"جنوبی ايشيا ميں سونامی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م bot: removed {{Link GA}}, it is now given by wikidata |
غیر ضروری مواد کا اخراج، اضافہ سانچہ/سانچہ جات |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{غیر موزوں عنوان|ي|ي|ي}} |
|||
[[ملف:Tsu06.jpg|thumb|]] |
[[ملف:Tsu06.jpg|thumb|]] |
||
{{اطلاع|مواد کو فوری توجہ کی ضرورت ہے}} |
|||
گزشتہ ماہ 26 دسمبر 2004ءکو جنوبی ايشيا ميں آنے والا [[سونامی]] کس طرح رونما ہوا؟ اس کے متعلق امريکی جيولوجسٹ بتاتے ہيں کہ انڈونيشيا کی رياست سماٹرا ميں آچے صوبے کے دارالحکومت بنداآچے کے جنوب مشرقی سمت 155 ميل دور بحرہند کی سطح سمندر سے 6 ميل نيچے پيدا ہونے والے زلزلہ کے نتيجہ ميں يہ سونامی وجود ميں آيا۔ بحر ہند ميں واقع کرئہ ارض کی دو پليٹيں ”برما پليٹ“ اور ”انڈين پليٹ“ کی حرکت عام طور پر 6 سينٹی ميٹر سالانہ ہوتی ہي(ديکھئے تصوير A)۔ زيرِ زمين موجود آتشی لاوے Magma کی غير معمولی طغيانی کے باعث يہ پليٹيں اچانک 15 ميٹر آگے بڑھ گئيں(ديکھئے تصويرB)۔ اس ٹکرائو سے زبردست توانائی خارج ہوئی جو 200 سيکنڈ کے اندر دائروں کی صورت ميں زمين کی سطح تک پہنچی اور زلزلہ کی صورت اختيار کرگئی۔ ريکٹر اسکيل پر زلزلے کی شدت 9.1 ڈگری magnitude بتائی گئی۔ اس زلزلے کی شدت نے پانی کے توازن کو بگاڑ ديا (ديکھئے تصوير C ) اور سمندر کی لہريں بلند و بالا موجود کی صورت ميں ساحل کی جانب بڑھنے لگيں(ديکھئے تصوير D)۔ اسی صورتحال کو سونامی کہا جاتا ہے۔ يہ سونامی لہريں 600 ميل فی گھنٹہ کی رفتار سے بندا آچے کے ساحل پر پہنچيں ، اس شہر کو تقريباً پوری طرح برباد کرڈالا۔ يہ سونامی لہريں دائرے کی صورت ميں ملائشيا، تھائی لينڈ، برما اور بنگلہ ديش ہوتی ہوئی ايک سے دو گھنٹے ميں سری لنکا اور بھارت تک پہنچ گئیں۔ 4 گھنٹے ميںمالديپ اور سات سے آٹھ گھنٹے ميں صوماليہ، سيشلز، کينيا اور تنزانيہ پہنچ کر درجنوں افراد کی ہلاکت کا سبب بنيں۔ انڈونيشيا ميں ان لہروں کی اونچائی 35 فٹ سے زيادہ بلند تھی۔ مالديپ ، بھارت اور سری لنکا ميں 18 سے 34 فٹ تک، ملائشيا ميں 16 سے 20 فٹ، تھائی لينڈ ميں 16 سے 35 فٹ، بنگلہ ديش ميں 4 سے 7 فٹ اونچی لہريں تھيں اور جنوب مغربی افريقہ کے ساحلوں پر ان لہروں کی اونچائی 6 سے 7 فٹ بلند تھی۔ |
گزشتہ ماہ 26 دسمبر 2004ءکو جنوبی ايشيا ميں آنے والا [[سونامی]] کس طرح رونما ہوا؟ اس کے متعلق امريکی جيولوجسٹ بتاتے ہيں کہ انڈونيشيا کی رياست سماٹرا ميں آچے صوبے کے دارالحکومت بنداآچے کے جنوب مشرقی سمت 155 ميل دور بحرہند کی سطح سمندر سے 6 ميل نيچے پيدا ہونے والے زلزلہ کے نتيجہ ميں يہ سونامی وجود ميں آيا۔ بحر ہند ميں واقع کرئہ ارض کی دو پليٹيں ”برما پليٹ“ اور ”انڈين پليٹ“ کی حرکت عام طور پر 6 سينٹی ميٹر سالانہ ہوتی ہي(ديکھئے تصوير A)۔ زيرِ زمين موجود آتشی لاوے Magma کی غير معمولی طغيانی کے باعث يہ پليٹيں اچانک 15 ميٹر آگے بڑھ گئيں(ديکھئے تصويرB)۔ اس ٹکرائو سے زبردست توانائی خارج ہوئی جو 200 سيکنڈ کے اندر دائروں کی صورت ميں زمين کی سطح تک پہنچی اور زلزلہ کی صورت اختيار کرگئی۔ ريکٹر اسکيل پر زلزلے کی شدت 9.1 ڈگری magnitude بتائی گئی۔ اس زلزلے کی شدت نے پانی کے توازن کو بگاڑ ديا (ديکھئے تصوير C ) اور سمندر کی لہريں بلند و بالا موجود کی صورت ميں ساحل کی جانب بڑھنے لگيں(ديکھئے تصوير D)۔ اسی صورتحال کو سونامی کہا جاتا ہے۔ يہ سونامی لہريں 600 ميل فی گھنٹہ کی رفتار سے بندا آچے کے ساحل پر پہنچيں ، اس شہر کو تقريباً پوری طرح برباد کرڈالا۔ يہ سونامی لہريں دائرے کی صورت ميں ملائشيا، تھائی لينڈ، برما اور بنگلہ ديش ہوتی ہوئی ايک سے دو گھنٹے ميں سری لنکا اور بھارت تک پہنچ گئیں۔ 4 گھنٹے ميںمالديپ اور سات سے آٹھ گھنٹے ميں صوماليہ، سيشلز، کينيا اور تنزانيہ پہنچ کر درجنوں افراد کی ہلاکت کا سبب بنيں۔ انڈونيشيا ميں ان لہروں کی اونچائی 35 فٹ سے زيادہ بلند تھی۔ مالديپ ، بھارت اور سری لنکا ميں 18 سے 34 فٹ تک، ملائشيا ميں 16 سے 20 فٹ، تھائی لينڈ ميں 16 سے 35 فٹ، بنگلہ ديش ميں 4 سے 7 فٹ اونچی لہريں تھيں اور جنوب مغربی افريقہ کے ساحلوں پر ان لہروں کی اونچائی 6 سے 7 فٹ بلند تھی۔ |
||
[[ملف:Tsu07.jpg|thumb|]] |
[[ملف:Tsu07.jpg|thumb|]] |
||
= مزید مطالعہ = |
= مزید مطالعہ = |
||
[[سونامی]] |
[[سونامی]] |
نسخہ بمطابق 07:03، 5 دسمبر 2015ء
مواد کو فوری توجہ کی ضرورت ہے |
گزشتہ ماہ 26 دسمبر 2004ءکو جنوبی ايشيا ميں آنے والا سونامی کس طرح رونما ہوا؟ اس کے متعلق امريکی جيولوجسٹ بتاتے ہيں کہ انڈونيشيا کی رياست سماٹرا ميں آچے صوبے کے دارالحکومت بنداآچے کے جنوب مشرقی سمت 155 ميل دور بحرہند کی سطح سمندر سے 6 ميل نيچے پيدا ہونے والے زلزلہ کے نتيجہ ميں يہ سونامی وجود ميں آيا۔ بحر ہند ميں واقع کرئہ ارض کی دو پليٹيں ”برما پليٹ“ اور ”انڈين پليٹ“ کی حرکت عام طور پر 6 سينٹی ميٹر سالانہ ہوتی ہي(ديکھئے تصوير A)۔ زيرِ زمين موجود آتشی لاوے Magma کی غير معمولی طغيانی کے باعث يہ پليٹيں اچانک 15 ميٹر آگے بڑھ گئيں(ديکھئے تصويرB)۔ اس ٹکرائو سے زبردست توانائی خارج ہوئی جو 200 سيکنڈ کے اندر دائروں کی صورت ميں زمين کی سطح تک پہنچی اور زلزلہ کی صورت اختيار کرگئی۔ ريکٹر اسکيل پر زلزلے کی شدت 9.1 ڈگری magnitude بتائی گئی۔ اس زلزلے کی شدت نے پانی کے توازن کو بگاڑ ديا (ديکھئے تصوير C ) اور سمندر کی لہريں بلند و بالا موجود کی صورت ميں ساحل کی جانب بڑھنے لگيں(ديکھئے تصوير D)۔ اسی صورتحال کو سونامی کہا جاتا ہے۔ يہ سونامی لہريں 600 ميل فی گھنٹہ کی رفتار سے بندا آچے کے ساحل پر پہنچيں ، اس شہر کو تقريباً پوری طرح برباد کرڈالا۔ يہ سونامی لہريں دائرے کی صورت ميں ملائشيا، تھائی لينڈ، برما اور بنگلہ ديش ہوتی ہوئی ايک سے دو گھنٹے ميں سری لنکا اور بھارت تک پہنچ گئیں۔ 4 گھنٹے ميںمالديپ اور سات سے آٹھ گھنٹے ميں صوماليہ، سيشلز، کينيا اور تنزانيہ پہنچ کر درجنوں افراد کی ہلاکت کا سبب بنيں۔ انڈونيشيا ميں ان لہروں کی اونچائی 35 فٹ سے زيادہ بلند تھی۔ مالديپ ، بھارت اور سری لنکا ميں 18 سے 34 فٹ تک، ملائشيا ميں 16 سے 20 فٹ، تھائی لينڈ ميں 16 سے 35 فٹ، بنگلہ ديش ميں 4 سے 7 فٹ اونچی لہريں تھيں اور جنوب مغربی افريقہ کے ساحلوں پر ان لہروں کی اونچائی 6 سے 7 فٹ بلند تھی۔
مزید مطالعہ
ویکی ذخائر پر جنوبی ايشيا ميں سونامی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
نگار خانہ
- 2004ء میں انڈونیشیا
- 2004ء میں صومالیہ
- 2004ء میں سری لنکا
- 2004ء میں تھائی لینڈ
- 2004ء میں مالدیپ
- تاریخ جنوب مشرقی ایشیاء
- تاریخ بحر ہند
- بھارت میں قدرتی آفات
- انڈونیشیا میں قدرتی آفات
- صومالیہ میں قدرتی آفات
- سری لنکا میں قدرتی آفات
- تھائی لینڈ میں قدرتی آفات
- ہندسیات زلزلہ
- پانی کی اشکال
- ارضیاتی مخاطر
- قدرتی مخاطر
- طبیعی محیطیات
- نظامت اختطار
- جاپانی اصطلاحات
- قدرتی آفات