"گوگل فیوشا" کے نسخوں کے درمیان فرق
«{{Infobox OS | name = فیوشا | logo = Google Fuchsia OS Logo.png | logo caption = فیو...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا |
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 43: | سطر 43: | ||
فیوشا کو بطور [[مفت اور آزاد مصد سوفٹویئر]] کے مختلف [[سوفٹویئر اجازت نامہ|سوفٹویئر اجازت ناموں]] کے تحت تقسیم کیا جارہا ہے، جن میں BSD لائسنس، MIT لائسنس، اور اپاچی 2.0 لائسنس شامل ہیں۔ |
فیوشا کو بطور [[مفت اور آزاد مصد سوفٹویئر]] کے مختلف [[سوفٹویئر اجازت نامہ|سوفٹویئر اجازت ناموں]] کے تحت تقسیم کیا جارہا ہے، جن میں BSD لائسنس، MIT لائسنس، اور اپاچی 2.0 لائسنس شامل ہیں۔ |
||
[[زمرہ:گوگل سوفٹویئر]] |
|||
[[زمرہ:کیپبلٹی نظام]] |
|||
[[زمرہ:ایمبیڈڈ آپریٹنگ نظام]] |
|||
[[زمرہ:مفت سوفٹویئر آپریٹنگ نظام]] |
|||
[[زمرہ:مائیکروکرنل پر مبنی آپریٹنگ نظام]] |
|||
[[زمرہ:رئیل-ٹائم آپریٹنگ نظام]] |
نسخہ بمطابق 06:56، 10 مئی 2017ء
فیوشا آپریٹنگ نظام لوگو، فیوشا رنگ کی علامتِ لامتناہیت۔ علامت کا بایاں دائرہ بڑا اور بلند ہے، جبکہ دایاں دائرہ چھوٹا اور نیچے ہے۔ فیوشا آپریٹنگ نظام کا لوگو | |
مجنٹا کرنل کا منظر، جو فیوشا کا حصہ ہے | |
ڈویلپر | گوگل |
---|---|
زبان تحریر | مختلف: سی، سی++، ڈارٹ، گو، رسٹ، پائیتھن |
آپریٹنگ سسٹم خاندان | مجنٹا |
فعالی حالت | موجودہ |
سورس ماڈل | آزاد مصدر |
ابتدائی رلیز | 15 اگست 2016 |
مخزن | |
دستیاب زبان | انگریزی |
پلیٹ فارم | ARM64, x86-64 |
کرنل قسم | مائیکروکرنل کیپبلٹی-بیسڈ رئیل-ٹائم آپریٹنگ نظام |
لائسنس | مختلف: BSD ،MIT، اپاچی 2.0 |
رسمی ویب سائٹ | fuchsia |
فیوشا ایک رئیل-ٹائم آپریٹنگ نظام (RTOS) ہے جسے گوگل تیار کر رہا ہے۔ اس کے بارے میں پہلی بار انکشاف تب ہوا جب بغیر کسی باضابطہ اعلان کے، اگست 2016ء میں گٹ ہب پر اس کا پُر اسرار کوڈ پایا گیا۔ گوگل کے تیار کردہ گزشتہ آپریٹنگ نظاموں، مثلاً کروم او ایس اور اینڈروئیڈ کے برعکس، فیوشا کی بنیاد لینکس کرنل پر نہیں، بلکہ ’’مجنٹا‘‘ نامی نئے مائیکرو کرنل پر ہے۔ مجنٹا، کو ’‘لٹل کرنل‘‘ سے اخذ کیا گیا ہے جو ایمبیڈڈ سسٹمز کے لیے ایک چھوٹا آپریٹنگ نظام ہے۔ گٹ ہب پر رکھے گئے کوڈ کی چھان بین سے ظاہر ہوا کہ فیوشا ایمبیڈڈ سسٹمز سے لے کر اسمارٹ فون، ٹیبلٹ اور پرسنل کمپیوٹر تک، ہر قسم کی ڈیوائس پر چلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مئی 2017ء میں، فیوشا کی تازہ کاری کرتے ہوئے اس میں یوزر انٹرفیس شامل کردیا گیا، نیز ڈویلپر نے یہ نوٹ لکھا کہ یہ منصوبہ کسی مردہ چیز کا کچرا نہیں ہے، جس سے ذرائع ابلاغ میں یہ قیاس آرائی کی جانے لگی کہ گوگل ایک نئے آپریٹنگ نظام کی تیاری میں مصروف ہے جو ممکنہ طور پر اینڈروئیڈ کی جگہ بھی لے سکتا ہے۔
گٹ ہب پر اس آپریٹنگ نظام کا لوگو فیوشا رنگ کی علامت لامتناہیت پر مشتمل ہے۔
فیوشا کو بطور مفت اور آزاد مصد سوفٹویئر کے مختلف سوفٹویئر اجازت ناموں کے تحت تقسیم کیا جارہا ہے، جن میں BSD لائسنس، MIT لائسنس، اور اپاچی 2.0 لائسنس شامل ہیں۔