"حزقیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب)
سطر 3: سطر 3:
|birth_date=622 ق۔م
|birth_date=622 ق۔م
|death_date=570 ق۔م
|death_date=570 ق۔م
|feast_day=اگست 28 - [[آرمینیا چرچ]]<br> جولائی 23 - [[راسخُ الاعتقاد کلیسا]] اور رومن کیتھولک<br> جولائی 21 - [[لوتھریت]]
|feast_day=اگست 28 [[آرمینیا چرچ]]<br /> جولائی 23 [[راسخُ الاعتقاد کلیسا]] اور رومن کیتھولک<br /> جولائی 21 [[لوتھریت]]
|venerated_in=[[یہودیت]]<br>[[مسیحیت]] ([[پروٹسٹنٹ]]، [[رومن کیتھولک]]، [[آرمینیا چرچ]]، [[مشرقی کیتھولک چرچ]]، [[راسخُ الا عتقاد کلیسا]])<br>[[اسلام]]<br>[[بہائی|بہائی فیتھ]]
|venerated_in=[[یہودیت]]<br />[[مسیحیت]] ([[پروٹسٹنٹ]]، [[رومن کیتھولک]]، [[آرمینیا چرچ]]، [[مشرقی کیتھولک چرچ]]، [[راسخُ الا عتقاد کلیسا]])<br />[[اسلام]]<br />[[بہائی|بہائی فیتھ]]
|image=Ezekiel by Michelangelo, restored - large.jpg
|image=Ezekiel by Michelangelo, restored - large.jpg
|imagesize=230px
|imagesize=230px
سطر 22: سطر 22:
|issues=
|issues=
}}
}}
'''حزقی ایل''' یا '''حزقیال''' ([[عبرانی]] زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں '''خدا کا زور'''۔/ᵻˈziːki.əl/؛ {{lang-he-n|יְחֶזְקֵאל }} ''Y'ḥez'qel''، {{IPA-he|jəħezˈqel }}) [[کتاب حزقی ایل]] اور [[عبرانی بائبل]] کے حامی مرکزی کردار ہے۔
'''حزقی ایل''' یا '''حزقیال''' ([[عبرانی]] زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں '''خدا کا زور'''۔/ᵻˈziːki.əl/؛ {{lang-he-n|יְחֶזְקֵאל}} ''Y'ḥez'qel''، {{IPA-he|jəħezˈqel}}) [[کتاب حزقی ایل]] اور [[عبرانی بائبل]] کے حامی مرکزی کردار ہے۔


==حیات==
== حیات ==
یہ [[اسیری دور]] کے ایک [[کاہن]] تھے جو [[عہد نامہ قدیم]] کے مطابق ایک نبی تھے اور [[یرمیاہ]] اور [[دانی ایل (نبی)|دانی ایل]] (دانیال) [[نبی]] کے ہمعصر تھے۔ <ref>(کتاب) حزقی ایل، 1:1، 15:3</ref> یہ اسیری سے پہلے [[یہودیہ]] میں پلے بڑھے اور [[597]]ق-م میں [[بخت نصر]] کے دور میں [[قیدی]] بنا کر [[بابل]] لائے گئے۔<ref>قاموس الکتاب، صفحہ 322</ref>اسیری کے پانچویں سال ان کو نبوت ملی۔<ref>حزقی ایل، 3:1</ref>
یہ [[اسیری دور]] کے ایک [[کاہن]] تھے جو [[عہد نامہ قدیم]] کے مطابق ایک نبی تھے اور [[یرمیاہ]] اور [[دانی ایل (نبی)|دانی ایل]] (دانیال) [[نبی]] کے ہمعصر تھے۔ <ref>(کتاب) حزقی ایل، 1:1، 15:3</ref> یہ اسیری سے پہلے [[یہودیہ]] میں پلے بڑھے اور [[597]]ق-م میں [[بخت نصر]] کے دور میں [[قیدی]] بنا کر [[بابل]] لائے گئے۔<ref>قاموس الکتاب، صفحہ 322</ref>اسیری کے پانچویں سال ان کو نبوت ملی۔<ref>حزقی ایل، 3:1</ref>


