"اعتزاز حسن" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 16: | سطر 16: | ||
|relatives = مجاہد علی بنگش (والد) |
|relatives = مجاہد علی بنگش (والد) |
||
|known for = اپنی جان کا نذرانہ دے کر دوسرے ہم جماعتوں کی جان بچانے پر قومی ہیرو قرار دیئے گئے<ref name=aitzaz>{{cite news |url=http://newsweekpakistan.com/aitzaz-hassan-to-be-awarded-sitaja-e-shujjat/|title=اعتزازحسن ستارہ شجاعت کے لئے نامزد|newspaper=newsweekpakistan.com|date=11 January 2014}}</ref>}} |
|known for = اپنی جان کا نذرانہ دے کر دوسرے ہم جماعتوں کی جان بچانے پر قومی ہیرو قرار دیئے گئے<ref name=aitzaz>{{cite news |url=http://newsweekpakistan.com/aitzaz-hassan-to-be-awarded-sitaja-e-shujjat/|title=اعتزازحسن ستارہ شجاعت کے لئے نامزد|newspaper=newsweekpakistan.com|date=11 January 2014}}</ref>}} |
||
[[پاکستان]] کے صوبے خیبر پختونخواہ کے ضلع [[ہنگو]] کے [[اسکول]] پر [[خود کش حملے]] کو ناکام بنانے کی کوشش میں جان کی بازی ہارنے والے 16 سالہ طالبعلم اعتزاز حسن کو سال 2014 کے لیے ’ہیرالڈ‘ کی بہترین شخصیت منتخب کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال [[جنوری]] میں ہنگو کے اسکول پر خود کش حملہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن جانباز اعتزاز نے حملہ ناکام بنانے کے لیے اپنی جان کی بازی لگا دی۔ ہیرالڈ کی سال کی بہترین شخصیت کا ایوارڈ اس پاکستانی شخصیت کو دیا جاتا ہے جو سال بھر خبروں کی دنیا پر چھائے رہے اور انہوں نے اس سال کوئی اہم کام کیا ہو۔ 16 دسمبر کو [[پشاور]] اسکول پر کیے گئے بہیمانہ حملے کے بعد اعتزاز کی قربانی کو مزید سراہا گیا اور وہ تین طرز کے ووٹنگ کے عمل کے فاتح ٹھہرے۔ ووٹنگ کے لیے آن لائن، بذریعہ پوسٹ اور 10 نامور پاکستانیوں پر مشتمل پینل کی رائے کو مدنظر رکھا گیا۔ حتمی نتیجے میں اعتزاز 24.1 فیصد ووٹ لے کر سرفہرست رہے جبکہ چیئرمین تحریک انصاف [[عمران خان]] محض چند ووٹ کی کمی سے دوسرے نمبر پر رہے۔ نوبیل انعام یافتہ اور 2012 میں ہیرالڈ کی بہترین شخصیت کا اعزاز حاصل کرنے والی [[ملالہ یوسفزئی]] نے اعتزاز حسن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں بہادر لوگوں کی کمی نہیں، اعتزاز کی کہانی ہمت، بہادری اور جرات کی تابندہ مثال ہے۔ |
[[پاکستان]] کے صوبے خیبر پختونخواہ کے ضلع [[ہنگو]] کے [[اسکول]] پر [[خودکش حملہ|خود کش حملے]] کو ناکام بنانے کی کوشش میں جان کی بازی ہارنے والے 16 سالہ طالبعلم اعتزاز حسن کو سال 2014 کے لیے ’ہیرالڈ‘ کی بہترین شخصیت منتخب کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال [[جنوری]] میں ہنگو کے اسکول پر خود کش حملہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن جانباز اعتزاز نے حملہ ناکام بنانے کے لیے اپنی جان کی بازی لگا دی۔ ہیرالڈ کی سال کی بہترین شخصیت کا ایوارڈ اس پاکستانی شخصیت کو دیا جاتا ہے جو سال بھر خبروں کی دنیا پر چھائے رہے اور انہوں نے اس سال کوئی اہم کام کیا ہو۔ 16 دسمبر کو [[پشاور]] اسکول پر کیے گئے بہیمانہ حملے کے بعد اعتزاز کی قربانی کو مزید سراہا گیا اور وہ تین طرز کے ووٹنگ کے عمل کے فاتح ٹھہرے۔ ووٹنگ کے لیے آن لائن، بذریعہ پوسٹ اور 10 نامور پاکستانیوں پر مشتمل پینل کی رائے کو مدنظر رکھا گیا۔ حتمی نتیجے میں اعتزاز 24.1 فیصد ووٹ لے کر سرفہرست رہے جبکہ چیئرمین تحریک انصاف [[عمران خان]] محض چند ووٹ کی کمی سے دوسرے نمبر پر رہے۔ نوبیل انعام یافتہ اور 2012 میں ہیرالڈ کی بہترین شخصیت کا اعزاز حاصل کرنے والی [[ملالہ یوسفزئی]] نے اعتزاز حسن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں بہادر لوگوں کی کمی نہیں، اعتزاز کی کہانی ہمت، بہادری اور جرات کی تابندہ مثال ہے۔ |
||
نسخہ بمطابق 23:09، 20 جون 2015ء
Aitzaz Hasan اعتزاز حسن شہید | |
---|---|
(اردو میں: اعتزاز حسن)،(اردو میں: اعتزاز حسن بنگش) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | ت 1997 پاکستان ہنگوڈسٹرکٹ, خیبر پختونخواہ |
وفات | 7جنوری2014 پاکستان ہنگوڈسٹرکٹ |
قومیت | پاکستانی |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
پیشہ | طالب علم |
وجہ شہرت | اپنی جان کا نذرانہ دے کر دوسرے ہم جماعتوں کی جان بچانے پر قومی ہیرو قرار دیئے گئے[1] |
اعزازات | |
ستارہ شجاعت (ناقابل فراموش بہادری کا اعزاز) (نامزد) | |
درستی - ترمیم |
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخواہ کے ضلع ہنگو کے اسکول پر خود کش حملے کو ناکام بنانے کی کوشش میں جان کی بازی ہارنے والے 16 سالہ طالبعلم اعتزاز حسن کو سال 2014 کے لیے ’ہیرالڈ‘ کی بہترین شخصیت منتخب کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال جنوری میں ہنگو کے اسکول پر خود کش حملہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن جانباز اعتزاز نے حملہ ناکام بنانے کے لیے اپنی جان کی بازی لگا دی۔ ہیرالڈ کی سال کی بہترین شخصیت کا ایوارڈ اس پاکستانی شخصیت کو دیا جاتا ہے جو سال بھر خبروں کی دنیا پر چھائے رہے اور انہوں نے اس سال کوئی اہم کام کیا ہو۔ 16 دسمبر کو پشاور اسکول پر کیے گئے بہیمانہ حملے کے بعد اعتزاز کی قربانی کو مزید سراہا گیا اور وہ تین طرز کے ووٹنگ کے عمل کے فاتح ٹھہرے۔ ووٹنگ کے لیے آن لائن، بذریعہ پوسٹ اور 10 نامور پاکستانیوں پر مشتمل پینل کی رائے کو مدنظر رکھا گیا۔ حتمی نتیجے میں اعتزاز 24.1 فیصد ووٹ لے کر سرفہرست رہے جبکہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان محض چند ووٹ کی کمی سے دوسرے نمبر پر رہے۔ نوبیل انعام یافتہ اور 2012 میں ہیرالڈ کی بہترین شخصیت کا اعزاز حاصل کرنے والی ملالہ یوسفزئی نے اعتزاز حسن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں بہادر لوگوں کی کمی نہیں، اعتزاز کی کہانی ہمت، بہادری اور جرات کی تابندہ مثال ہے۔
حوالہ جات
- [1]}}
- ^ ا ب "اعتزازحسن ستارہ شجاعت کے لئے نامزد"۔ newsweekpakistan.com۔ 11 January 2014