"حسین احمد مدنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م حسین احمد مدنیؒ
م حسین احمد مدنیؒ
سطر 1: سطر 1:
[[ملف:شیخ الہند مولانا سید حسین احمد مدنیؒ.jpg|alt=اسیر مالٹآ|frame|شیخ الہند حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنیؒ]]
{{عالم دین}}[[ملف:شیخ الہند مولانا سید حسین احمد مدنیؒ.jpg|alt=اسیر مالٹآ|frame|شیخ الہند حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنیؒ]]
{{دیوبندی}}{{حوالہ دیں}}
{{دیوبندی}}

== تعارف ==
== تعارف ==



نسخہ بمطابق 00:44، 28 جولائی 2015ء

حسین احمد مدنی
 

معلومات شخصیت
پیدائش 6 اکتوبر 1879ء[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اناؤ ضلع،  اتر پردیش،  برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 5 اکتوبر 1957ء (78 سال)[2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیوبند  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
استاذ خلیل احمد انبہٹوی،  محمود حسن دیوبندی  ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تلمیذ خاص محمد سرفراز خان صفدر،  عبد الحمید خان سواتی،  مولانا مجاہد الحسينى،  سید سیاح الدین کاکاخیل،  منت اللہ رحمانی،  احتشام الحق تھانوی،  مولانا جمشید علی خان،  قاری فخر الدین گیاوی،  نعمت اللہ اعظمی،  نصیر احمد خان بلند شہری  ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ عالم،  امام،  سیاست دان،  حریت پسند  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
دستخط
 
اسیر مالٹآ
شیخ الہند حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنیؒ

تعارف

ولادت

19 شوال 1296ھ بمطابق 1879ء بمقام بانگڑ میو ضلع اناؤں، اتر پردیش، ہندوستان میں پیدا ہوئے۔

خاندان

مولانا حسین احمد مدنیؒ سید ہیں۔ آپکا شجرہ حضرت حسین﷜ سے جا ملتا ہے۔آپکا شجرہ کچھ یوں ہے:

حسین احمد بن سید حبیب اللہ بن سید پیر علی بن سید جہانگیر بخش بن شاہ انور اشرف بن شاہ مدن الیٰ شاہ نور الحق  ؒ۔

شاہ نور الحقؒ صاحب کشف بزرگ گزرے ہیں ۔ موصوف سید احمد توختہ تمثال رسول کی اولاد میں سے تھے اور وہ سید محمد مدنی المعروف بہ سید ناصر ترمذی ؒ کی اولاد سے تھے اور وہ سید حسین اصغر بن حضرت امام زین العابدین ؒ ابن شہید کربلا حضرت حسین بن علی ﷜ کی اولاد سے تھے۔[4]

بھائی

سید حسین احمد مدنیؒ کے 4 بھائی تھے۔

1.مولانا سید محمد صدیق ؒ

2. مولانا سیداحمدؒ

3. مولانا سید جمیل احمدؒ

4. مولانا سیدمحمود ؒ

بھائیوں میں آپ درمیانے تھے۔

بہنیں

آپکی تین بہنیں تھیں۔

1.    زینب  (4 برس کی عمر میں فوت ہوئی)

2.    نسیم زہرہ  (ڈیڑھ سال کی عمر میں فوت ہوئی)

3.    ریاض فاطمہ (24 سال کی عمر میں مدینہ میں فوت ہوئیں)

ابتدائی تعلیم

آپکے والد سکول ہیڈ ماسٹر تھے۔ جب آپؒ کی عمر 3 سال کو پہنچی تو والد کی تبدیلی قصبہ ٹانڈہ میں ہوگئی۔ آپؒ نے ابتدائی تعلیم یہاں حاصل کی۔

قرآنی قاعدہ و سیپارہ

قاعدہ بغدادی اور پانچویں سیپارے تک والدہ سے پھر پانچ سے اخیر تک والد سے ناظرہ قرآن پڑھا۔

عصری بنیادی نصابی کتب

آمد نامہ، دستور الصبیاں، گلستان کا کچھ حصہ مکان پر اور اسکول میں دوئم درجہ تک پڑھنا ہوا۔ حساب، جبرو مقابلہ تک مساحت اور اقلیدس مقالہ اولیٰ، تمام جغراقفیہ عمومی و خصوصی، تاریخ عمومی و خصوصی، مساحت علمی (تختہ جریب وغیرہ سے امین ناپ کر باقاعدہ نقشہ بنانا) اور ہر چیز آٹح سال کی عمر تک بخوبی یاد ہوگئی تھی۔

دارالعلوم دیوبند میں پہلی حاضری

تیرہ سال کی عمر میں والد صاحب نے 1309ھ میں دارالعلوم دیوبند بھیج دیا۔ حضرت ؒ کے دو بھائی پہلے سے وہیں مقیم تھے چنانچہ انہی کے زیر سایہ بھائیوں کمرہ میں رہنے لگے۔ یہ کمرہ حضرت شیخ الہند مولانا محمود الحسنؒ کے مکان کے بالکل قریب واقع تھا۔

