"راکھ (ناول)" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
نیا صفحہ: {{خانۂ معلومات کتاب | نام = بہاؤ (ناول) |مصنف = مستنصر حسین تارڑ |image = راکھ.jpg | imagesize = 150px |صنف = ...
 
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 23: سطر 23:
== مزید دیکھیے ==
== مزید دیکھیے ==
* [[مستنصر حسین تارڑ]]
* [[مستنصر حسین تارڑ]]
* [[بہاؤ (ناول)]]
* [[خس و خاشاک زمانے]]


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==

نسخہ بمطابق 12:01، 18 اگست 2015ء

راکھ
فائل:راکھ.jpg
مصنفمستنصر حسین تارڑ
ملکپاکستان
زباناردو
صنفناول
ناشرسنگ میل پبلی کیشنز، لاہور
تاریخ اشاعت
2001ء
طرز طباعتمطبوعہ (مجلد)

راکھ، مستنصر حسین تارڑ کا مشہور اُردو ناول ہے جس میں مصنف نے سقوط مشرقی پاکستان کو موضوع بنایا ہے۔

مستنصر حسین تارڑ، راکھ کے بارے میں کہتے ہیں،

”راکھ“ ایک ایسے المیے کے بارے میں تھا، جس نے پورے ملک کو متاثر کیا۔ جس نے مسلمانوں کی، پاکستانیوں کی تاریخ بدل ڈالی۔ ایسے بڑے سانحے پر ایک دم نہیں لکھا جاسکتا۔ مسعود مفتی ڈھاکا کے ڈی سی رہے۔ سقوط کے بعد دو برس وہاں قید کاٹی۔ وہاں کے متعلق لکھا بھی۔ اُنھوں نے ”راکھ“ پڑھا، تو بہت تعریف کی۔ مجھ سے سوال کیا کہ آپ کبھی وہاں گئے ہیں؟ میں نے کہا؛ نہیں، میں کبھی مشرقی پاکستان نہیں گیا، مگر اس خطے سے میری روحانی وابستگی ہے۔ میں آج بھی کہتا ہوں کہ میرے اندر مشرقی پاکستان کی علیحدگی کا گھاﺅ ہے۔[1]۔

کتاب کے مصنفمستنصر حسین تارڑ اُردو ادب کی دنیا میں ایک مشہورو معروف لکھاری ہیں ۔ ان کی کتابوں کی مجموعی تعداد ساٹھ60 سےتجاوزکرچکی ہیں۔ مستنصر حسین تارڑ سفرنامہ نگار، ناول نگار، افسانہ نگار، ڈرامہ نویس، ایکٹر، میزبان اور کالم نگار ہیں [2]۔ ان کی وجۂ شہرت سفر ناموں کے ساتھ ان کی ناول نگاری بھی ہے ۔ مستنصر حسین تارڑکی ادبی خدمات کے بدلے صدارتی تمغہ برائے حسن کاکردگی[3] اوران کے ناول "راکھ" کو 1999 میں بہترین ناول کے زمرے میں وزیر اعظم ادبی ایوارڈ کا مستحق گردانا گیا[4]۔ یہ ناول پہلی بار 2010ء میں اوردوسری بار 2013ء میں شائع ہوا۔

مستنصر حسین تارڑ پاکستان کے سب سے زیادہ پڑھے جانے والے ادیب ہیں۔ آپ کی تازہ ترین کتا ب "15-کہانیاں" ہے جو افسانوں کا مجموعہ ہے۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات