"سیاسی بدعنوانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م clean up, replaced: ← (5) using AWB
سطر 1: سطر 1:
{{سیاسی بدعنوانی}}
{{سیاسی بدعنوانی}}
'''سیاسی بدعنوانی''' ناجائز ذاتی فوائد کے لئے [[حکومت]] کے اہلکاروں کا طاقت کا غلط استعمال ہے۔ کرپشن کا لفظ خراب، ٹوٹے ہوئے ، عیبی کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے ، مشہور [[فلسفی]] [[ارسطو]] اور بعد میں سسرو نے اسے بدعنوانی کے معنوں میں استعمال کیا ۔یعنی رشوت لینا، اپنے اختیارات کا نا جائز فائدہ اٹھاکر کسی دوسرے کا وہ کام کرنا جس کا وہ اہل نہیں ہے ۔کرپشن یعنی بدعنوانی کا لفظ آج کل سیاست میں بہت زیادہ استعمال کیا جانے لگا ہے ۔بد عنوانی کے مختلف پیمانے ہیں ۔نچلی سطح سے لے کر حکومتی بلکہ بین الاقوامی سطح تک اس بد عنوانی کی جڑیں پھیل چکی ہیں بین الاقوامی معاملات میں بھی اس کے شواہد ملتے ہیں ۔چھوٹی موٹی بد عنوانیوں مین نوکری پیشہ افراد اپنے افسران کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے موقع بے موقع تحائف پیش کرتے رہتے ہیں ۔یا پھر ذاتی تعلّقات سے کام لے کر اپنے چھوٹے چھوٹے کام نکلوا لیتے ہیں۔ بڑے پیمانے پر بد عنوانی حکومتی عہدے داروں تک جا پہونچتی ہے ۔بڑے بڑے ٹھیکے منظور کروانا مختلف اہم اور ذمّہ داری والے کاموں کے لا ئسینس حاصل کرنا۔ ایسی اشیاء کے لا ئسنس حاصل کرنا جس کی مانگ زیادہ اور ترسیل میں کمی ہو ،جس کی ذخیرہ اندوزی کرکے منہ مانگے پیسے وصول کرنا۔ بڑے بڑے عہدوں پر یا حکومتی شعبوں میں ملازمت حاصل کرنے یا مہیّا کرنے پر بھاری رشوت کا لین دین کرنا یہ سب بڑے پیمانے کی بد عنوانیوں میں شامل ہے۔ حکومتی محکموں میں پبلک کے ٹیکس کا پیسہ جو کہ مختلف ترقّیاتی، فلاحی اور اصلاحی کاموں کے لئے مختص ہوتا ہے اس کے ذمّہ داران خرد برد کرکے اس فنڈ کا ایک بڑا حصّہ ہضم کرجاتے ہیں۔
'''سیاسی بدعنوانی''' ناجائز ذاتی فوائد کے لئے [[حکومت]] کے اہلکاروں کا طاقت کا غلط استعمال ہے۔ کرپشن کا لفظ خراب، ٹوٹے ہوئے ، عیبی کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے ، مشہور [[فلسفی]] [[ارسطو]] اور بعد میں سسرو نے اسے بدعنوانی کے معنوں میں استعمال کیا ۔یعنی رشوت لینا، اپنے اختیارات کا نا جائز فائدہ اٹھاکر کسی دوسرے کا وہ کام کرنا جس کا وہ اہل نہیں ہے ۔کرپشن یعنی بدعنوانی کا لفظ آج کل سیاست میں بہت زیادہ استعمال کیا جانے لگا ہے ۔بد عنوانی کے مختلف پیمانے ہیں ۔نچلی سطح سے لے کر حکومتی بلکہ بین الاقوامی سطح تک اس بد عنوانی کی جڑیں پھیل چکی ہیں بین الاقوامی معاملات میں بھی اس کے شواہد ملتے ہیں ۔چھوٹی موٹی بد عنوانیوں مین نوکری پیشہ افراد اپنے افسران کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے موقع بے موقع تحائف پیش کرتے رہتے ہیں ۔یا پھر ذاتی تعلّقات سے کام لے کر اپنے چھوٹے چھوٹے کام نکلوا لیتے ہیں۔ بڑے پیمانے پر بد عنوانی حکومتی عہدے داروں تک جا پہونچتی ہے ۔بڑے بڑے ٹھیکے منظور کروانا مختلف اہم اور ذمّہ داری والے کاموں کے لا ئسینس حاصل کرنا۔ ایسی اشیاء کے لا ئسنس حاصل کرنا جس کی مانگ زیادہ اور ترسیل میں کمی ہو ،جس کی ذخیرہ اندوزی کرکے منہ مانگے پیسے وصول کرنا۔ بڑے بڑے عہدوں پر یا حکومتی شعبوں میں ملازمت حاصل کرنے یا مہیّا کرنے پر بھاری رشوت کا لین دین کرنا یہ سب بڑے پیمانے کی بد عنوانیوں میں شامل ہے۔ حکومتی محکموں میں پبلک کے ٹیکس کا پیسہ جو کہ مختلف ترقّیاتی، فلاحی اور اصلاحی کاموں کے لئے مختص ہوتا ہے اس کے ذمّہ داران خرد برد کرکے اس فنڈ کا ایک بڑا حصّہ ہضم کرجاتے ہیں۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 22:34، 22 نومبر 2015ء

