بلاذری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بلاذری
(عربی میں: أبو الحسن أحمد بن يحيى بن جابر البلاذري ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 820ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 892ء (71–72 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مورخ،  جغرافیہ دان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی[4]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں فتوح البلدان،  انساب الاشراف  ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابو الحسن احمد بن یحییٰ بن جابر بن داؤد البلاذری (پیدائش: 806ء— وفات: 892ء) تیسری صدی ہجری کے نامور عرب مؤرخ، جغرافیہ دان، شاعر اور ماہر الانساب تھے۔

ابتدائی زندگی[ترمیم]

البلاذری 190ھ مطاب 806ء میں بغداد میں پیدا ہوئے۔ بغداد میں نشو و نما پائی اور یہیں ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ شام اور عراق کے مختلف شہروں میں حدیث سنی اور عرب، مصر کی سیر و سیاحت بھی کی۔

عباسی خلفاء اور بلاذری[ترمیم]

بلاذری عباسی خلفاء متوکل علی اللہ اور مستعین باللہ کے مقربین میں سے تھا اور خلیفہ معتز باللہ کے بیٹے کا اتالیق بھی رہا۔

تصانیف[ترمیم]

بلاذری روایات کے انتخاب میں بڑا محتاط تھا، اس لیے اس کی تالیفات بڑی مستند سمجھی جاتی ہیں۔

بلاذری کی تصانیف:

وفات[ترمیم]

کہتے ہیں کہ اُس نے لاعلمی میں بلاذر نامی ایک زہریلے پودے کا رس پی لیا تھا جس سے اُس کے حواس مختل ہو گئے اور وہ جانبر نہ ہو سکا اسی نسبت سے اُسے بلاذری کہتے ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/119312360 — اخذ شدہ بتاریخ: 14 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: CC0
  2. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12987833h — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6d54q82 — بنام: Al-Baladhuri — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12987833h — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