"فعل" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 19: سطر 19:
اِن جملوں میں پڑھتا ہے، لکھا، گیا، جائیں گے کے الفاظ فعل ہیں
اِن جملوں میں پڑھتا ہے، لکھا، گیا، جائیں گے کے الفاظ فعل ہیں


<big>فعل کی اقسام</big>
<big>[[فعل کی اقسام]]</big>


[[فعل]] کی زمانے کے لحاظ سے تین اقسام ہیں۔
[[فعل]] کی زمانے کے لحاظ سے تین اقسام ہیں۔
سطر 66: سطر 66:


تنویر کل [[کراچی]] جائے گا، افضل [[کرکٹ]] کھیلے گا، فصیح [[پھول]] توڑے گا، سیما [[خط]] لکھے گی۔ [[کسان]] فصل کاٹے گا، اِن جملوں میں جائے گا، کھیلے گا، توڑے گا، لکھے گی، کاٹے گا فعل [[مستقبل]] ہیں۔
تنویر کل [[کراچی]] جائے گا، افضل [[کرکٹ]] کھیلے گا، فصیح [[پھول]] توڑے گا، سیما [[خط]] لکھے گی۔ [[کسان]] فصل کاٹے گا، اِن جملوں میں جائے گا، کھیلے گا، توڑے گا، لکھے گی، کاٹے گا فعل [[مستقبل]] ہیں۔

<big>[[فعل ماضی کی اقسام]]</big>

فعل ماضی کی مندرجہ ذیل چھ اقسام ہیں۔

۱۔ ماضی مطلق

۲۔ ماضی قریب

۳۔ ماضی بعید

۴۔ ماضی استمراری

۵۔ ماضی شکیہ

۶۔ ماضی شرطی یا تمنائی

<big>۱۔ ماضی مطلق</big>

ماضی مطلق وہ [[فعل]] ہوتا ہے جو صرف گزرے ہوئے زمانے کو ظاہر کرتا ہے۔

<big>یا</big>

ایسا فعل جو دُور یا قریب کی قید کے بغیر گزرے ہوئے زمانے کو ظاہر کرتا ہے [[ماضی]] مطلق کہلاتا ہے۔

<big>یا</big>

وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا یا ہونا مطلق گزرے ہوئے زمانے میں پایا جائے۔

<big>مثالیں</big>

عارف نے [[کتاب]] پڑھی، ناصر [[لاہور]] گیا، حنا نے [[خط]] لکھا، راشدہ نے [[کھانا]] کھایا، وغیرہ اِن جملوں میں پڑھی، گیا، لکھا اور کھایا ماضی مطلق ہے۔

<big>ماضی مطلق بنانے کا قاعدہ</big>

یہ فعل مصدر کی علامت ”نا“ دور کر کے ”ا“ یا ”ی“ بڑھا دینے سے بنتا ہے۔

<big>مثالیں</big>

پڑھنا سے پڑھا، [[کھانا]] سے کھایا، [[دیکھنا]] سے دیکھا، آنا سے آیا، کھیلنا سے کھیلا، پینا سے پیا، وغیرہ


[[زمرہ:اجزاۓ کلام]]
[[زمرہ:اجزاۓ کلام]]

نسخہ بمطابق 07:52، 17 جولائی 2016ء

فعل

فعل کا مفہوم

وہ کلمہ جس کے معانی میں کسی کام کا کرنا یا ہونا پایا جائے اور جس میں تینوں زمانوں ماضی، حال، مستقبل میں سے کوئی ایک زمانہ موجود ہو۔

یا

فعل اُس کلمہ کو کہتے ہیں جس میں کسی کام کا کرنا، ہونا یا سہنا زمانے کے لحاظ سے پایا جائے۔

یا

ایسا کلمہ (لفظ) جو کسی کام کا کرنا، ہونا یا سہنا زمانے کے لحاظ سے ظاہر کرے فعل کہلاتا ہے۔