سیاسی بدعنوانی

تصورات

رشوت · احباب پروری · سارقیت
معاشیات بدعنوانی ·
دھاندلی
اقرباء پروری ·
کھوہ کھاتہ · سیاسی بدنامی

ملکی بدعنوانی

افغانستان · البانیہ · انگولا
آرمینیا ·
آسٹریلیا · بحرین · کینیڈا
چلی ·
چین · کولمبیا  · کانگو (زائر)  ·
کیوبا ·
گھانا · بھارت
انڈونیشیا ·
ایران · جمہوریہ آئرلینڈ
کینیا ·
کرغیزستان · نائجیریا
پاکستان ·
پاپوا نیو گنی
پیراگوئے ·
فلپائن · روس
جنوبی افریقہ ·
یوکرین · ریاستہائے متحدہ امریکہ
وینزویلا ·
زمبابوے

سیاسی بدعنوانی ناجائز ذاتی فوائد کے لئے حکومت کے اہلکاروں کا طاقت کا غلط استعمال ہے۔ کرپشن کا لفظ خراب، ٹوٹے ہوئے ، عیبی کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے ، مشہور فلسفی ارسطو اور بعد میں سسرو نے اسے بدعنوانی کے معنوں میں استعمال کیا ۔یعنی رشوت لینا، اپنے اختیارات کا نا جائز فائدہ اٹھاکر کسی دوسرے کا وہ کام کرنا جس کا وہ اہل نہیں ہے ۔کرپشن یعنی بدعنوانی کا لفظ آج کل سیاست میں بہت زیادہ استعمال کیا جانے لگا ہے ۔بد عنوانی کے مختلف پیمانے ہیں ۔نچلی سطح سے لے کر حکومتی بلکہ بین الاقوامی سطح تک اس بد عنوانی کی جڑیں پھیل چکی ہیں بین الاقوامی معاملات میں بھی اس کے شواہد ملتے ہیں ۔چھوٹی موٹی بد عنوانیوں مین نوکری پیشہ افراد اپنے افسران کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے موقع بے موقع تحائف پیش کرتے رہتے ہیں ۔یا پھر ذاتی تعلّقات سے کام لے کر اپنے چھوٹے چھوٹے کام نکلوا لیتے ہیں۔ بڑے پیمانے پر بد عنوانی حکومتی عہدے داروں تک جا پہونچتی ہے ۔بڑے بڑے ٹھیکے منظور کروانا مختلف اہم اور ذمّہ داری والے کاموں کے لا ئسینس حاصل کرنا۔ ایسی اشیاء کے لا ئسنس حاصل کرنا جس کی مانگ زیادہ اور ترسیل میں کمی ہو ،جس کی ذخیرہ اندوزی کرکے منہ مانگے پیسے وصول کرنا۔ بڑے بڑے عہدوں پر یا حکومتی شعبوں میں ملازمت حاصل کرنے یا مہیّا کرنے پر بھاری رشوت کا لین دین کرنا یہ سب بڑے پیمانے کی بد عنوانیوں میں شامل ہے۔ حکومتی محکموں میں پبلک کے ٹیکس کا پیسہ جو کہ مختلف ترقّیاتی، فلاحی اور اصلاحی کاموں کے لئے مختص ہوتا ہے اس کے ذمّہ داران خرد برد کرکے اس فنڈ کا ایک بڑا حصّہ ہضم کرجاتے ہیں۔

حوالہ جات