"دارالسلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 22: سطر 22:
{{Commonscat|Dar es Salaam}}
{{Commonscat|Dar es Salaam}}


[[زمرہ:دارالسلام]]
[[زمرہ:دارالسلام علاقہ]]
[[زمرہ:دارالسلام علاقہ]]
[[زمرہ:تنزانیہ کے بندرگاہ شہر]]
[[زمرہ:تنزانیہ کے بندرگاہ شہر]]

نسخہ بمطابق 00:30، 8 جون 2016ء

دار السلام


علی بھائی اتوار کو دارالسلام پہنچ نے والے ہیں ڈی این اے کی طرف سے ان کا استقبال کیا جاتا ہے۔

دار السلام (انگریزی: Dar es Salaam) کا مطلب’’ امن کی جگہ یا امن و سلامتی کا گھر“ ہے ۔تنزانیہ کے مشرقی حصے میں واقعہ دار السلام ملک کا سب سے بڑا شہر ہے ۔ 1974ء تک تنزانیہ کا دار الحکومت رہا ۔2002ء کے اعداد و شمار کے مطابق شہر کی آبادی 2,497,940 ہے۔


تاریخ

دار السلام 1860ء میں قائم کیا گیا۔ اس کا قیام Zanzibarکے سلطان کے لئے موسمِ گرما کی ایک رہائشگاہ کے طور پر عمل میں‌ آیا۔ 1885ء کے بعد جرمنوں‌نے اس شہر کو فروغ دیا اور 1891ء میں دار السلام جرمن مشرقی افریقہ کا دار الحکومت بن گیا۔ 1916ء میں‌دار السلام برطانوی حکومت کے زیر تحت تھا۔ دار السلام 1940ء کے بعد ایک جدید شہر کے طور پر پروان چڑھا۔ 1961ء میں Tanganyika کا دار الحکومت اور حکومتی اقدامات کا مرکز بن گیا۔ 1964ء میں TanganyikaاورZanzibarکا ملا کر تنزانیہ بنادیاگیا۔ 1980ء میں کچھ حکومتی دفاتر ڈوڈو ما میں‌منتقل ہوئے جسے تنزایہ کا نیا دار الحکومت بنادیا گیا۔


تعلیم

یہاں بہت سے اہم تعلیمی ا دارے ہیں جن میں‌1961ء میں قائم ہونے والی یونیورسٹی آف دار السلام ، 1965ء میں‌قائم ہونےوالے کالج آف بزنس کے علاوہ ایم یو ایچ اے ایس یونیورسٹی، اوپن یونیورسٹی آف تنزانیہ اور انٹرنیشنل میڈیکل اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی اہم تعلیمی ادارے ہیں۔ یہاں نیشنل آرچیو اور نیشنل سنٹرل لائبریری، نیشنل میوزیم آف تنزانیہ قابل ذکر اور قابل دید ہیں۔ یہ سب مشرقی افریقہ کی تاریخ، اس کے آثارِ قدیمہ اور علم الاقوام کے اہم مراکز سمجھے جاتے ہیں۔

معیشت

دار السلام تنزانیہ کی سب سے بڑی بندرگاہ اور اہم تجارتی و صنعتی مرکز ہے ۔ یہاں کی اہم پیدوار میں اشیائے خوردنی، کپڑا، جرابیں، خالص پیٹرولیم اور دھاتی اشیاء شامل ہیں۔ دار السلام کی درآمدت میں کافی، روئی، تانبا اور رسے بنانے والے گھاس شامل ہیں۔