دیوبند میں تعلیم کا آغاز

یہان پہنچنے کے بعد گلستان اور میزان شروع کی۔ بڑے بھائی صاحب نے حضرت شیخ الہندؒ سے ابتدا کی درخواست کی چنانچہ مجمع میں انہوں نے مولانا خلیل احمدؒ سے فرمایا آپ شروع کرادیں انہوں نے ابتداء کروادی۔ پھر بھائی سے میزان، منشعب پڑھی۔

مولانا حسین احمد مدنیؒ کی زبانی:

دیوبند پہنچنے کے بعد وہ ضعیف سی کھیل کود کی آزادی جوکہ مکان پر تھی۔ وہ بھی جاتی رہی۔دونوں بھائی صاحبان بالخصوص بڑے بھائی صاحب سب سے ذیادہ سخت تھے۔ خوب مارا کرتے تھے۔ اس تقید اور نگرانی نے مجھ میں علمی شغف ذیادہ سے ذیادہ اور لہو لعب کا شغف کم سے کم کردیا۔[5]

اساتذہ کرام

حضرت شیخ الہندؒ

حضرت شیخ الہند مولانا محمود الحسنؒ آپکے استاذ ہیں۔ ان سے آپؒ نے دستورالمبتدی، زرادی، زنجانی، مراح الارواح، قال اقوال، مرقات، تہذیب، شرح تہذیب قبطی تصدیقات، قطبی تصورات، میر قطبی، مفید الطالبین، نفحۃ الیمن، مطول، ہدایہ اخیرن، ترمذی شریف، بخاری شریف، ابوداؤد شریف، تفسیر بیضآوی، نخبۃ الفکر، شرح عقائد نسفی، حاشیہ خیالی، مؤطا امام مالکؒ اور مؤطا امام محمدؒ پڑھیں۔[6]

مولانا ذولفقار علی صاحبؒ

شیخ الہندؒ کے والد گرامی اور دارالعلوم دیوبند کے بانیوں میں سے تھے۔ ان سے سید حسین احمد مدنیؒ نے فصول اکبری پڑھی۔

مولانا عبدالعالی صاحبؒ

مولانا عبدالعالیؒ مولانا قاسم نانوتویؒ کے شاگردوں میں تھے۔ ان سے سید حسین احمد مدنیؒ نے شرح جامی، کافیہ، ہدایۃ النحو، منیۃ المصلّی، کنزالدقائق، شرح وقایہ، شرح مائتہ عامل اور اصول الشاشی پڑھیں۔[6]

مولانا غلام رسول بفویؒ

مولانا غلام رسولؒ ہزارہ ڈویژن سے بفہ کے رہنے والے تھے۔علوم نقلیہ اور عقلیہ کے حافظ تھے۔ ان سے مولانا حسین احمد مدنیؒ نے نورالانوار، حسامی، قاضی مبارک اور شمائل ترمذی پڑھیں۔

مولانا حافظ محمد احمد صاحبؒ

حافظ محمد احمد صاحبؒ مولانا قاسم نانوتویؒ کے فرزند تھے۔ سید حسین احمد مدنیؒ نے آپ سے شرح ملا جامی بحث اسم پڑھی۔

مولانا حبیب الرحمٰن صاحبؒ

دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم تھے۔ عربی ادب اور تاریخ خاص ڈوق تھا۔ان علوم مین انکی وسیع النظری مشہور تھی۔ ان سے آپؒ نے مقامات حریری اور دیوان متنبتی پڑھی۔

مولانا سید محمد صدیقؒ

مولانا سید محمد صدیقؒ حضرت مدنیؒ کے بڑے بھائی تھے۔ 1331ھ میں مدینہ منورہ میں وفات پائی اور جنت البقیع میں دفن ہوئے۔ حضرت مدنیؒ خود فرماتے ہیں کہ:

بھائی صاحب مرحوم نے گلستان کے تو شاید ایک دو سبق پڑھائے مگر منشعب خوب توجہ سے پڑھائی، جب دونوں خوب یاد ہوگئیں تو پھر حکیم محمد حسن کے پاس بھیج دیا گیا۔[7]

حوالہ جات

  1. https://data.bnf.fr/ark:/12148/cb162771195 — اخذ شدہ بتاریخ: 31 دسمبر 2019 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/130563811 — اخذ شدہ بتاریخ: 16 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: CC0
  3. ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: https://id.worldcat.org/fast/144828 — بنام: Sayyid Ḥusain Aḥmad Madnī — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. تاریخ آئینہ اودھ صفحہ 64
  5. (تخلیص نقش حیات صفحہ 54 تا 55)
  6. ^ ا ب شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنیؒ، از مولانا عبدالقیوم حقانی
  7. نقش حیات، صفحہ 55