"ویکیپیڈیا:تعارف" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م "منصوبہ:تعارف" کومحفوظ کردیا: بعد از تخریبکاری [edit=autoconfirmed:move=autoconfirmed]
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
== فضا ابن فیضی ==
----<!-- <small>Comment</small><small><small>Small Text</small><sub><sub>Subscript text</sub><sup><sup>Superscript text</sup><br />{| class="wikitable"

|-
سستی شہرت اور ادبی گروہ بندیوں سے الگ رہ کر خالص اردو ادب کی خدمت انجام دینے والوں کی فہرست اردو ادب کی دنیا میں بہت طویل نہیں ہے۔ اس کی وجہ اردو والوں کی ذہنیت اور ایک خاص قسم کا ماحول ہے ،کسی مخصوص ادبی تحریک سے وابستہ نہ ہونے کا مطلب تمام کاوشوں کے باوجود گمنانی کے غار میں اپنے آپ کو ڈالنے کے مترادف ہے، ان خدشات کے باوجود جن لوگوں نے اپنا مطمح نظر صرف اردو ادب کی خدمت رکھا ان میں سے ایک معروف نام فضا ابن فیضی مرحوم کا ہے۔ افسوس کہ قحط الرجال کے اس دور میں فضا صاحب بھی 17جنوری 2009ءکو انتقال كرگئے۔
فضا صاحب کا نام تو فیض الحسن تھا مگر اپنے قلمی نام فضا ابن فیضی سے مشہور ہوئے یہاں تک کہ لوگ ان کا اصلی نام بھول گئے۔ یکم جولائی 1923ءکو مئوناتھ بھنجن یوپی میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم کے بعد مئو کے معروف دینی ادارہ جامعہ عالیہ عربیہ مئو میں درس نظامی میں داخلہ لیا اور 1942ءمیں فراغت حاصل کی۔ آپ کی رسمی تعلیم بس اتنی ہی ہے بعد میں فضا صاحب نے پرائیویٹ طور پر انگریزی سیکھنے کی طرف توجہ کی مگر آبائی تجارت نے ان کو موقع نہ دیا اور تجارت میں لگ گئے کرانہ کی ایک دکان سے ہونے والی آمدنی ذریعہ معاش تھی اس کے علاوہ آمد نی کا ایک ذریعہ پاکستانی رسائل و جرائد تھے جہاں وہ باقاعدگی سے اپنے اشعار اشاعت کے لئے بھیجا کرتے تھے افسوس کہ ہندو پاک کی باہمی چپقلش کی وجہ سے یہ سلسلہ بھی منقطع ہو گیا۔ زندگی بھر کسی کی ملازمت نہ کی ،فرماتے ہیں

تھا شوق بہت شہ کا مصاحب بن<div style='text-align: center;'>
جاﺅں
خیر گذری کہ فضا نوکری کرنے
</div> سے بچا


===فضا ابن فیضی کی شاعری===
فضا ابن فیضی کی شاعری مثبت فکر کی ترجمان ہے آپ نے حالات و زمانہ کو جیسا دیکھا اپنے اشعار میں بے تکلف بیان کر دیا، نظم، غزل ،نعت اور حمد ہر صنف شاعری پر آپ نے خامہ فرسائی کی۔ مخمور سعیدی صاحب کہتے ہیں کہ ان کی غزلوں میں نظموں کے مقابلہ میں تنوع زیادہ ہے ان کی نظم گوئی چند ایک موضوعات کے دائرے میں گھومتی ہے۔ غالبا مخمور سعیدی صاحب نے فضا صاحب کے نعتیہ مجموعہ کلام ”سرشاخ طوبی “کو سامنے رکھ کر یہ بات کہی ہو مگر حقیقت یہ ہے کہ ان کی نظموں میں بھی کی غزلوں کی طرح مضامین کا تنوع موجود ہے ان کا مجموعہ کلام ”شعلہ نیم سوز “جو کہ نظموں کا مجموعہ ہے اس پر شاہد ہے۔
فضا صاحب مشاعرے میں بلائے جاتے تھے اور اشعار بھی پڑھتے تھے مگر سب سے بڑی مجبوری فضا صاحب کے ساتھ یہ تھی کہ وہ مشاعروں کی سطح تک گر کر اشعار پڑھنے کے قائل نہ تھے۔فضا صاحب ہمیشہ معیاری شاعری کرتے تھے خواہ اس پر انہیں داد ملے یا نہ ملے۔
فضا صاحب چونکہ عربی و فارسی زبان کے ماہر تھے اس وجہ سے ان کی شاعری میں عربی و فارسی تراکیب کی کثرت ہے یہی وجہ ہے کہ فضا صاحب کی شاعری سمجھنے کے لئے عربی اور فارسی زبان کی واقفیت بھی ضروری ہے۔ فارسی اور عربی نہ جاننے والوں کے لئے ان کی شاعری سے حقیقی معنوں میں لطف اندوز نہیں ہوسکتے۔ مگر عجیب بات یہ کہ فضا کے ترانے اس سے مختلف ہیں۔ فضا صاحب نے جامعہ سلفیہ بنارس اور جامعہ اسلامیہ سنابل اور کئی دیگر اداروں کا ترانہ لکھا ہے اس کے اندر الفاظ انتہائی سہل تراکیب آسان اور فکر کی بلندی اپنے عروج پر ہے۔ جامعہ سلفیہ بنارس کے ترانہ کے چند بند ملاحظہ فرمائیں:

سحر کا پیرہن ہیں ہم،<div style='text-align: center;'>
بہار کی ردا ہیں ہم
بدن پہ زندگی کے رنگ و نور کی قبا ہیں ہم

چراغ کی طرح سرِدریچہ وفا ہیں ہم
مغنیِ حرم ہیں، بربط لبِ حرا ہیں ہم

کہ گلشن رسول کے طیورِ خوش نوا ہیں ہم
خدا کرے فضا یوں ہی خواب جاگتے رہیں
یہ خوشبوئیں جواں رہیں گلاب جاگتے رہیں
ہنرورانِ سنت و کتاب جاگتے رہیں

چمن چمن بشارتِ نسیم جاں فزا ہیں ہم
کہ گلشنِ رسول کے
</div> طیورِ خوش نوا ہیں ہم

مذکورہ دو بندوں میں ردا, قبا اور مغنی عربی الفاظ ہیں مگر ان کو فضا صاحب کے نہایت خوبصورتی سے باندھا ہے بلکہ ان عربی الفاظ کی اضافت فارسی کی طرف کرکے ایک خوش کن نغمگی پیدا کردی ہے’ مغنی حرم‘ اور’ طیور خوش نوا‘ جیسی تراکیب فضا کی شعری مہارت کو واضح کرتی ہیں۔
فضا صاحب کا رشتہ ایک طرف قدیم کلاسیکی شاعری سے ملتا ہے تو دوسری طرف جدید لب و لہجہ کی شاعری سے بھی انہوں نے اپنا تعلق جوڑے رکھا، بجا طور پر فضا کی شاعری قدیم وجدید کا سنگم ہے۔ فضا نے اپنا رشتہ میرو داغ سے بنائے رکھا اور اسی معیار کی شاعری پوری زندگی کرتے رہے۔ نمو نے کے چند اشعار ملاحظہ فرمائیں:

غیر مشروط مسائل لب و لہجہ مشروط<div style='text-align: center;'>

چلو اچھا ہے کہ وہ ہم سے مخاطب ہی نہ تھا

چلتے پھرتے پاﺅں میں لفظوں نے بیڑی ڈال دی
اب کہاں دہلیزِ معنی چھوڑ کر جاﺅں گا میں

مجھے پکار رہی ہے زمیں کی پہنائی
یہ در تو کھول کہ میں آسمان سے نکلوں

بہت قریب رہا مجھ سے وہ مگر پھر بھی
یہ فاصلہ سا مرے آس پاس کیسا ہے

چاند کا درد سمجھ دن میں چمکنے والے
تو تو اک پل کو کبھی منظر شب میں نہ کھلا

اس کی قربت کا نشہ کیا چیز ہے
ہاتھ پھر جلتے توے پر رکھ دیا

خاکسترِحیات ہوں دامن میں باندھ لے
پیارے تو مجھ کو شعلہ سمجھ کر ہوا نہ دے
</div>==
=فضا نقادوں کی نظر میں:===
فضاکی زندگی ہی میں ماہرین فن نے ان کی شاعری کی عظمت کا اعتراف کیا ہے۔ پروفیسر عبد المغنی صاحب کہتے ہیں:”آج کے طوفان مغرب میں فضا کی مشرقیت اپنی جگہ ایک مضبوط ستون ہے اور یہ ایقان شاعر کے فکری رسوخ اور ذہنی بلوغ کی علامت ہے پروفیسر مسعود حسین کہتے ہیں:”وہ صوت و لفظ کے نازک رشتے کے محرم ِراز ہیں۔“
{| class="wikitable"
{| class="wikitable"
|-
|-
فضا پرلکھے گئے ڈاکٹریٹ کے مقالے:
! header 1
(1) ”فضا ابن فیضی فکر و فن اور شخصیت“ ڈاکٹر محمد شفیع بنارس ہندو یونیورسٹی ۔
! header 2
(2) ”فضا ابن فیضی کی شاعری اور شخصیت “مقالہ نگار ڈاکٹر ممتاز،پٹنہ یونیورسٹی ۔
! header 3
(3) ”فضا ابن فیضی “ڈاکٹر حدیث انصاری ، اسلامیہ کریمیہ کالج، اندور۔
|-
(4) فضا ابن فیضی پرتحقیقی مقالہ لکھ کر ڈاکٹر تبسم بانو نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔
| row 1, cell 1
(5) فی الحال پاکستان میں ايك صاحب فضا ابن فیضی اور انکی کتابوں پر تحقیق کر رہے ہیں۔
| row 1, cell 2
پروفیسر ابو الکلام قاسمی صاحب کہتے ہیں :”فضا ابن فیضی ان معدودے چند ممتاز شاعروں میں سے ایک ہیں جن کی مشاقی اور قدرت ِاظہار کلاسیکی روایت سے ان کی دلچسپی اور وابستگی کا پتہ دیتی ہے اور نئے شعری رجحانات کی ان کی شاعری کو نئے اسالیب اظہار اور نئے طرز احساس سے ہم رشتہ کرتی ہے“۔
| row 1, cell 3
|}
|-moruk u lan hier ist die tr türkei shemale gays lesb bi 00490714415196
===اعتراف ہنر:===
| row 2, cell 1
فضا کی ادبی خدمات پر مختلف ادبی تنظیموں نے انہیں ایوارڈ سے نوازا۔ ’سفینہ زرگل ‘کی اشاعت پر اردو اکادمی لکھنو اور مجموعی ادبی خدمات پر غالب انسٹی ٹیوٹ دہلی 2000ءمیں انہیںایوارڈ سے نوازا گیا۔ ادبی ایوارڈ فہرست یہاں گنانا ممکن نہیں ہاں یہ بتانا مناسب ہے کہ ۱۹۹۱ءمیں سہ ماہی توازن مالیگاﺅں نے ایک خصوصی نمبر نکالا تھا جس کی ضخامت296 صفحات ہے اس میں ملک کے معروف ناقدین نے فضا کی شاعری کا مختلف جہات سے جائز لیا ہے۔ فضا کی شخصیت اور فن پر پی ایچ ڈی کے مقالے ان کی زندگی ہی میں لکھے گئے۔ ڈاکٹر شفیع صاحب بنارس یونیورسٹی سے اور اندور سے ڈاکٹر حدیث انصاری نے آپ پر پی ایچ ڈی کا مقالہ لکھا۔ اول الذکر مقالہ 2001ءمیں شائع بھی ہو چکا ہے۔
| row 2, cell 2
| row 2, cell 3
|}<div style='text-align: center;'>
<div style='text-align: center;'>
Centered text
</div><div style='text-align: left; direction: ltr; margin-left: 1em;'>
<div style='text-align: left; direction: ltr; margin-left: 1em;'>
Left-aligned text
</div><div style='text-align: left; direction: ltr; margin-left: 1em;'>
<s>Left-aligned text</s><s><s>Strike-through text</s>#REDIRECT [[#REDIRECT [[Insert text]]
----


----
--~~~~--~~~~--~~~~<nowiki><math>Insert non-formatted text here</math><math>[[زریعہ:Insert formula here]][[زریعہ:[[زریعہ:Example.ogg]]
==
== شہ سرخی ==


{| class="wikitable"
== [شہ سرخی][[[[Link title]][[''Link title''''''''Bold text'''''']]]] ==
|-
==
===فضاابن فیضی ایک نظر میں:===
]]</math></nowiki>]]</s>
نام: فیض الحسن بن مولانا منظور حسن۔
</div>
تاریخ ولادت: یکم جولائی1923ء
</div>
تعلیم: عالمیت اورفضیلت جامع عالیہ عربیہ مئو سے (1942)
</div>
الہٰ آباد بورڈ سے منشی ،کامل مولوی عالم اور فاضل کے امتحان۔
|}</sup></sub></small> -->
ذریعہ معاش: تجارت
ويکيپيڈيا کو جنوری دوہزار ایک ميں شروع کيا گيا تھا اور اردو ميں اس کا آغاز مارچ دوہزار چار ميں ہوا ـ<references/><ref>[[Category:Insert reference material]]{{
مجموعہ کلام :
; Template name : <code>[[Page#Code]]<code><code>Code</code><code><span style='color: ColorName'>Code</span><span style='color: ColorName'><span style='color: ColorName'>Span of text</span><span style='color: ColorName'><span style='color: ColorName'>Span of text</span><blockquote style='border: 1px solid blue; padding: 2em;'>
سفینہء زرگل (غزلیات ورباعیات) فیضی پبلیکیشنز مئو
<blockquote style='border: 1px solid blue; padding: 2em;'>
سبزہء معنی بیگانہ (غزلیات)اسلامک سائنٹفک ریسرچ اکیڈمی،نئی دہلی۔25
Block quote
شعلہء نیم سوز (غزلیات) فیضی پبلیکیشنز، مئو
</blockquote><blockquote style='border: 1px solid blue; padding: 2em;'>
دریچہء سیم سمن (غزلیات)
<blockquote style='border: 1px solid blue; padding: 2em;'>
پس دیوار حرف (غزلیات)
Block quote
سرِشاخ طوبی (حمد ،نعت ومنظومات) جامعہ سلفیہ بنارس
</blockquote>::::::
غزال مشک گزیدہ (رباعیات)
===
لوح آشوب آگہی (منظومات)
===Secondary headline===
آئینہ نقش صدا(غزلیات)
===
سخنہائے گفتی (خطبہء استقبالیہ) دانش کدہ مئو
===Secondary headline===
خود نوشت حالات زندگی اور شاعری دانش کدہ مئو
<gallery>
|}===فضا پرلکھے گئے ڈاکٹریٹ کے مقالے:===

