جشن ریختہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

جشن ریختہ اردو کا سب سے بڑا میلہ ہے جسے دہلی میں ریختہ فاؤنڈیشن کی جانب سے منعقد کیا جاتا ہے۔[1] یہ 3 دنوں کی تقریب ہے جسے ہر سال دہلی میں منعقد کیا جاتا ہے اور اب دبئی میں بھی منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد اردو کے مختلف رنگوں کو یکجا کرنا ہے اور اس کی خوبصورتی اور استحکام کا جشن منانا ہے۔[2][3] یہ تقریب صرف اردو شاعری پر ہی منحصر نہیں ہوتی ہے، بلکہ اردو ادب، قوالی، اسلامی خطاطی، غزل، صوفی موسیقی، تلاوت، پینل بحث، مناظرہ و مباحثہ، فلموں پر گفتگو، فن خطاطی اور دیگر ورکشاپوں پر منحصر ہوتی ہے۔[4][5] اس تقریب میں نئے شعرا اور محبان اردو کو اپنی تخلیق پیش کرنے کا بھی موقع ملتا ہے۔[3] اس تقریب کا نعرہ ہی اردو کا جشن ہے۔ اور اس میں اردو کے عشاق بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہیں جن میں اکثریت نوجوانوں کی ہوتی ہے۔[6]

جشن ریختہ میں اردو ادب کی بڑی شخصیات شرکت کرتی ہیں اور یہی نہیں بلکہ فلم، موسیقی اور ٹی وی کے بڑے ستارے بھی دنیا بھر سے جشن ریختہ میں شریک ہوتے رہے ہیں۔ ان میں مشہور نام گلزار، جاوید اختر، پرسون جوشی، پنڈت جسراج، وحیدہ رحمن، استاد راشد خان، ٹوم الٹر، شبانہ اعظمی، نواز الدين صدیقی، استاد امجد علی خان، شمس الرحمٰن فاروقی (مرحوم)، گوپی چند نارنگ، ضیاء محی الدین (مرحوم)، انتظار حسین (مرحوم)، ندا فاضلی، انور مسعود، شرمیلا ٹیگور، پریم چوپڑا، انور مقصود، نندتا داس، مظفر علی، ریکھا بھاردواج، عرفان خان، امیش ترپاٹھی، منور رانا (مرحوم)، راحت اندوری (مرحوم) اور تہذیب حافی جیسی شخصیات کے ہیں۔ اس میلہ کا انعقاد ریختہ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ہوتا ہے۔ ریختہ فاؤنڈیشن ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے جس کی بنیاد اردو زبان و ادب کی ترویج و اشاعت کے لیے رکھی گئی تھی۔ اس کے روح رواں سنجیو صراف ہیں۔[7][8] وہ اردو شاعری کے دلدادہ ہیں اور اردو سے ان کا عشق ہی ریختہ کی تاسیس کا سبب بنا۔[9] ریختہ نے www.rekhta.org پتہ سے 2013ء میں ایک آن لائن ویب گاہ کی اشاعت کی جو اردو شاعری اور نثر کا آزاد ذخیرہ ہے۔ یہ اب تک 3398 شعرا، 36205 غزلیں، 6288 نظمیں، 25210 اشعار، 50040 ای کتب، 5345 ویڈیو اور 2102 آڈیو کے ساتھ دنیا بھر میں اردو ادب کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے۔ واضح رہے کہ ریختہ کا تمام تر آن لائن ذخیرہ نستعلیق، دیوناگری اور لاطینی رسم الخط، تینوں میں مہیا ہے۔[10] ریختہ نے شاعری کے ساتھ ساتھ اردو کی کتابوں کو جمع کرنے اور ان کو آن لائن میہا کروانے کا بیڑا بھی اٹھایا ہے جہاں اب تک 50040 ای کتابیں ذخیرہ کی جاچکی ہیں اور تقریباً 2000 کتب ہر ماہ اپلوڈ کی جاتی ہیں۔

عوام کو اردو سے جوڑے رکھنے کے لیے ریختہ نے اردو سیکھنے کا ایک پورٹل بھی شائع کیا ہے جہاں aamozish.com پتہ سے رسائی ہو سکتی ہے۔ ساتھ رسم الخط سیکھنے کے لیے پروگرام کا بھی انعقاد کرتی ہے۔[11] جشن ریختہ کے علاوہ رنگ ریختہ اور شام ریختہ جیسی تقریبات کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔[12][10]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Jashn-e-Rekhta Is Back In Delhi With Fourth Season: Here's What To Expect From The 'Biggest Urdu Festival'"۔ NDTV.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2018 
  2. "When the soul speaks in Urdu" (بزبان انگریزی)۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2018 
  3. ^ ا ب "Urdu festival Jashn-e-Rekhta resonates with one and all"۔ The Asian Age۔ 2017-03-09۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2018 
  4. "Jashn-e-Rekhta 2017: Celebrating Urdu | Three-day Urdu festival"۔ jashnerekhta.org (بزبان انگریزی)۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 فروری 2017 
  5. Jaideep Chandra Deo Bhanj۔ "The great global culinary experiment"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 فروری 2017 
  6. Preeti Vermal Lal (2017-12-12)۔ "When the Soul speaks in Urdu"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0971-751X۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2018 
  7. Veenu Sandhu۔ "For the love of Urdu"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  8. "Jashn-e-Rekhta: Meet the man whose passion project is now a celebration of Urdu"۔ https://www.hindustantimes.com/ (بزبان انگریزی)۔ 2017-12-07۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2018  روابط خارجية في |work= (معاونت)
  9. "Jashn-E-Rekhta Founder Explains Why Urdu Belongs to All of Us"۔ The Quint (بزبان انگریزی)۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2018 
  10. ^ ا ب "A tribute to richness, versatility, timeless beauty of Urdu — city first stop for event"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2016-08-18۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2018 
  11. "Course to revive Urdu a big hit in Noida"۔ The Asian Age۔ 2017-07-17۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2018 
  12. "Rang-e-Rekhta Festival: Chandigarh people cherish noted poets coming together to promote Urdu music"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2016-08-28۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2018