== اسلام میں ==
== اسلام میں ==
{{main article|ذو الکفل علیہ السلام}}
{{Main|ذو الکفل علیہ السلام}}
'''حزقیل علیہ السلام یا ذو الکفل علیہ السلام''' [[موسیٰ علیہ السلام]] کے تیسرے خلیفہ ہیں جو منصب [[نبوت]] پر سرفراز کئے گئے ۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے وفات کے بعد حضرت [[یوشع بن نون]] علیہ السلام ہوئے جن کو اللہ تعالیٰ نے نبوت عطا فرمائی ۔ ان کے بعد حضرت کالب بن یوحنا علیہ السلام ہوئے۔ پھر ان کے بعد حضرت حزقیل علیہ السلام [[حضرت موسیٰ علیہ السلام]] نبی بنے۔
'''حزقیل علیہ السلام یا ذو الکفل علیہ السلام''' [[موسیٰ علیہ السلام]] کے تیسرے خلیفہ ہیں جو منصب [[نبوت]] پر سرفراز کئے گئے ۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے وفات کے بعد حضرت [[یوشع بن نون]] علیہ السلام ہوئے جن کو اللہ تعالیٰ نے نبوت عطا فرمائی ۔ ان کے بعد حضرت کالب بن یوحنا علیہ السلام ہوئے۔ پھر ان کے بعد حضرت حزقیل علیہ السلام [[حضرت موسیٰ علیہ السلام]] نبی بنے۔


حضرت حزقیل علیہ السلام کا لقب ابن العجوز ( بڑھیا کے بیٹے )ہے اور آپ ذوالکفل بھی کہلاتے ہیں۔ اول الذکر کی وجہ یہ ہے کہ یہ اس وقت پیدا ہوئے تھے جب کہ ان کی والدہ بہت بوڑھی ہو چکی تھیں ۔ ثانی الذکرلقب ذوالکفل اس لئے ہوا کہ آپ نے اپنی پرورش میں لے کر ستر انبیاء کرام کو قتل سے بچا لیا تھا۔ یہ ان لوگوں کی بات ہے جن کے قتل پر [[یہودی]] قوم آمادہ ہوگئی تھی۔ پھر حزقیل علیہ السلام خود بھی خدا کے فضل سے یہودیوں کی تلوار سے بچ گئے اور برسوں زندہ رہ کر اپنی قوم کو ہدایت کرتے رہے۔ ( تفسیر الصاوی، ج1، ص206، پ2، البقرۃ: 243 )<ref name = حزقیل>
حضرت حزقیل علیہ السلام کا لقب ابن العجوز ( بڑھیا کے بیٹے )ہے اور آپ ذوالکفل بھی کہلاتے ہیں۔ اول الذکر کی وجہ یہ ہے کہ یہ اس وقت پیدا ہوئے تھے جب کہ ان کی والدہ بہت بوڑھی ہو چکی تھیں ۔ ثانی الذکرلقب ذوالکفل اس لئے ہوا کہ آپ نے اپنی پرورش میں لے کر ستر انبیاء کرام کو قتل سے بچا لیا تھا۔ یہ ان لوگوں کی بات ہے جن کے قتل پر [[یہودی]] قوم آمادہ ہوگئی تھی۔ پھر حزقیل علیہ السلام خود بھی خدا کے فضل سے یہودیوں کی تلوار سے بچ گئے اور برسوں زندہ رہ کر اپنی قوم کو ہدایت کرتے رہے۔ ( تفسیر الصاوی، ج1، ص206، پ2، البقرۃ: 243 )<ref name = حزقیل>[https://www.ziaetaiba.com/ur/scholar/holy-prophet-hazrat-hizqeel تعارف حزقی عیل]</ref>
[https://www.ziaetaiba.com/ur/scholar/holy-prophet-hazrat-hizqeel تعارف حزقی عیل]</ref>


== مزید دیکھیے ==
== مزید دیکھیے ==
* [[کتاب حزقی ایل]]
* [[کتاب حزقی ایل]]


==حوالہ جات==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
{{غیر قرآنی انبیاء}}
{{غیر قرآنی انبیاء}}
{{تناخ میں ابنیاء}}
{{تناخ میں ابنیاء}}
{{کیتھولک قدیس}}
{{کیتھولک قدیس}}



[[زمرہ:چھٹی صدی ق م کے مصنفین]]
[[زمرہ:چھٹی صدی ق م کے مصنفین]]

نسخہ بمطابق 01:19، 30 مئی 2017ء

حزقی ایل
نبی، کاہن
پیدائش622 ق۔م
یروشلم
وفات570 ق۔م
بابل
مزارحزقی ایل کا مقبرہ، الکفل، عراق
تہواراگست 28 – آرمینیا چرچ
جولائی 23 – راسخُ الاعتقاد کلیسا اور رومن کیتھولک
جولائی 21 – لوتھریت

حزقی ایل یا حزقیال (عبرانی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں خدا کا زور۔/ᵻˈziːki.əl/؛ عبرانی: יְחֶזְקֵאל‎‎ Y'ḥez'qel، عبرانی تلفظ: [jəħezˈqel]) کتاب حزقی ایل اور عبرانی بائبل کے حامی مرکزی کردار ہے۔

حیات

یہ اسیری دور کے ایک کاہن تھے جو عہد نامہ قدیم کے مطابق ایک نبی تھے اور یرمیاہ اور دانی ایل (دانیال) نبی کے ہمعصر تھے۔ [1] یہ اسیری سے پہلے یہودیہ میں پلے بڑھے اور 597ق-م میں بخت نصر کے دور میں قیدی بنا کر بابل لائے گئے۔[2]اسیری کے پانچویں سال ان کو نبوت ملی۔[3]

اسلام میں

حزقیل علیہ السلام یا ذو الکفل علیہ السلام موسیٰ علیہ السلام کے تیسرے خلیفہ ہیں جو منصب نبوت پر سرفراز کئے گئے ۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے وفات کے بعد حضرت یوشع بن نون علیہ السلام ہوئے جن کو اللہ تعالیٰ نے نبوت عطا فرمائی ۔ ان کے بعد حضرت کالب بن یوحنا علیہ السلام ہوئے۔ پھر ان کے بعد حضرت حزقیل علیہ السلام حضرت موسیٰ علیہ السلام نبی بنے۔

حضرت حزقیل علیہ السلام کا لقب ابن العجوز ( بڑھیا کے بیٹے )ہے اور آپ ذوالکفل بھی کہلاتے ہیں۔ اول الذکر کی وجہ یہ ہے کہ یہ اس وقت پیدا ہوئے تھے جب کہ ان کی والدہ بہت بوڑھی ہو چکی تھیں ۔ ثانی الذکرلقب ذوالکفل اس لئے ہوا کہ آپ نے اپنی پرورش میں لے کر ستر انبیاء کرام کو قتل سے بچا لیا تھا۔ یہ ان لوگوں کی بات ہے جن کے قتل پر یہودی قوم آمادہ ہوگئی تھی۔ پھر حزقیل علیہ السلام خود بھی خدا کے فضل سے یہودیوں کی تلوار سے بچ گئے اور برسوں زندہ رہ کر اپنی قوم کو ہدایت کرتے رہے۔ ( تفسیر الصاوی، ج1، ص206، پ2، البقرۃ: 243 )[4]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. (کتاب) حزقی ایل، 1:1، 15:3
  2. قاموس الکتاب، صفحہ 322
  3. حزقی ایل، 3:1
  4. تعارف حزقی عیل