(1) ”فضا ابن فیضی فکر و فن اور شخصیت“ ڈاکٹر محمد شفیع بنارس ہندو یونیورسٹی ۔
<gallery>
(2) ”فضا ابن فیضی کی شاعری اور شخصیت “مقالہ نگار ڈاکٹر ممتاز،پٹنہ یونیورسٹی ۔
Image:FileName.jpg|Caption1\Image:FileName2.jpg|Caption2
(3) ”فضا ابن فیضی “ڈاکٹر حدیث انصاری ، اسلامیہ کریمیہ کالج، اندور۔
</gallery>
(4) فضا ابن فیضی پرتحقیقی مقالہ لکھ کر ڈاکٹر تبسم بانو نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔
</gallery>======
(5) فی الحال پاکستان میں ايك صاحب فضا ابن فیضی اور انکی کتابوں پر تحقیق کر رہے ہیں۔
</blockquote>
</blockquote></span></span></code></code></code>}}</ref>
<div style="text-align:center;border-bottom:3px solid #fc0">
<div style="float:right;width:32%;font-weight:bold;background-color:#ff9;color:#000;padding:.3em 0;border:2px solid #fc0;border-bottom:0;font-size:130%">ا۔ [[جو ہر کوئی مرتب کرسکتا ہے|تعارف]]</div>
<div style="float:left;width:32.5%;padding:.3em 0;margin:2px 2px 0">ج۔ [[ویکیپیڈیا:تعارف ج|سیاحت ویکیپیڈیا]]</div>
<div style="float:right;width:32.5%;padding:.3em 0;margin:2px 2px 0">ب۔ [[ویکیپیڈیا:تعارف ب|مزید معاونت]]</div><div style="width:0;height:0;clear:both;overflow:hidden"></div>
</div> __NOEDITSECTION__
<div style="border:3px solid #fc0;padding:.5em 1em 1em 1em;border-top:none;font-size:110%; background-color:#fff;color:#000">
کیا آپنے اوپر دیا گیا ---- "'''تـرمـیـم'''" ---- کا بٹن دیکھا؟ ویکیپیڈیا پر آپ '''اسی وقت کوئی بھی مضمون لکھ سکتے ہیں''' ، بلا اپنے نام کا اندراج کیۓ ہوۓ بھی۔


== ویکیپیڈیا کیا ہے؟ ==
[[Image:INTRO.PNG|frame|left|کوئی بھی صفحہ مرتب کرنے کیلیۓ '''تـرمـیـم''' کے بٹن پر کلک کیجیۓ]]


===خلاصہ کلام:===
ویکیپیڈیا ایک [[دائرہ المعارف]] ہے جو کہ [[مشترکہ تحاریر|مشترکہ]] طور پر اسکے قائرین و ناظرین ہی تحریر کرتے ہیں۔ یہ دائرہ المعارف ایک خاص قسم کی ویب سائٹ کا استعمال کرتا ہے جو کہ [[ویکی]] کہلاتی ہے اور [[مشترکہ تحاریر|تحریری اشتراک]] میں سہولت پیدا کرتی ہے۔ لاتعداد افراد، ہر گھنٹے میں بے شمار ترامیم و اضافے کرکہ مستقل ویکیپیڈیا کو ترقی دے رہے ہیں، یہ تمام ترامیم ویکیپیڈیا میں دائیں جانب دیۓ گۓ [[Special:Recentchanges|حالیہ تبدیلیاں]] میں محفوظ کرلی جاتی ہیں؛ اسکے علاوہ صفحات میں کی گئی ترامیم ، ان صفحات کے ---- تاریخچہ ---- کے حصے میں محفوظ ہوجاتی ہیں جنکو آپ ---- ترمیم --- کے بٹن کے برابر میں موجود، تاریخچہ پر کلک کر کے دیکھ سکتے ہیں۔ نامناسب و بہودا ترامیم کو سرعت سے حذف کردیا جاتا ہے۔
فضا صاحب بنیادی طور پر غزل کے شاعر تھے۔ ان کی غزلوں میں جہاں بہت سی خوبیاں ہیں وہیں ایک خامی یہ ہے کہ عربی و فارسی اور مشکل الفاظ کی بھر مار نے ان کی شاعری کو عوام سے دور کر دیا۔ انہی مشکل الفاظ کی وجہ سے ان کی شاعری میں نغمگی کی کمی پائی جاتی ہے جہاں فضا نے اس حصار کو توڑا ہے وہاں ان کا اصلی جوہر کھل کر سامنے آیا ہے ،خاص طور پر نظموں میں ۔فضا کی مشکل پسند ہی ہے کہ ان کے سبھی مجموعہ کلام کے نام سہ حرفی ہیں۔ ’سفینہ گل‘،’ سبزہ معنی بیگانہ‘، ’دریچہ سیم سمن ‘اور ’پس دیوار حرف ‘وغیرہ۔ فضا کے کل آٹھ مجموعہ کلام شائع ہو چکے ہیں ان میں سے بعض مجموعے کئی یونیورسٹیز میں داخل نصاب ہیں۔فضا کے یہاں تصوف کے مضامین نہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اہلحدیث مکتب فکر سے تعلق رکھتے تھے یہ بات مشہور و معروف ہے کہ اہل حدیث اور تصوف میں بعد المشرقین کا فرق ہے،ہاں ،دینی مضامین کی کثرت ہے بلکہ ایک مجموعہ کلام ’سر شاخ طوبی ‘عشق نبی میںڈوب کر لکھا گیا نعتیہ مجموعہ کلام ہے۔
اس مقاله كا خاتمه فضا هى کے ايك شعر سے كرتا هوں


