تخصیص (مسیحیت)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
پاسبانی تخصیص

تخصیص مسیحیت میں وہ عمل ہے جس میں کلیسیائی قیادت کے خواہش مند لوگوں کو مسیحی جماعت کے روبرو کلیسیائی عہدے داروں کے اس شخص کے سر ہر ہاتھ رکھنے کے ذریعے سے مخصوص کیا جاتا ہے۔ یہ بائبلی طریق ہے۔[1][2][3][4][5][6][7][8]

انگلیکان، مشرقی راسخ الاعتقاد اور رومن کاتھولک کلیسیا[ترمیم]

انگلیکان ، مشرقی راسخ الاعتقاد اور رومن کاتھولک کے بشپ پاسبانی (پادری) اور راہبانہ خدمت کے خواہش مند افراد کی تخصیص کرتے ہیں۔ بشپ کی تخصیص آرچ بشپس (صدر اسقف) کرتے ہیں۔ رومنکاتھولک کلیسیا کے نزدیک یہ سات ساکرامنٹوں میں سے ایک ہے جسے پاک خدمت کے نام سے پکارا جاتا ہے[9]۔

پروٹسٹنٹ کلیسیا[ترمیم]

پروٹسٹنٹ کلیسیاؤں میں پاسبانی عہدہ کے لیے تخصیص کا عمل ایک خاص رسم ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ1۔ اس شخص کو خدا نے بلایا ہے 2۔ اس نے باقاعدہ مسیحی تعلیم و تربیت (مسیحی الٰہیات) حاصل کی ہے اور 3۔ پاسبانی عہدے پر فائز کیا گیا ہے جس کے تحت وہ کلیسیائی ساکرامنٹوں بپتسمہ اور پاک شراکت کو ادا کرسکتا ہے۔ نکاح اور جنازہ کی رسومات ادا کرسکتا ہے۔تخصیص کے بعد اس کا اس کی مقامی کلیسیا میں یا جہاںکلیسیا چاہے اس کا تقرر کیا جاتا ہے[10]۔ پروٹسٹنٹ حلقوں انگلیکان ، لوتھری اور میتھوڈسٹکلیسیاؤں میں تخصیص کا عمل بشپ صاحبان سر انجام دیتے ہیں جبکہ ریفارمڈ ، پریسبیٹیرین ، اصطباغی ، انجیلی اور پینتی کاسٹل کلیسیاؤں میں ماڈریٹر، صدر، پادری صاحبان اور کلیسیائی بزرگان کی مجلس تخصیصی عمل سر انجام دیتی ہے[11]۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. خروج 28: 41، 29: 29-46، 30:30
  2. احبار 8: 30
  3. گنتی 3:3
  4. انجیل بمطابق مقدس مرقس رسول 3: 14-15
  5. انجیل بمطابق مقدس لوقا رسول 6: 13
  6. رسولوں کے اعمال 6:6، 13؛ 3 ، 14: 23
  7. 1 تیمتھیس 4: 14
  8. ططس 1: 5
  9. کاتھولک کلیسیا کی کیٹی کزم
  10. قواعدنامہ
  11. کلیسیائی نظم