"قتل عثمان بن عفان" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏پس منظر: اضافہ مواد
←‏پس منظر: اضافہ مواد
سطر 3: سطر 3:


== پس منظر ==
== پس منظر ==
تیسرے خلیفہ، عثمان بن عفان کے قتل کی، کئی وجوہات تھیں، [[ابن سبا]] یہ متنازع شخصیت کا اس میں نام لیا جاتا ہے، جس نے سازش کی بنیاد رکھی، اور جھوٹے مکتوبات سے خلیفہ و گورنروں میں غلط فہمیاں پیدا کیں، خلیفہ کے کچھ رشتہ داروں کو جو عہدوں پر فائز تھے، ان کا حوالہ دیا جاتا کہ خلیفہ نے اپنے رشتہ داروں کو ہم پر مسلط کر دیا ہے، ان کو ہٹایا جائے، اس کے ساتھ ہی اندر اندر علی ابن ابی طالب کو مظلوم شخصیت بنا کر پیش کیا جانے لگا، جن کو خلافت سے تینوں پہلے خلفاء نے دور رکھا، جب کہ وہ ہی خلافت کے اصل حق دار تھے۔
تیسرے خلیفہ، عثمان بن عفان کے قتل کی، کئی وجوہات تھیں، سازش مصر سے شروع ہوئی اور عراق کے علاقے میں پروان چڑھی، سازش کا پہلا مقصد صرف عثمان بن عفان کو خلافت سے ہٹانا تھا۔[[ عبد اللہ بن سبا]] یہ متنازع شخصیت کا اس میں نام لیا جاتا ہے، جس نے سازش کی بنیاد رکھی، اور جھوٹے مکتوبات سے خلیفہ و گورنروں میں غلط فہمیاں پیدا کیں، خلیفہ کے کچھ رشتہ داروں کو جو عہدوں پر فائز تھے، ان کا حوالہ دیا جاتا کہ خلیفہ نے اپنے رشتہ داروں کو ہم پر مسلط کر دیا ہے، ان کو ہٹایا جائے، اس کے ساتھ ہی اندر اندر علی ابن ابی طالب کو مظلوم شخصیت بنا کر پیش کیا جانے لگا، جن کو خلافت سے تینوں پہلے خلفاء نے دور رکھا، جب کہ وہ ہی خلافت کے اصل حق دار تھے۔


== قتل ==
== قتل ==

نسخہ بمطابق 13:40، 14 جون 2016ء


تیسرے خلیفہ راشد عثمان بن عفان کو ان کے گھر میں محصور کر کے قتل کیا گیا۔ ابتدائی طور پر ایک احتجاج شروع ہوا، جو خوفناک طریقے سے رخ بدل کر، قتل عثمان پر منتج ہوا، ان کے مطالبات تھے کہ، عثمان خلافت سے دستبردار ہو جائیں اور نیا خلیفہ آئے۔

پس منظر

تیسرے خلیفہ، عثمان بن عفان کے قتل کی، کئی وجوہات تھیں، سازش مصر سے شروع ہوئی اور عراق کے علاقے میں پروان چڑھی، سازش کا پہلا مقصد صرف عثمان بن عفان کو خلافت سے ہٹانا تھا۔عبد اللہ بن سبا یہ متنازع شخصیت کا اس میں نام لیا جاتا ہے، جس نے سازش کی بنیاد رکھی، اور جھوٹے مکتوبات سے خلیفہ و گورنروں میں غلط فہمیاں پیدا کیں، خلیفہ کے کچھ رشتہ داروں کو جو عہدوں پر فائز تھے، ان کا حوالہ دیا جاتا کہ خلیفہ نے اپنے رشتہ داروں کو ہم پر مسلط کر دیا ہے، ان کو ہٹایا جائے، اس کے ساتھ ہی اندر اندر علی ابن ابی طالب کو مظلوم شخصیت بنا کر پیش کیا جانے لگا، جن کو خلافت سے تینوں پہلے خلفاء نے دور رکھا، جب کہ وہ ہی خلافت کے اصل حق دار تھے۔

قتل

باغیوں نے خلیفہ کے گھر کا مرکزی دروازہ جلا دیا۔ محمد بر ابو بکر گھر کی عقبی دیوار سے گھر کے اندر اتر گيا اور خلیفہ عثمان بن عفان جو اس وقت قرآن پاک کی تلاوت کر رہے تھے، ان کے پاس صرف ان کی بیوی تھی، محمد بن ابو بکر نے خلیفہ کی داڑھی پکڑ لی، تو خلیفہ نے ان کو ان کے والد ابوبکر صدیق کا حوالہ دیا، تو محمد بن ابو بکر نے داڑھی چھوڑ دی اور گھر سے نکل گئے، لیکن دیگر لوگوں نے خلیفہ کو قتل کر دیا۔ اس دوران میں خلیفہ کی بیوی کی ہاتھ کی انگلیاں کٹ گیئں۔[1]

حوالہ جات

  • علی ابن ابی طالب (1984)۔ نہج البلاغۃ (Peak of Eloquence)،تکمیل شدہ از ash-Sharif ar-Radi۔ الہدی یوکے۔ SBN 0940368439 
  • محمد ابن جریر الطبری (1990)۔ تاریخ الرسل والملوک ، translation and commentary issued by R. Stephen Humphreys۔ SUNY Press۔ ISBN 0-7914-0154-5  (جلد 15۔)
  • پی. ایم. ہولٹ، Bernard Lewis (1977)۔ کیمبرج تاریخ اسلام، Vol. 1۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس۔ ISBN 0-521-29136-4 
  • ولفرڈ ماڈلنگ (1997)۔ محمد کی جانشینی: ابتدائی خلافت کا مطالعہ۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس۔ ISBN 0-521-64696-0 
  1. ڈاکٹر، محمد حمید اللہ۔ جنگ جمل اور صفین کا یہودی پس منظر (PDF)۔ پاکستان: پیام قرآن۔ صفحہ: 18