مجھ سے ملنا ہو تو پھر میری کتابیں دیکھنا<div style='text-align: center;'>
== آپ کیا کر سکتے ہیں؟ ==
آپ بے فکر ہو کر کوئی بھی تحریر یا ترمیم کرسکتے ہیں اور اس میں کسی قسم کے تذبذب یا فکر سے کام نہ لیں &mdash; اس ویکیپیڈیا میں ''ہر کوئی'' تقریبا ہر صفحے میں ترمیم کرسکتا ہے اور یہ آپکو اپنی ذہنی اور تخلیقی صلاحیتیں استعمال کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ بس یہ ہے کہ اس میں لکھنے والوں کو بھی اپنی تحریروں میں معیار اور اخلاقی اقدار کو ملحوظ رکھنا چاہیۓ۔ اگر کوئی نقص محسوس ہو تو اسے دور کردیں ، اگر کہیں کوئی ہجے کی غلطی ہو تو اسے درست کردیں اور اگر کوئی کمی ہو تو اسے بہتر کرنے کی کوشش کریں۔


ہرورق پر عکس اپنا چھوڑ کر جاﺅں گا
استعمال سے آپ ویکیپیڈیا کو کوئی نقصان نہیں پہنچائیں گے اور اسے آذادانہ اور بے فکر استمعال کرنے سے اسمیں میں کوئی ٹوٹ پھوٹ یا خرابی نہیں پیدا ہوگی اور کوئی نقص ہو بھی گیا تو اسے درست کرا جاسکتا ہے۔ لہذا قدم بڑھایۓ؛ کچھ لکھیۓ ، کچھ درست کیجیۓ اور اسکو معلومات کا ایک بہترین ذخیرہ بنانے کیلیۓ اپنی کوشش شامل کیجیۓ!
</div> میں


٭٭٭
<div style="width:100%">
=== اسی لمحے سے اپنی تحریروں کی ابتداء کیجیۓ: ===
# مشق کیلیۓ مخصوص صفحہ [[ریتخانہ|ریـتـخـانـہ]] سے اپنی کوشش کی ابتداء کیجیۓ اسے سے آپکو اندازہ ہوجاۓ گا کے کوئی تحریر کسطرح لکھی جاۓ اور کسطرح محفوظ کیجاۓ۔
# [[ریتخانہ|ریـتـخـانـہ کے صفحے پر]] جاکر ---- ترمیم ---- پر کلک کیجیۓ۔
# کوئی تجرباتی تحریر لکھیۓ
# تحریری خانے کے نیچے دیۓ گۓ ---- محفوظ ---- کے بٹن سے اپنی تحریر محفوظ کردیجیۓ۔
<div style="float: left; margin-top: 0.0em; background-color: #ff9; color: #000; padding: .2em .6em; font-size: 130%; border: 1px solid #fc0;">'''آگے:''' [[Wikipedia:تعارف ب|ترامیم کرنے کے بارے میں مزید معلومات &gt;&gt;]]</div>
</div>
<div style="clear:both"></div>
</div>


'''عُزیر احمد(M.A.Delhi University)
__NOEDITSECTION__ __NOTOC__
uzair@mail.o'''rg

