"لفظ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 23: سطر 23:
۵۔ [[شیر]] لفظ بنتا ہے ش، ی، ر کے حروف کو آپس میں ملانے سے۔
۵۔ [[شیر]] لفظ بنتا ہے ش، ی، ر کے حروف کو آپس میں ملانے سے۔


=== لفظ کی اقسام ===
=== [[لفظ کی اقسام]] ===


لفظ کی دو اقسام ہیں
لفظ کی دو اقسام ہیں

نسخہ بمطابق 04:54، 4 جولائی 2016ء

لفظ

لفظ ، عربی زبان کا کلمہ ہے اور اسکے معنی بنیادی طور پر خارج کرنے، نکالنے، پھینکنے وغیرہ کے آتے ہیں اور اسی سے اسکا وہ لسانیاتی مفہوم نکالا جاتا ہے جس میں یہ بکثرت زبانِ اردو میں مستعمل ہورہا ہے یعنی منہ سے خارج ، نکالی یا ادا کی گئی کوئی بات اور / یا اسکا تحریری خاکہ؛ اسکا قریبی انگریزی متبادل word ہوسکتا ہے اور لفظ کی جمع الفاظ کی جاتی ہے۔ جب کوئی لفظ یعنی منہ سے خارج کی گئی کوئی آواز بامعنی ہو یا یوں کہہ لیں کہ جب اس آواز سے دماغ میں کوئی تصور یا مفہوم پیدا ہوتا ہو تو پھر ایسی صورت میں اس لفظ کو عربی و اردو قواعد کی رو سے کلمہ (speech) کہا جاتا ہے، یہاں کلمہ کے سامنے speech کا متبادل صرف وضاحت کی خاطر درج کیا گیا ہے کہ یہی لفظ دیگر معنی بھی رکھتا ہے جیسے گفتار یا کلام وغیرہ؛ اور گفتگو کرنا یا مخاطب ہونے کے لیے جو کلام کی اصطلاح آتی ہے وہ بھی لفظ کلمہ کی طرح عربی کے کلم سے ماخوذ ہے۔

لفظ

چند حروف کو آپس میں ملانے سے لفظ بنتا ہے۔

یا

چند حروف کو آپس میں ملا کر بولنے یا لکھنے سے لفظ بنتا ہے۔

مثالیں

۱۔ پاکستان لفظ بنتا ہے پ۔ ا، ک، س، ت، ا۔ ن کے حروف کو آپس میں ملانے سے۔

۲۔ مسلمان لفظ بنتاہے م، س، ل، م،ا، ن کے حروف، کو آپس میں ملانے سے۔

۳۔ منتظر لفظ بنتا ہے م، ن، ت، ظ، ر کے حروف کو آپس میں ملانے سے۔

۴۔ ایران لفظ بنتا ہے ا، ی، ر، ا، ن کے حروف کو آپس میں ملانے سے۔

۵۔ شیر لفظ بنتا ہے ش، ی، ر کے حروف کو آپس میں ملانے سے۔

لفظ کی اقسام

لفظ کی دو اقسام ہیں

ا۔ کلمہ

۲۔ مہمل

۱۔ کلمہ

وہ الفاظ جو کچھ معنی رکھتے ہوں اور سُننے والے کی سمجھ میں آسانی سے آ جائیں کلمہ کہلاتے ہیں۔

یا

کلمہ بامعنی لفظ ہوتا ہے یعنی ایسا لفظ جس کے کچھ معنی ظاہر ہوں اُسے کلمہ کہتے ہیں۔

یا

ایسا لفظ جس کے اپنے کچھ مخصوص معنی ہوں کلمہ کہلاتا ہے۔

مثالیں

سیاہ، سفید، پانی، برف، سچ، جھوٹ، سورج، چاند، ستارے، زمین، آسمان وغیرہ

مہمل

ایسے تمام الفاظ جن کے اپنے کچھ معنی ہوں لیکن جب یہ الفاظ کلمہ سے ملیں تو کچھ معنی بناتے ہوں مہمل کہلاتے ہیں۔

یا

ایسا لفظ جس کا اپنا کوئی معنی نہ ہو لیکن ایسا لفظ جوکسی بامعنی لفظ کے ساتھ بات میں خوبصورتی پیدا کرنے کے لئے بولا جائے اُسے مہمل کہتے ہیں۔

مثالیں

پانی وانی، بات چیت، جھوٹ موٹ، سودا سلف، کوڑا کرکٹ وغیرہ

اِن میں وانی، چیت، موٹ، سلف، کرکٹ مہمل ہیں جو کوئی معنی نہیں رکھتے۔