"کھپت" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م robot Adding: eo:Konsumo
م robot Adding: et, mk, no Removing: da
سطر 27: سطر 27:
[[ca:Consum]]
[[ca:Consum]]
[[cs:Spotřeba]]
[[cs:Spotřeba]]
[[da:Forbrug (økologi)]]
[[de:Verbrauch]]
[[de:Verbrauch]]
[[en:Consumption (economics)]]
[[en:Consumption (economics)]]
[[eo:Konsumo]]
[[eo:Konsumo]]
[[es:Consumo]]
[[es:Consumo]]
[[et:Tarbimine]]
[[fi:Kulutus]]
[[fi:Kulutus]]
[[fr:Consommation]]
[[fr:Consommation]]
سطر 42: سطر 42:
[[lo:ການຊົມໃຊ້]]
[[lo:ການຊົມໃຊ້]]
[[lt:Konsumpcija]]
[[lt:Konsumpcija]]
[[mk:Потреба]]
[[nl:Consumptie]]
[[nl:Consumptie]]
[[no:Konsum]]
[[pl:Konsumpcja]]
[[pl:Konsumpcja]]
[[pt:Consumo]]
[[pt:Consumo]]

نسخہ بمطابق 14:29، 25 نومبر 2008ء

صرف (Consumption) سے مراد اشیاء اور خدمات کا استعمال ہے جس سے افادہ (Utility) حاصل کیا جاتا ہو۔ اشیاء اور خدمات کا یہ استعمال مزید اشیاء اور خدمات پیدا کرنا نہ ہو بلکہ اس کا یہ ایسا استعمال ہو جو صارفین (Consumers) کرتے ہوں۔ معاشیات اور دیگر مضامین میں رویہ صارف (Consumer behavior) کا مختلف نظریات اور قوانین کی مدد سے تجزیہ کیا جاتا ہے۔ سب سے مشہور نظریہ دالہ صرف (Consumption function) کا نظریہ ہے جو سب سے پہلے جان مینارڈ کینز (John M. Keynes) نے پیش کیا تھا۔ اس کے علاوہ دالہ صرف کے کئی نظریات ہیں مثلاً ملٹن فریڈمین (Milton Friedman) کا نظریہ۔ صرف کا انحصار صارف کی آمدنی پر ہے۔ جتنی آمدنی زیادہ ہوگی، عموماً صرفی اخراجات (Consumption expenditure) اتنے زیادہ ہوں گے۔ کینز کے مطابق صرف کی مقدار آمدنی بڑھنے کے ساتھ بڑھتی ہے مگر صرف میں فی صد اضافہ آمدنی کے فی صد اضافہ سے کم ہوتا ہے۔ کینز کے مطابق صرفی اخراجات دو قسم کے ہوتے ہیں۔ ایک وہ جن کا تعلق آمدنی سے ہوتا ہے جیسا اوپر بتایا گیا ہے اسے ترغیب یافتہ صرف (Induced consumption) کہتے ہیں۔ اسے تفاعلِ صرف کی ڈھلان (Slope) کے طور پر دکھایا جاتا ہے۔ مگر ایک حصہ ایسا ہوتا ہے جس کا آمدنی سے کوئی تعلق نہیں مگر وہ انسان کے لمبے عرصہ کی منصوبہ بندی سے تعلق رکھتا ہے۔ ایسے صرف کا تعلق انسان کی اپنی اور معاشرتی عادات کے ساتھ ہوتا ہے۔ اسے مستقل صرف (Autonomous or fixed consumption) کہتے ہیں۔ اسے کی وجہ سے دالہ صرف سرکتا (Shift) ہے۔


اگر صرف کو ہم 'C' سے ظاہر کریں اور آمدنی کو 'Y' سے ظاہر کریں تو ہم کہ سکتے ہیں کہ

( C = A + f ( Y
dC/dy > 0
d2C/dY2 < 0


یہاں A مستقل صرف کو اور مساوات کا باقی حصہ ترغیب یافتہ صرف کو ظاہر کرتا ہے۔


اوپر دی گئی شکل میں دالہ صرف (Consumption function) کو دکھایا گیا ہے۔ A سے 'A کی تبدیلی تفاعل کو اوپر سرکا دیتی ہے۔ اس تبدیلی کی مثال یہ ہو سکتی ہے کہ معاشرہ میں عمومی طور پر صرف کا رحجان بڑھ گیا ہو یا اس شے کا رواج بڑھ گیا ہو جس کا تفاعل اس شکل میں دکھایا گیا ہے۔ صرف اور آمدنی کا تعلق ایک ہی تفاعل پر حرکت سے دکھایا گیا ہے۔ دالہ صرف (Consumption function) کی ڈھلان آمدنی بڑھنے کے ساتھ کم ہوتی ہے جو اس بات کی علامت ہے کہ آمدنی میں اضافہ کے ساتھ صرف کی مقدار میں اضافہ تو ہوگا مگر صرف میں فی صد اضافہ آمدنی کے فی صد اضافہ سے ہوگا۔