نسخہ بمطابق 09:48، 19 اپریل 2009ء

فضا ابن فیضی

سستی شہرت اور ادبی گروہ بندیوں سے الگ رہ کر خالص اردو ادب کی خدمت انجام دینے والوں کی فہرست اردو ادب کی دنیا میں بہت طویل نہیں ہے۔ اس کی وجہ اردو والوں کی ذہنیت اور ایک خاص قسم کا ماحول ہے ،کسی مخصوص ادبی تحریک سے وابستہ نہ ہونے کا مطلب تمام کاوشوں کے باوجود گمنانی کے غار میں اپنے آپ کو ڈالنے کے مترادف ہے، ان خدشات کے باوجود جن لوگوں نے اپنا مطمح نظر صرف اردو ادب کی خدمت رکھا ان میں سے ایک معروف نام فضا ابن فیضی مرحوم کا ہے۔ افسوس کہ قحط الرجال کے اس دور میں فضا صاحب بھی 17جنوری 2009ءکو انتقال كرگئے۔ فضا صاحب کا نام تو فیض الحسن تھا مگر اپنے قلمی نام فضا ابن فیضی سے مشہور ہوئے یہاں تک کہ لوگ ان کا اصلی نام بھول گئے۔ یکم جولائی 1923ءکو مئوناتھ بھنجن یوپی میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم کے بعد مئو کے معروف دینی ادارہ جامعہ عالیہ عربیہ مئو میں درس نظامی میں داخلہ لیا اور 1942ءمیں فراغت حاصل کی۔ آپ کی رسمی تعلیم بس اتنی ہی ہے بعد میں فضا صاحب نے پرائیویٹ طور پر انگریزی سیکھنے کی طرف توجہ کی مگر آبائی تجارت نے ان کو موقع نہ دیا اور تجارت میں لگ گئے کرانہ کی ایک دکان سے ہونے والی آمدنی ذریعہ معاش تھی اس کے علاوہ آمد نی کا ایک ذریعہ پاکستانی رسائل و جرائد تھے جہاں وہ باقاعدگی سے اپنے اشعار اشاعت کے لئے بھیجا کرتے تھے افسوس کہ ہندو پاک کی باہمی چپقلش کی وجہ سے یہ سلسلہ بھی منقطع ہو گیا۔ زندگی بھر کسی کی ملازمت نہ کی ،فرماتے ہیں

تھا شوق بہت شہ کا مصاحب بن

جاﺅں

خیر گذری کہ فضا نوکری کرنے

سے بچا


فضا ابن فیضی کی شاعری

فضا ابن فیضی کی شاعری مثبت فکر کی ترجمان ہے آپ نے حالات و زمانہ کو جیسا دیکھا اپنے اشعار میں بے تکلف بیان کر دیا، نظم، غزل ،نعت اور حمد ہر صنف شاعری پر آپ نے خامہ فرسائی کی۔ مخمور سعیدی صاحب کہتے ہیں کہ ان کی غزلوں میں نظموں کے مقابلہ میں تنوع زیادہ ہے ان کی نظم گوئی چند ایک موضوعات کے دائرے میں گھومتی ہے۔ غالبا مخمور سعیدی صاحب نے فضا صاحب کے نعتیہ مجموعہ کلام ”سرشاخ طوبی “کو سامنے رکھ کر یہ بات کہی ہو مگر حقیقت یہ ہے کہ ان کی نظموں میں بھی کی غزلوں کی طرح مضامین کا تنوع موجود ہے ان کا مجموعہ کلام ”شعلہ نیم سوز “جو کہ نظموں کا مجموعہ ہے اس پر شاہد ہے۔ فضا صاحب مشاعرے میں بلائے جاتے تھے اور اشعار بھی پڑھتے تھے مگر سب سے بڑی مجبوری فضا صاحب کے ساتھ یہ تھی کہ وہ مشاعروں کی سطح تک گر کر اشعار پڑھنے کے قائل نہ تھے۔فضا صاحب ہمیشہ معیاری شاعری کرتے تھے خواہ اس پر انہیں داد ملے یا نہ ملے۔ فضا صاحب چونکہ عربی و فارسی زبان کے ماہر تھے اس وجہ سے ان کی شاعری میں عربی و فارسی تراکیب کی کثرت ہے یہی وجہ ہے کہ فضا صاحب کی شاعری سمجھنے کے لئے عربی اور فارسی زبان کی واقفیت بھی ضروری ہے۔ فارسی اور عربی نہ جاننے والوں کے لئے ان کی شاعری سے حقیقی معنوں میں لطف اندوز نہیں ہوسکتے۔ مگر عجیب بات یہ کہ فضا کے ترانے اس سے مختلف ہیں۔ فضا صاحب نے جامعہ سلفیہ بنارس اور جامعہ اسلامیہ سنابل اور کئی دیگر اداروں کا ترانہ لکھا ہے اس کے اندر الفاظ انتہائی سہل تراکیب آسان اور فکر کی بلندی اپنے عروج پر ہے۔ جامعہ سلفیہ بنارس کے ترانہ کے چند بند ملاحظہ فرمائیں:

سحر کا پیرہن ہیں ہم،

بہار کی ردا ہیں ہم

بدن پہ زندگی کے رنگ و نور کی قبا ہیں ہم

چراغ کی طرح سرِدریچہ وفا ہیں ہم مغنیِ حرم ہیں، بربط لبِ حرا ہیں ہم

کہ گلشن رسول کے طیورِ خوش نوا ہیں ہم خدا کرے فضا یوں ہی خواب جاگتے رہیں یہ خوشبوئیں جواں رہیں گلاب جاگتے رہیں ہنرورانِ سنت و کتاب جاگتے رہیں

