"حوا" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 1: سطر 1:
{{Infobox person
{{Infobox person
|name = حوا
|name = حوا
|image = [[File:حوا.png|thumb|269px|centre|اماں حوا]]
|image = حوا.png
|imagesize = 255px
|imagesize = 255px
|caption =
|caption =

نسخہ بمطابق 03:59، 18 مارچ 2017ء

حوا

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 3760 ق مء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باغ عدن [2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن مسجد ابراہیم   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش باغ عدن   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات آدم علیہ السلام
اولاد ہابیل
قابیل
شیث
عون
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حضرت آدم علیہ سلام کی بیوی ۔ اور پورے نسل انسانی کی ماں۔
کہا جاتا ہے کہ حضرت آدمی کی بائیں پسلی سے ان کی تخلیق ہوئی۔ چونکہ وہ زندہ آدمی سے بنائی گئی اس لیے ان کا نام حوا رکھا گیا۔ ان کا نام قرآن مجید میں نہیں آیا۔ صرف زوجہ آدم کا کئی مقام پر ذکر ہے۔
آدم و حوا دونوں کو شجر ممنوعہ کا پھل کھانے سے روکا گیا ۔ دونوں ہی اس حکم خداوندی کو بھول گئے اور وسوسہ شیطان سے اسی درخت کا پھل کھا بیٹھے ۔ پھل کھاتے ہی احساس گناہ ہوا اور توبہ استغفار میں لگ گئے۔ اللہ جل شانہ نے معاف تو کر دیا مگر مشیت میں زمین کو آباد کرنے کا وقت آگیا تھا۔ تخلیق آدم کے وقت ہی بتا دیا گیا تھا۔ کہ زمین پر ایک خلیفہ یا نائب کا تقرر ہونے والا ہے۔ اس لیے آدم و حوا دونوں کو زمین پر اتار دیاگیا۔
جدہ کے باہر سمندر کے کنارے ایک قبر کا نشان ہے جس کے متعلق لوگوں کا خیال ہے کہ یہ حوا کی قبر ہے۔ یہودیوں کی روایات کے مطابق آدم او حوا کی شادی میں خدا جبرائیل اور دوسرے فرشتے شامل تھے۔ جنت سے نکلنے کے بعد آدم اور حوا نے مکہ کا سفر کیا اور خدا کی عبادت کی اور یہیں حوا کو پہلا حیض آیا۔ کہا جاتا ہے کہ دس قسم کی سزائیں حوا اور اس کی بٹیوں کو تجویز ہوئیں جن میں حیض آنا ، حمل اور وضع حمل کی تکالیف شامل ہیں۔ پھر کہا گیا کہ اگر وہ اپنے خاوند کی وفادار رہے گی تو اس کے ساتھ جنت میں جائے گی۔ اگر وہ بچے کی پیدائش کے دوران وفات پا جائے توشہید کا مرتبہ پائے گی۔ کہا جاتا ہے کہ حوا حضرت آدم کے دو سال بعد فوت ہوئیں ور ان کے پہلو میں دفن کی گئیں۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات