"جوہر" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Bot: no:Atom is a good article
م Bot: th:อะตอม is a good article; cosmetic changes
سطر 34: سطر 34:
{{Link FA|en}}
{{Link FA|en}}
{{Link FA|pl}}
{{Link FA|pl}}
{{Link FA|th}}
{{Link FA|vi}}
{{Link FA|vi}}
{{Link FA|zh}}
{{Link FA|zh}}
{{Link GA|frr}}
{{Link GA|frr}}
{{Link GA|no}}
{{Link GA|no}}
{{Link GA|th}}

نسخہ بمطابق 23:14، 2 جون 2014ء

جوہر (Atom)ایک نہایت ہی مختصر ذرہ ہوتا ہے۔ آکسیجن کے ایک جوہر کا وزن ایک پونڈ کے تقریبا 950،000،000،000،000،000،000،000،000 ء حصے کے برابر ہوتا ہے۔ اربوں کھربوں جوہر بھی وزن میں ایک بال کے برابر نہ ہوں گے۔ اگر چار کروڑ جوہروں کو برابر رکھا جاۓ تو ان کی مجموعی لمبائی ایک انچ کے برابر ہو گی۔ کاغذ کی پن کے سرے پر ایک ہی لائن میں تقریبا بیس لاکھ جوہر رکھے جا سکتے ہیں۔

اندرونی ساخت

ہائیدروجن کا جوہر

آئیے اب ہم جوہر کی اندرونی ساخت کا جائزہ لیتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے ہم ہائیڈروجن گیس کے جوہر پر غور کریں گے جو اپنی بناوٹ میں سب سے زیادہ سادہ ہوتا ہے۔ اس کا ایک ٹھوس مرکزی حصہ ہوتا ہے۔ جسے نیوکلئیس یا مرکزہ کہتے ہیں۔ یہ اس قدر سخت اور ٹھوس ہوتا ہے کہ جوہر کی تمام تر کمیت اسی جگہ مرکوز ہوتی ہے۔ اس کے چاروں طرف کچھ جگہ خالی ہوتی ہے اور پھر ایک حلقہ یا مدار آتا ہے جس پر ایک الیکٹران یا منفی برقیہ مستقل طور پر گردش میں رہتا ہے۔

برقیہ ( اليکٹرون )

برقیہ منفی بار کا حامل ہوتا ہے اور مرکزے کے چاروں طرف اسی صورت میں گرداں رہتا ہے جیسے سورج کے گرد ہماری زمین یا رسی کے سرے پر ایک پتھر باندھ کر اسے اپنے سر کے چاروں طرف گھمانے لگیں۔

سورج کے گرد ہماري زمين کي گردش کا استعارہ محض انتہائی سطحی طور پر سمجھنے کے ليے استعمال کيا جاتا ہے۔ موجودہ علم کے مطابق ان بنيادی منفی باربردار ذروں ( الکٹرانز، منفی برقيہ ) کی ان کے مدار ميں موجودگی کسی خاص حرکت کی شکل ميں نہيں ہوتی۔

اولیہ ( پروٹون )

ہر جوہر بنیادی طور پر نہ تو برق مثبت کا حامل ہوتا ہے اور نہ برق منفی کا۔ برقیے کے منفی چارج کا ازالہ کرنے کے لیے ہائیدروجن جوہر کے مرکزے پر ایک نہایت خفیف مثبت برقی چارج موجود رہتا ہے۔ جسے پروٹون یا مثبت برقیہ کہتے ہیں۔ منفی اور مثبت برقیہ ہر جوہر کا لازمی حصہ ہیں۔ ہر جوہر ميں ان کی تعداد مختلف ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایک دھات، دوسری دھات سے اور ایک مادے کی شکل اس کی دوسری شکل سے مختلف ہوتی ہے۔

چونکہ مثبت اور منفی بار ایک دوسرے کی ضد ہیں اور ان دونوں کے درمیان ایک طرح کی کشش پائی جاتی ہے۔ اس لیے برقیہ ہمہ وقت مرکزی مثبت برقیہ کی طرف کھینچتا رہتا ہے۔

جیسے جیسے ہم ہائیدرجن سے گزر کر دوسرے عناصر کی طرف آتے ہیں۔ ان کے جوہر پیچیدہ تر ہوتے چلے جاتے ہیں۔ ان میں مثبت، منفی برقیہ اور ان کے مداروں کی تعداد بڑھتی جاتی ہے اور ساتھ ساتھ مداروں کی ترتیب بھي مختلف اور پيچيدہ تر ہوتی چلی جاتی ہے۔

تعدیلہ ( نیوٹرون )

منفی اور مثبت برقیے کے علاوہ جوہر ميں ايک ذرہ اور بھی ہوتا ہے، جس کی برقی حثیت تو کچھ نہیں ہوتی يعني یہ منفي يا مثبت بار سے بے نياز ہوتا ہے لیکن اس کی بھی اہمیت بہت زيادہ ہوتی ہے۔ اسے بے بار کا برقيہ يا نیوٹرون کہتے ہیں کیونکہ اس پر نہ مثبت بار موجود ہوتا ہے اور نہ ہی منفی۔

مزید دیکھیں

سانچہ:Link FA سانچہ:Link FA سانچہ:Link FA سانچہ:Link FA سانچہ:Link FA سانچہ:Link FA سانچہ:Link GA سانچہ:Link GA سانچہ:Link GA