چمن چمن بشارتِ نسیم جاں فزا ہیں ہم کہ گلشنِ رسول کے

طیورِ خوش نوا ہیں ہم

مذکورہ دو بندوں میں ردا, قبا اور مغنی عربی الفاظ ہیں مگر ان کو فضا صاحب کے نہایت خوبصورتی سے باندھا ہے بلکہ ان عربی الفاظ کی اضافت فارسی کی طرف کرکے ایک خوش کن نغمگی پیدا کردی ہے’ مغنی حرم‘ اور’ طیور خوش نوا‘ جیسی تراکیب فضا کی شعری مہارت کو واضح کرتی ہیں۔ فضا صاحب کا رشتہ ایک طرف قدیم کلاسیکی شاعری سے ملتا ہے تو دوسری طرف جدید لب و لہجہ کی شاعری سے بھی انہوں نے اپنا تعلق جوڑے رکھا، بجا طور پر فضا کی شاعری قدیم وجدید کا سنگم ہے۔ فضا نے اپنا رشتہ میرو داغ سے بنائے رکھا اور اسی معیار کی شاعری پوری زندگی کرتے رہے۔ نمو نے کے چند اشعار ملاحظہ فرمائیں:

غیر مشروط مسائل لب و لہجہ مشروط

چلو اچھا ہے کہ وہ ہم سے مخاطب ہی نہ تھا

چلتے پھرتے پاﺅں میں لفظوں نے بیڑی ڈال دی اب کہاں دہلیزِ معنی چھوڑ کر جاﺅں گا میں

مجھے پکار رہی ہے زمیں کی پہنائی یہ در تو کھول کہ میں آسمان سے نکلوں

بہت قریب رہا مجھ سے وہ مگر پھر بھی یہ فاصلہ سا مرے آس پاس کیسا ہے

چاند کا درد سمجھ دن میں چمکنے والے تو تو اک پل کو کبھی منظر شب میں نہ کھلا

اس کی قربت کا نشہ کیا چیز ہے ہاتھ پھر جلتے توے پر رکھ دیا

خاکسترِحیات ہوں دامن میں باندھ لے پیارے تو مجھ کو شعلہ سمجھ کر ہوا نہ دے

==

فضا نقادوں کی نظر میں:==

فضاکی زندگی ہی میں ماہرین فن نے ان کی شاعری کی عظمت کا اعتراف کیا ہے۔ پروفیسر عبد المغنی صاحب کہتے ہیں:”آج کے طوفان مغرب میں فضا کی مشرقیت اپنی جگہ ایک مضبوط ستون ہے اور یہ ایقان شاعر کے فکری رسوخ اور ذہنی بلوغ کی علامت ہے پروفیسر مسعود حسین کہتے ہیں:”وہ صوت و لفظ کے نازک رشتے کے محرم ِراز ہیں۔“

فضا پرلکھے گئے ڈاکٹریٹ کے مقالے: (1) ”فضا ابن فیضی فکر و فن اور شخصیت“ ڈاکٹر محمد شفیع بنارس ہندو یونیورسٹی ۔ (2) ”فضا ابن فیضی کی شاعری اور شخصیت “مقالہ نگار ڈاکٹر ممتاز،پٹنہ یونیورسٹی ۔ (3) ”فضا ابن فیضی “ڈاکٹر حدیث انصاری ، اسلامیہ کریمیہ کالج، اندور۔ (4) فضا ابن فیضی پرتحقیقی مقالہ لکھ کر ڈاکٹر تبسم بانو نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ (5) فی الحال پاکستان میں ايك صاحب فضا ابن فیضی اور انکی کتابوں پر تحقیق کر رہے ہیں۔ پروفیسر ابو الکلام قاسمی صاحب کہتے ہیں :”فضا ابن فیضی ان معدودے چند ممتاز شاعروں میں سے ایک ہیں جن کی مشاقی اور قدرت ِاظہار کلاسیکی روایت سے ان کی دلچسپی اور وابستگی کا پتہ دیتی ہے اور نئے شعری رجحانات کی ان کی شاعری کو نئے اسالیب اظہار اور نئے طرز احساس سے ہم رشتہ کرتی ہے“۔

اعتراف ہنر:

