جوہان گوتلیب فشتے

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جوہان گوتلیب فشتے
(جرمنی میں: Johann Gottlieb Fichte ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 19 مئی 1762ء[1][2][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 27 جنوری 1814ء (52 سال)[2][6][8][9][10][11]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برلن[12][13]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات ٹائفَس[14]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت جرمنی  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ جینا
جامعہ لائپزش  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ڈاکٹری مشیر امانوئل کانٹ  ویکی ڈیٹا پر (P184) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استاذ امانوئل کانٹ  ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فلسفی[11][15]،  استاد جامعہ،  مصنف[16]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان جرمن[17][18]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل فلسفہ  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ جینا،  جامعہ ہومبولت  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر جین جیکس روسو،  امانوئل کانٹ،  سپینوزا،  روسو  ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 

جوہان گوتلیب فشتے (پیدائش: 19 مئی 1762ء— وفات: 27 جنوری 1814ء) جرمن فلسفی تھا۔ فشتے کو جرمن مثالیت میں اہم مقام حاصل ہے کیونکہ جدید فلسفہ میں اُس نے قدیمی جرمن فلاسفہ کا رَد کیا۔[19]

سوانح[ترمیم]

فشتے 19 مئی 1762ء کو لوساتھیا بالائی میں پیدا ہوا۔ اُس کا والد رِبن بیچنے والا ایک عام طبقے سے تعلق رکھتا تھا۔ فشتے نے ابتدائی تعلیم نائیدرو اور میسین میں حاصل کی۔ اکتوبر 1774ء میں وہ نومبرگ کے فورٹا اسکول میں داخل ہوا۔ اِس جامعہ کی تعلیم نیم راہبانوی طرز کی تھی لیکن فشتے کی ذہانت سے وہ ایک ذہین طالب علم ثابت ہوا۔

برلن میں فشتے اور اُس کی بیوی کا مدفن

اعلیٰ تعلیم کا حصول[ترمیم]

1780ء میں فشتے نے جامعہ یئنا میں داخلہ لیا، یہاں اُس نے الہیات کی تعلیم حاصل کی۔[20] ایک سال بعد 1781ء میں وہ جامعہ لائپزش منتقل ہو گیا۔ اِس دور میں فشتے نے مالی حالات اور غربت سے ڈٹ کر مقابلہ بھی کیا۔ جامعہ لائپزش میں فرئیر وان ملٹز (Freiherr von Militz) نے اُس کی بہترین مالی امداد جاری رکھی۔[20] [21] 1784ء میں ملٹز کے انتقال کے بعد فشتے نے تعلیم ڈگری کے حصول کے بغیر نامکمل چھوڑ دی۔

بطور معلم[ترمیم]

1784ء سے 1788ء میں وہ اعلیٰ سیکسون خاندانوں میں بطور معلم کے پڑھاتا رہا۔[22] اِس طرح اِن چار سالوں میں اُس نے اپنی مالی حیثیت کو قائم رکھا۔اوائل 1788ء میں وہ لائپزش واپس آیا تاکہ یہاں کسی بہتر موقع معلمی کے لیے خود کو ثابت کرے مگر زیورخ کے ایک خاندان نے اُسے بطور معلم منتخب کر لیا۔[23]

وفات[ترمیم]

27 جنوری 1814ء کو 51 سال کی عمر میں فشتے برلن میں فوت ہوا۔ اُس کی تدفین برلن میں کی گئی جہاں بعد ازاں اُس کی بیوی کو اُس کے پہلو میں دفن کیا گیا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ربط : https://d-nb.info/gnd/118532847  — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  2. ^ ا ب http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11902725m — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Johann-Gottlieb-Fichte — بنام: Johann Gottlieb Fichte — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  4. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6k65zck — بنام: Johann Gottlieb Fichte — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/6616849 — بنام: Johann Gottlieb Fichte — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. ^ ا ب ڈسکوجس آرٹسٹ آئی ڈی: https://www.discogs.com/artist/3526037 — بنام: Johann Gottlieb Fichte — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. https://brockhaus.de/ecs/julex/article/fichte-johann-gottlieb — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  8. گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0026962.xml — بنام: Johann Gottlieb Fichte — عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana
  9. InPhO ID: https://www.inphoproject.org/thinker/3002 — بنام: Johann Gottlieb Fichte — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Internet Philosophy Ontology project
  10. Babelio author ID: https://www.babelio.com/auteur/wd/178786 — بنام: Johann Gottlieb Fichte
  11. ^ ا ب BeWeb person ID: https://www.beweb.chiesacattolica.it/persone/persona/1368/ — اخذ شدہ بتاریخ: 12 فروری 2021
  12. ربط : https://d-nb.info/gnd/118532847  — اخذ شدہ بتاریخ: 30 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
  13. ربط : https://d-nb.info/gnd/118532847  — اخذ شدہ بتاریخ: 28 ستمبر 2015 — مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Фихте Иоганн Готлиб
  14. https://www.deutschlandfunk.de/johann-gottlieb-fichte-unter-den-gesetzen-der-kausalitaet-100.html — اخذ شدہ بتاریخ: 9 مئی 2022
  15. https://cs.isabart.org/person/16361 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
  16. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.bartleby.com/lit-hub/library — عنوان : Library of the World's Best Literature
  17. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11902725m — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  18. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/9594467
  19. Dieter Henrich, "Fichte's Original Insight", Contemporary German Philosophy 1 (1982 [1966]), ed. by Darrel E. Christensen et al., pp. 15–52 (translation of Henrich, Dieter (1966), "Fichtes ursprüngliche Einsicht", in: Subjektivität und Metaphysik. Festschrift für Wolfgang Cramer edited by D. Henrich und H. Wagner, Frankfurt/M., pp. 188–232). Henrich's article is an analysis of the following three presentations of the Wissenschaftslehre: Grundlage der gesamten Wissenschaftslehre (Foundations of the Science of Knowledge, 1794/1795), Versuch einer neuen Darstellung der Wissenschaftslehre (An Attempt a New Presentation of the Wissenschaftslehre, 1797/1798), and Darstellung der Wissenschaftslehre (Presentation of the Wissenschaftslehre, 1801).
  20. ^ ا ب lربط= جورج ایڈون رینس، مدیر (1920)۔ "Fichte, Johann Gottliebدائرۃ المعارف امریکانا 
  21. Daniel Breazeale، Johann Fichte (1993)۔ Fichte: Early Philosophical Writings۔ Cornell University Press۔ صفحہ: 2 
  22.  "Fichte, Johann Gottliebنیا بین الاقوامی انسائیکلوپیڈیا۔ 1905 
  23. Anthony J. La Vopa, Fichte: The Self and the Calling of Philosophy, 1762-1799, Cambridge University Press, 2001, p. 26.