"کنوت وکسیل" کے نسخوں کے درمیان فرق
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر |
م روبالہ مساوی زمرہ جات (22): + زمرہ:انیسویں صدی کے سویڈش مصنفین+زمرہ:بیسویں صدی کے سویڈش مصنفین+[[زمرہ:بیس... |
||
سطر 29: | سطر 29: | ||
* [[انفلیشن اور ڈیفلیشن]] |
* [[انفلیشن اور ڈیفلیشن]] |
||
[[زمرہ:انیسویں صدی کے سویڈش مصنفین]] |
|||
[[زمرہ:بیسویں صدی کے سویڈش مصنفین]] |
|||
[[زمرہ:بیسویں صدی کے مرد مصنفین]] |
|||
[[زمرہ:سویڈش ماہرین معاشیات]] |
[[زمرہ:سویڈش ماہرین معاشیات]] |
||
[[زمرہ:سویڈش زیر حراست اور قیدی شخصیات]] |
[[زمرہ:سویڈش زیر حراست اور قیدی شخصیات]] |
نسخہ بمطابق 23:11، 16 ستمبر 2017ء
اس مضمون کے عنوان میں غیر اردو حروف تہجی استعمال ہوئے ہیں۔ ان حروف کی وجہ سے صارفین کو مقالہ تلاش کرنے اور دوسرے مقالات میں اس کا ربط دینے میں دشواری کا احتمال ہے۔
غیر اردو حروف: Knut Wicksell {{{2}}} |
کنوت وکسیل (Knut Wicksell) ایک ماہر معاشیات تھا جو سوئیڈن سے تعلق رکھتا تھا۔ وہ اسٹاک ہوم میں پیدا ہوا تھا۔ اس نے 1887 میں ریاضیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔
Knut Wicksell | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 20 دسمبر 1851 سٹاکہوم, سویڈن |
وفات | مئی 3، 1926 Stocksund, سویڈن |
(عمر 74 سال)
قومیت | Swedish |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ اوپسالا (1869–) |
پیشہ | ماہر معاشیات، استاد جامعہ |
پیشہ ورانہ زبان | سونسکا[1] |
شعبۂ عمل | معاشیات |
الزام و سزا | |
جرم | کلمۂ کفر |
درستی - ترمیم |
اس کا خیال تھا کہ بالکل آزاد معیشت میں ہونے والی ترقی کا زیادہ فائیدہ ان کو ہوتا ہے جو پہلے ہی سے امیر ہوتے ہیں۔ اس لیے حکومت کو ایسے اصول وضع کرنے چاہیئں جو دولت کی غیر منصفانہ تقسیم میں غریبوں کا حصہ بہتر بنائیں۔
1898 میں اس نے ایک نہایت اہم مقالہ لکھا جس کا نام “شرح سود اور قیمتیں“ تھا۔اس میں اس نے دو ٹوک الفاظ میں بتایا کہ قدرتی شرح سود(natural rate of interest) اور مصنوعی شرح سود (money rate of interest) کس طرح مختلف ہوتے ہیں۔ اس کا کہنا تھا کہ قدرتی شرح سود مارکیٹ میں طلب و رسد کے اصول کی تابع ہوتی ہے اور خودبخود وجود میں آتی ہے جس سے طلب اور رسد میں توازن برقرار رہتا ہے۔
اسکے برعکس مصنوعی شرح سود “کیپیٹل مارکیٹ“ کی وجہ سے پیدا ہونے والے بگاڑ کے نتیجے میں وجود میں آتی ہے کیونکہ مالیاتی ادارےزیادہ سے زیادہ قرض جاری کرنے کے لیے شرح سود گرا دیتے ہیں۔ اور جب بھی مارکیٹ کی مصنوعی شرح سود قدرتی شرح سود سے نیچے جاتی ہے تو معیشت میں عارضی تیزی (economic boom) آ جاتا ہے۔
مزید دیکھیے
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb122778097 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