فضا کی ادبی خدمات پر مختلف ادبی تنظیموں نے انہیں ایوارڈ سے نوازا۔ ’سفینہ زرگل ‘کی اشاعت پر اردو اکادمی لکھنو اور مجموعی ادبی خدمات پر غالب انسٹی ٹیوٹ دہلی 2000ءمیں انہیںایوارڈ سے نوازا گیا۔ ادبی ایوارڈ فہرست یہاں گنانا ممکن نہیں ہاں یہ بتانا مناسب ہے کہ ۱۹۹۱ءمیں سہ ماہی توازن مالیگاﺅں نے ایک خصوصی نمبر نکالا تھا جس کی ضخامت296 صفحات ہے اس میں ملک کے معروف ناقدین نے فضا کی شاعری کا مختلف جہات سے جائز لیا ہے۔ فضا کی شخصیت اور فن پر پی ایچ ڈی کے مقالے ان کی زندگی ہی میں لکھے گئے۔ ڈاکٹر شفیع صاحب بنارس یونیورسٹی سے اور اندور سے ڈاکٹر حدیث انصاری نے آپ پر پی ایچ ڈی کا مقالہ لکھا۔ اول الذکر مقالہ 2001ءمیں شائع بھی ہو چکا ہے۔


فضاابن فیضی ایک نظر میں:

نام: فیض الحسن بن مولانا منظور حسن۔ تاریخ ولادت: یکم جولائی1923ء تعلیم: عالمیت اورفضیلت جامع عالیہ عربیہ مئو سے (1942) الہٰ آباد بورڈ سے منشی ،کامل مولوی عالم اور فاضل کے امتحان۔ ذریعہ معاش: تجارت مجموعہ کلام : سفینہء زرگل (غزلیات ورباعیات) فیضی پبلیکیشنز مئو سبزہء معنی بیگانہ (غزلیات)اسلامک سائنٹفک ریسرچ اکیڈمی،نئی دہلی۔25 شعلہء نیم سوز (غزلیات) فیضی پبلیکیشنز، مئو دریچہء سیم سمن (غزلیات) پس دیوار حرف (غزلیات) سرِشاخ طوبی (حمد ،نعت ومنظومات) جامعہ سلفیہ بنارس غزال مشک گزیدہ (رباعیات) لوح آشوب آگہی (منظومات) آئینہ نقش صدا(غزلیات) سخنہائے گفتی (خطبہء استقبالیہ) دانش کدہ مئو خود نوشت حالات زندگی اور شاعری دانش کدہ مئو

===فضا پرلکھے گئے ڈاکٹریٹ کے مقالے:===

(1) ”فضا ابن فیضی فکر و فن اور شخصیت“ ڈاکٹر محمد شفیع بنارس ہندو یونیورسٹی ۔ (2) ”فضا ابن فیضی کی شاعری اور شخصیت “مقالہ نگار ڈاکٹر ممتاز،پٹنہ یونیورسٹی ۔ (3) ”فضا ابن فیضی “ڈاکٹر حدیث انصاری ، اسلامیہ کریمیہ کالج، اندور۔ (4) فضا ابن فیضی پرتحقیقی مقالہ لکھ کر ڈاکٹر تبسم بانو نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ (5) فی الحال پاکستان میں ايك صاحب فضا ابن فیضی اور انکی کتابوں پر تحقیق کر رہے ہیں۔


خلاصہ کلام:

فضا صاحب بنیادی طور پر غزل کے شاعر تھے۔ ان کی غزلوں میں جہاں بہت سی خوبیاں ہیں وہیں ایک خامی یہ ہے کہ عربی و فارسی اور مشکل الفاظ کی بھر مار نے ان کی شاعری کو عوام سے دور کر دیا۔ انہی مشکل الفاظ کی وجہ سے ان کی شاعری میں نغمگی کی کمی پائی جاتی ہے جہاں فضا نے اس حصار کو توڑا ہے وہاں ان کا اصلی جوہر کھل کر سامنے آیا ہے ،خاص طور پر نظموں میں ۔فضا کی مشکل پسند ہی ہے کہ ان کے سبھی مجموعہ کلام کے نام سہ حرفی ہیں۔ ’سفینہ گل‘،’ سبزہ معنی بیگانہ‘، ’دریچہ سیم سمن ‘اور ’پس دیوار حرف ‘وغیرہ۔ فضا کے کل آٹھ مجموعہ کلام شائع ہو چکے ہیں ان میں سے بعض مجموعے کئی یونیورسٹیز میں داخل نصاب ہیں۔فضا کے یہاں تصوف کے مضامین نہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اہلحدیث مکتب فکر سے تعلق رکھتے تھے یہ بات مشہور و معروف ہے کہ اہل حدیث اور تصوف میں بعد المشرقین کا فرق ہے،ہاں ،دینی مضامین کی کثرت ہے بلکہ ایک مجموعہ کلام ’سر شاخ طوبی ‘عشق نبی میںڈوب کر لکھا گیا نعتیہ مجموعہ کلام ہے۔

اس مقاله كا خاتمه فضا هى کے ايك شعر سے كرتا هوں

مجھ سے ملنا ہو تو پھر میری کتابیں دیکھنا

ہرورق پر عکس اپنا چھوڑ کر جاﺅں گا

میں

٭٭٭

عُزیر احمد(M.A.Delhi University) uzair@mail.org