مثالیں

عدیل پڑھتا ہے، عابدہ نے خط لکھا، عرفان مسجد گیا، ہم لاہور جائیں گے وغیرہ

اِن جملوں میں پڑھتا ہے، لکھا، گیا، جائیں گے کے الفاظ فعل ہیں

فعل کی اقسام

فعل کی زمانے کے لحاظ سے تین اقسام ہیں۔

۱۔ فعل ماضی

۲۔ فعل حال

۳۔ فعل مستقبل

۱۔ فعل ماضی

فعل ماضی اُس فعل کو کہتے ہیں جس میں کسی کام کا کرنا، ہونا یا سہنا گزرے ہوئے زمانے میں پایا جائے۔

یا

وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا، ہونا یا سہنا گزرے ہوئے زمانے میں پایا جائے اسے فعل ماضی کہا جاتا ہے۔

یا

مثالیں

عرفان نے چائے پی، عمران نے کام کیا، عدنان دوڑا، انیلا نے خط لکھا، اختر اسکول گیا، ان جملوں میں چائے پی، کام کیا، دوڑا، لکھا، گیا، فعل ماضی ہیں۔

۲۔ فعل حال

فعل حال اُس فعل کو کہتے ہیں جس میں کس کام کا کرنا، ہونا، یا سہنا موجودہ زمانے میں پایا جائے۔

یا

وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا، ہونا یا سہنا موجودہ زمانے میں پایا جائے اُسے فعل حال کہتے ہیں۔

مثالیں

اسلم کھانا کھاتا ہے، سلیم کھیلتا ہے، اسلم کھانا کھا رہا ہے، طاہر پودا لگاتا ہے، سلمہ فرش دھوتی ہے۔ اِن جملوں میں کھاتا ہے، کھیلتا ہے، کھا رہا ہے، لگاتا ہے، دھوتی ہے فعل ماضی ہیں۔

۳۔ فعل مستقبل

ایسا فعل جس میں کسی کام کا کرنا، ہونا یا سہنا آنے والے زمانے میں پایا جائے اسے فعل مستقبل کہتے ہیں۔

یا

وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا، ہونا یا سہنا آنے والے زمانے میں پایا جائے اُسے فعل مستقبل کہتے ہیں۔

مثالیں

تنویر کل کراچی جائے گا، افضل کرکٹ کھیلے گا، فصیح پھول توڑے گا، سیما خط لکھے گی۔ کسان فصل کاٹے گا، اِن جملوں میں جائے گا، کھیلے گا، توڑے گا، لکھے گی، کاٹے گا فعل مستقبل ہیں۔

فعل ماضی کی اقسام

فعل ماضی کی مندرجہ ذیل چھ اقسام ہیں۔

۱۔ ماضی مطلق

۲۔ ماضی قریب

۳۔ ماضی بعید

۴۔ ماضی استمراری

۵۔ ماضی شکیہ

۶۔ ماضی شرطی یا تمنائی

۱۔ ماضی مطلق

ماضی مطلق وہ فعل ہوتا ہے جو صرف گزرے ہوئے زمانے کو ظاہر کرتا ہے۔

یا

ایسا فعل جو دُور یا قریب کی قید کے بغیر گزرے ہوئے زمانے کو ظاہر کرتا ہے ماضی مطلق کہلاتا ہے۔

یا

وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا یا ہونا مطلق گزرے ہوئے زمانے میں پایا جائے۔

مثالیں

عارف نے کتاب پڑھی، ناصر لاہور گیا، حنا نے خط لکھا، راشدہ نے کھانا کھایا، وغیرہ اِن جملوں میں پڑھی، گیا، لکھا اور کھایا ماضی مطلق ہے۔

ماضی مطلق بنانے کا قاعدہ

یہ فعل مصدر کی علامت ”نا“ دور کر کے ”ا“ یا ”ی“ بڑھا دینے سے بنتا ہے۔

مثالیں

پڑھنا سے پڑھا، کھانا سے کھایا، دیکھنا سے دیکھا، آنا سے آیا، کھیلنا سے کھیلا، پینا سے پیا، وغیرہ