اسدالله خرقاني جريان‌هاي تجديدنظر طلب در عقايد شيعه[مردہ ربط]
  5. محمدحسن شریعت سنگلجی - ویکی‌پدیا، دانشنامهٔ آزاد
  6. "بررسی اندیشه سیاسی سید اسدالله خرقانی"۔ 17 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2018 
  7. investigating Seyed Asadollah kharaghanis' political thought
  8. کتابخانه قلم - کتاب سید اسدالله خرقانی: روحانی نوگرای روزگار مشروطه و رضاشاه
  9. ^ ا ب "پرتال جامع علوم انسانی - جریان های تجدید نظر طلب در عقاید شیعه شریعت سنگلچی و سید اسدالله خراقانی"۔ 14 اگست 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2018 
  10. ^ ا ب پ "آیت‌الله سید اسدالله خارقانی | بانک اطلاعات رجال"۔ 02 مارچ 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2018 
  11. پهلوی ها | موسسه مطالعات و پژوهش های سیاسی
  12. فراموشی ها - سید اسدالله خرقانی قزوینی و آیت الله بهجت
  13. "فراستخواه، شیعه شناسی انتقادی در ایران معاصر | محسن کدیور"۔ 08 مئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2018 
  14. حرفاي ب ي ر ب ط - اسدالله خرقاني؛ «مُلّاي صاحب ذوق» در انديشه‌ي ميرزا ملكم‌خان ناظم‌الدوله