"لفظ" کے نسخوں کے درمیان فرق
clean up, replaced: لیۓ ← لیے using AWB |
|||
سطر 1: | سطر 1: | ||
لفظ ، [[عربی زبان|عربی]] زبان کا [[کلمہ]] ہے اور اسکے معنی بنیادی طور پر خارج کرنے، نکالنے، پھینکنے وغیرہ کے آتے ہیں اور اسی سے اسکا وہ [[لسانیات|لسانیاتی]] مفہوم نکالا جاتا ہے جس میں یہ بکثرت [[لسان|زبان]]{{زیر}} [[اردو]] میں مستعمل ہورہا ہے یعنی [[منہ]] سے خارج ، نکالی یا ادا کی گئی کوئی بات اور / یا اسکا [[تحریری]] خاکہ؛ اسکا قریبی [[انگریزی زبان|انگریزی]] متبادل word ہوسکتا ہے اور لفظ کی جمع الفاظ کی جاتی ہے۔ جب کوئی لفظ یعنی منہ سے خارج کی گئی کوئی [[آواز]] بامعنی ہو یا یوں کہہ لیں کہ جب اس آواز سے [[دماغ]] میں کوئی تصور یا مفہوم پیدا ہوتا ہو تو پھر ایسی صورت میں اس لفظ کو عربی و اردو قواعد کی رو سے [[کلمہ (لسانیات)|کلمہ (speech)]] کہا جاتا ہے، یہاں کلمہ کے سامنے speech کا متبادل صرف وضاحت کی خاطر درج کیا گیا ہے کہ یہی لفظ دیگر معنی بھی رکھتا ہے جیسے [[گفتگو|گفتار یا کلام]] وغیرہ؛ اور گفتگو کرنا یا مخاطب ہونے کے |
'''لفظ''' ، [[عربی زبان|عربی]] زبان کا [[کلمہ]] ہے اور اسکے معنی بنیادی طور پر خارج کرنے، نکالنے، پھینکنے وغیرہ کے آتے ہیں اور اسی سے اسکا وہ [[لسانیات|لسانیاتی]] مفہوم نکالا جاتا ہے جس میں یہ بکثرت [[لسان|زبان]]{{زیر}} [[اردو]] میں مستعمل ہورہا ہے یعنی [[منہ]] سے خارج ، نکالی یا ادا کی گئی کوئی بات اور / یا اسکا [[تحریری]] خاکہ؛ اسکا قریبی [[انگریزی زبان|انگریزی]] متبادل word ہوسکتا ہے اور لفظ کی جمع الفاظ کی جاتی ہے۔ جب کوئی لفظ یعنی منہ سے خارج کی گئی کوئی [[آواز]] بامعنی ہو یا یوں کہہ لیں کہ جب اس آواز سے [[دماغ]] میں کوئی تصور یا مفہوم پیدا ہوتا ہو تو پھر ایسی صورت میں اس لفظ کو عربی و اردو قواعد کی رو سے [[کلمہ (لسانیات)|کلمہ (speech)]] کہا جاتا ہے، یہاں کلمہ کے سامنے speech کا متبادل صرف وضاحت کی خاطر درج کیا گیا ہے کہ یہی لفظ دیگر معنی بھی رکھتا ہے جیسے [[گفتگو|گفتار یا کلام]] وغیرہ؛ اور گفتگو کرنا یا مخاطب ہونے کے لیے جو کلام کی اصطلاح آتی ہے وہ بھی لفظ کلمہ کی طرح عربی کے کلم سے ماخوذ ہے۔ |
||
[[زمرہ:تصورات]] |
[[زمرہ:تصورات]] |
نسخہ بمطابق 14:19، 25 اکتوبر 2015ء
لفظ ، عربی زبان کا کلمہ ہے اور اسکے معنی بنیادی طور پر خارج کرنے، نکالنے، پھینکنے وغیرہ کے آتے ہیں اور اسی سے اسکا وہ لسانیاتی مفہوم نکالا جاتا ہے جس میں یہ بکثرت زبانِ اردو میں مستعمل ہورہا ہے یعنی منہ سے خارج ، نکالی یا ادا کی گئی کوئی بات اور / یا اسکا تحریری خاکہ؛ اسکا قریبی انگریزی متبادل word ہوسکتا ہے اور لفظ کی جمع الفاظ کی جاتی ہے۔ جب کوئی لفظ یعنی منہ سے خارج کی گئی کوئی آواز بامعنی ہو یا یوں کہہ لیں کہ جب اس آواز سے دماغ میں کوئی تصور یا مفہوم پیدا ہوتا ہو تو پھر ایسی صورت میں اس لفظ کو عربی و اردو قواعد کی رو سے کلمہ (speech) کہا جاتا ہے، یہاں کلمہ کے سامنے speech کا متبادل صرف وضاحت کی خاطر درج کیا گیا ہے کہ یہی لفظ دیگر معنی بھی رکھتا ہے جیسے گفتار یا کلام وغیرہ؛ اور گفتگو کرنا یا مخاطب ہونے کے لیے جو کلام کی اصطلاح آتی ہے وہ بھی لفظ کلمہ کی طرح عربی کے کلم سے ماخوذ ہے۔