"محمد اول" کے نسخوں کے درمیان فرق
م روبالہ مساوی زمرہ جات (22): + زمرہ:عثمانی زمانہ تعطل |
م روبالہ:اضافہ سانچہ ناوبکس {{عثمانی شجرہ نسب}} |
||
سطر 58: | سطر 58: | ||
{{عثمانی خاندان}} |
{{عثمانی خاندان}} |
||
{{عثمانی شجرہ نسب}} |
|||
[[زمرہ:عثمانی زمانہ تعطل]] |
[[زمرہ:عثمانی زمانہ تعطل]] |
||
[[زمرہ:1421ء کی وفیات]] |
[[زمرہ:1421ء کی وفیات]] |
نسخہ بمطابق 20:18، 16 اکتوبر 2015ء
محمد اول Mehmed I | |
---|---|
سلطان سلطنت عثمانیہ | |
محمد اول | |
5جولائی، 1413 – مئی 26, 1421 | |
پیشرو | عثمانی زمانہ تعطل (بایزید اول) |
جانشین | مراد دوم |
سلطان سلطنت عثمانیہ | |
ملکہ | شہزادہ خاتون کومرو خاتون امینہ خاتون |
خاندان | عثمانی خاندان |
والد | بایزید اول |
والدہ | دولت خاتون |
پیدائش | 1381 بورصہ، ترکی |
وفات | 26 مئی، 1421 (عمر 40) بورصہ، ترکی |
تدفین | جامع مسجد اولو، بورصہ، ترکی |
مذہب | اسلام |
طغرا |
محمد اول (مکمل نام: محمد اول چلبی) (پیدائش: 1389ء، انتقال 26 مئی 1421ء) سلطنت عثمانیہ کے سلطان اور دوسرے بانی تھے۔ وہ بایزید اول کے صاحبزادے تھے۔
جنگ انقرہ میں بایزید یلدرم کی امیر تیمور کے ہاتھوں شکست اور سلطنت عثمانیہ کے ٹکڑوں میں تقسیم ہونے کے بعد محمد اول نے ادرنہ (ایڈریانوپل) میں تخت سنبھالا اور دارالحکومت بروصہ سے ادرنہ منتقل کرکے سلطنت کو ختم ہونے سے بچایا اور بغاوتوں کو فرو کرنے کے ساتھ ساتھ البانیہ سمیت کئی علاقے فتح کرکے سلطنت میں شامل کئے۔
محمد اول کی عمر انتقال کے وقت محض 40 سال تھی اور انہوں نے صرف 8 سال حکومت کی تاہم ان کا دور اس لئے اہم ہے کہ جنگ انقرہ میں اپنے والد کی شکست اور سلطنت کے ٹکڑے ہوجانے کے بعد انہوں نے اسے از سر نو پیروں پر کھڑا کیا اور سلطنت کے دوسرے بانی کہلائے۔ ان کا مزار بروصہ میں مسجد سبز کے ساتھ واقع ہے۔
محمد اول پیدائش: 1381 وفات: مئی 26, 1421
| ||
شاہی القاب | ||
---|---|---|
ماقبل | سلطان سلطنت عثمانیہ 5 جولائی، 1413 – مئی 26, 1421 |
مابعد |