"پرتیبھا پاٹل" کے نسخوں کے درمیان فرق
م Reverted to revision 2059152 by Obaid-bot on 2016-05-22T18:17:56Z |
|||
سطر 18: | سطر 18: | ||
{{بھارتی صدور}} |
{{بھارتی صدور}} |
||
[[زمرہ:انڈین نیشنل کانگریس کے سیاست دان]] |
|||
[[زمرہ:بھارتی سیاسی خواتین]] |
[[زمرہ:بھارتی سیاسی خواتین]] |
||
[[زمرہ:بھارت کے سیاسی خاندان]] |
[[زمرہ:بھارت کے سیاسی خاندان]] |
نسخہ بمطابق 00:06، 5 اکتوبر 2016ء
تعارف اور ابتدائی زندگی
بھارت کی تیرہویں صدر ۔ ڈاکٹر اے پی جےعبدالکلام کی جانشین۔ہندوستان کی پہلی خاتون صدر۔پرتیبھا پاٹل کی مہاراشٹر کے شہر جلگاؤں میں پیدائش ہوئی اور انہوں نے اپنی تعلیم جلگاؤں اور ممبئی میں مکمل کی۔ کالج کے دنوں میں وہ ٹیبل ٹینس کی اچھی کھلاڑی تھیں۔
سیاست
پاٹل کا ریاست مہاراشٹر کی سیاست سے کافی گہرا تعلق رہا ہے۔ پرتیبھا پاٹل 1962 میں پہلی بار مہاراشٹر اسمبلی کے لیے منتخب ہوئی تھیں۔ بطور وکیل اپنے کریئر کی شروعات کرنے والی پرتیبھا پاٹل نے سماجی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔زراعت، اقتصادیات اور خواتین کے مسئل میں دلچسپی رکھنے والی پرتیبھا پاٹل 1991ء میں ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئیں۔ پرتیبھا پاٹل ایوان بالا راجیہ سبھا کی ڈپٹی چیئرپرسن بھی رہ چکی ہیں۔
شفاف شبیہ اور تنازعات سے دور رہنے والی پرتیبھا پاٹل مہاتما گاندھی کے نظریہ پرعمل کرتی ہیں۔ وہ ہندوستان کی پارلیمنٹ پر حملے کی سازش کے مجرم افضل گرو کی پھانسی کی مخالفت میں سامنے آئيں تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے قانون سے پھانسی کی سزا مکمل طور پر ختم کر دینی چاہیے۔
صدارتی امیدوار
2004ء سے 2007ء تک راجستھان کی گورنر رہیں۔2007ء میں حکمران اتحاد یو پی اے نے انہیں صدارتی امیداوار کے طور پر نامزد کیا۔ انتخابات میں پرتیبھا نے حزبِ اختلاف کی جماعتوں کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار بھیروں سنگھ شیخاوت کو تقریباً تین لاکھ ووٹوں سے شکست دی ہے۔ انہوں نے پرتیبھا پاٹل کو چھ لاکھ اڑتیس ہزار ایک سو سولہ جبکہ ان کے حریف بھیروں سنگھ شیخاوت کو تین لاکھ اکتیس ہزار تین سو چھ ووٹ ملے۔