"افضل الدین خاقانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
م Reverted to revision 2106787 by Obaid-bot on 2016-06-14T20:23:42Z
سطر 4: سطر 4:
انتقال: 1198ء
انتقال: 1198ء


فارسی شاعر ۔ [[ایران]] کے سرحدی علاقہ شروان میں پیدا ہوا۔ [[تبریز]] میں وفات پائی۔ اپنے چچا عمر کی مدد سے مختلف علوم و فنون میں مہارت حاصل کی۔ اور حسان العجم کا لقب پایا۔ ابوالعلا گنجوی سے بھی استفادہ کیا اور انھی کی بیٹی سے شادی ہوئی۔ سلطان سنجر کے دربار میں جانا چاہتا تھا کہ [[ترکان غز]] کا فتہ برپا ہوگیا۔ 1156ء میں [[حج]] کیا اور نعتیہ [[قصیدہ|قصائد]] اور ایوان مدائن والا معروف قصیدہ لکھا۔ 1173ء میں محبوس ہوا۔ قریباً ایک سال کے بعد رہائی ملی اور مشہور نظم جسیہ تحریر کی۔ بعد ازاں حج کے لیے گیا ۔ کلیات ، قصائد اور [[قطعات]] پر مشتمل ہے۔ اشعار کی تعداد بائیس ہزار ہے۔ مثنوی [[تحفہ العراقین]] میں مسافرت حج کی سرگذشت ہے۔
فارسی شاعر ۔ [[ایران]] کے سرحدی علاقہ شروان میں پیدا ہوا۔ [[تبریز]] میں وفات پائی۔ اپنے چچا عمر کی مدد سے مختلف علوم و فنون میں مہارت حاصل کی۔ اور حسان العجم کا لقب پایا۔ ابوالعلا گنجوی سے بھی استفادہ کیا اور انھی کی بیٹی سے شادی ہوئی۔ سلطان سنجر کے دربار میں جانا چاہتا تھا کہ [[ترکان غز]] کا فتہ برپا ہوگیا۔ 1156ء میں [[حج]] کیا اور نعتیہ [[قصیدہ|قصائد]] اور ایوان مدائن والا معروف قصیدہ لکھا۔ 1173ء میں محبوس ہوا۔ قریباً ایک سال کے بعد رہائی ملی اور مشہور نظم جسیہ تحریر کی۔ بعد ازاں حج کے لیے گیا ۔ کلیات ، قصائد اور [[قطعات]] پر مشتمل ہے۔ اشعار کی تعداد بائیس ہزار ہے۔ مثنوی [[تحفہ العراقین]] میں مسافرت حج کی سرگزشت ہے۔


[[زمرہ:بارہویں صدی کی ایرانی شخصیات]]
[[زمرہ:بارہویں صدی کی ایرانی شخصیات]]

نسخہ بمطابق 02:10، 30 ستمبر 2016ء

فائل:Afzal al-din badil khaghani statue-tabriz.jpg

پیدائش: 1126ء

انتقال: 1198ء

فارسی شاعر ۔ ایران کے سرحدی علاقہ شروان میں پیدا ہوا۔ تبریز میں وفات پائی۔ اپنے چچا عمر کی مدد سے مختلف علوم و فنون میں مہارت حاصل کی۔ اور حسان العجم کا لقب پایا۔ ابوالعلا گنجوی سے بھی استفادہ کیا اور انھی کی بیٹی سے شادی ہوئی۔ سلطان سنجر کے دربار میں جانا چاہتا تھا کہ ترکان غز کا فتہ برپا ہوگیا۔ 1156ء میں حج کیا اور نعتیہ قصائد اور ایوان مدائن والا معروف قصیدہ لکھا۔ 1173ء میں محبوس ہوا۔ قریباً ایک سال کے بعد رہائی ملی اور مشہور نظم جسیہ تحریر کی۔ بعد ازاں حج کے لیے گیا ۔ کلیات ، قصائد اور قطعات پر مشتمل ہے۔ اشعار کی تعداد بائیس ہزار ہے۔ مثنوی تحفہ العراقین میں مسافرت حج کی سرگزشت ہے۔