"پرتھوی راج چوہان" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
[[دہلی]] اور [[اجمیر]] کا آخری ہندو راجا جو رائے پتھورا کے نام سے بھی مشہور ہے۔ اس کی بہادری کے کارنامے شمالی ہندوستان میں مشہور ہیں۔ اس نے اپنے ہمسایہ راجپوت حکمرانوں کے ساتھ کئی جنگیں لڑیں۔ وہ جے چند والئی قنوج کی لڑکی [[سنجوگتا]] کو زبردستی سوئمبر سے اٹھا لایا تھا۔ اس پر اس کی جے چند سے دشمنی ہوگئی تھی۔ 1191ء میں اس نے محمد غوری کو ترائن (تراوڑی) کے میدان میں شکست دی۔ لیکن 1192ء میں [[سلطان محمد غوری]] نے اُسے شکست کے دے کر قتل کر دیا۔ اس کی درباری شاعر [[چاند بروئی]] نے اس کی زندگی کے حالات ایک کتاب [[چاند رہسہ]] میں لکھے ہیں۔
[[دہلی]] اور [[اجمیر]] کا آخری ہندو راجا جو رائے پتھورا کے نام سے بھی مشہور ہے۔ اس کی بہادری کے کارنامے شمالی ہندوستان میں مشہور ہیں۔ اس نے اپنے ہمسایہ راجپوت حکمرانوں کے ساتھ کئی جنگیں لڑیں۔ وہ [[جے چند]] والئی [[قنوج]] کی لڑکی [[سنجوگتا]] کو زبردستی سوئمبر سے اٹھا لایا تھا۔ اس پر اس کی جے چند سے دشمنی ہوگئی تھی۔ 1191ء میں اس نے محمد غوری کو ترائن (تراوڑی) کے میدان میں شکست دی۔ لیکن 1192ء میں [[سلطان محمد غوری]] نے اُسے شکست کے دے کر قتل کر دیا۔ اس کی درباری شاعر [[چاند بروئی]] نے اس کی زندگی کے حالات ایک کتاب [[چاند رہسہ]] میں لکھے ہیں۔





نسخہ بمطابق 09:04، 25 فروری 2008ء

دہلی اور اجمیر کا آخری ہندو راجا جو رائے پتھورا کے نام سے بھی مشہور ہے۔ اس کی بہادری کے کارنامے شمالی ہندوستان میں مشہور ہیں۔ اس نے اپنے ہمسایہ راجپوت حکمرانوں کے ساتھ کئی جنگیں لڑیں۔ وہ جے چند والئی قنوج کی لڑکی سنجوگتا کو زبردستی سوئمبر سے اٹھا لایا تھا۔ اس پر اس کی جے چند سے دشمنی ہوگئی تھی۔ 1191ء میں اس نے محمد غوری کو ترائن (تراوڑی) کے میدان میں شکست دی۔ لیکن 1192ء میں سلطان محمد غوری نے اُسے شکست کے دے کر قتل کر دیا۔ اس کی درباری شاعر چاند بروئی نے اس کی زندگی کے حالات ایک کتاب چاند رہسہ میں لکھے ہیں۔