"فرسان الہیکل" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 24: سطر 24:
<references/>
<references/>


[[زمرہ:ایشیا میں 1119ء کی تاسیسات]]
[[زمرہ:1312ء کی تحلیلات]]
[[زمرہ:1312ء کی تحلیلات]]
[[زمرہ:تاریخ بیت المقدس]]
[[زمرہ:تاریخ بیت المقدس]]

نسخہ بمطابق 08:15، 25 ستمبر 2017ء

فرسان الہيكل، یہ فرقہ یروشلم کے مقدس مقام میں پیدا ہوا۔ اس جماعت کے بانیوں کو یروشلم کے صلیبی بادشاہ کی طرف سے امداد بھی ملی۔ اس بادشاہ نے ان کو سب سے مقدس جگہ بھی عطا کی۔ وہ چوٹی جو کبھی حضرت سلیمان علیہ السلام کی عبادت گاہ (ہیکل سلیمانی) ہوا کرتی تھی۔ ہیکل سلیمانی کی تعمیر حضرت داؤد علیہ السلام کے دور میں شروع ہوئی اور ان کی وفات کے بعد ان کے بیٹے حضرت سلیمان علیہ السلام کے دور میں بھی جاری رہی۔

آخرکار ہیکل سلیمانی کو گرا دیا گیا اور اسی جگہ پر یہودی بادشاہ ہرودس نے نئی عبادت گاہ تعمیر کی۔ ۷۰ء میں سلطنت روم نے اس دوسری ہیکل سلیمانی کو بھی گرا دیا۔ رومیوں نے یہودیوں کے خلاف ایک بڑا حملہ شروع کیا اور انھیں اس خطے سے نکال دیا۔

فرسانیوں کی آمد

فرسان الهيكل کا ایک جھنڈا

ہزاروں سال آئے اور چلے گئے، لیکن آج بھی مسجد القصہ ویاں کھڑی ہے، جہاں کبھی ہیکل سلیمانی ہوا کرتا تھا۔ یہ علاقہ آج بھی گہرے یہودی راز سمیٹے ہوئے ہے۔ جب فرسانیوں نے، اس چوٹی پر رہنا شروع کیا، جہاں کبھی ہیکل سلیمانی ہوا کرتا تھا، تو اس کے ان پر گہرے اثرات مرتب یوئے اور انھوں نے اس کا جاننا شروع کردیا۔ ان تحقیقات نے انھیں ان باقیات تک پہنچادیا، جن میں کچھہ خفیہ روایات کے اثرات تھے اور یہ قدیم یہودیوں کے عقائد تھے۔

ان کا سامنا ایک ایسی تعلیمات سے ہوا، جو قدیم یہودیوں عقائد کے مشرکانہ حصے ''کبالا'' پر مشتمل تھا۔ کبالا کا آغاز قدیم مصر سے ہوا اور اسی نے تمام جادوئی رسومات اور خفیہ علوم کی بنیاد ڈالی.

قبالہ کا فرسانیوں پر اثر

اس سرزمین، جس کے اثر میں فرسانی آگئے، کی صوفیانہ تعلیمات نے ان کے عقائد اور رہن سہن کو کئی شکل دی۔ اس بات سے قطع نظر کہ انھوں نے ظاہری طور پر شکل و صورت عیسائی جنگجو پادریوں جیسی رکھی۔ لیکن اپنے درمیان انھوں نے خفیہ طور پر قبالہ کے فلسفہ اور رہن سہن کو اپنا لیا۔ اپنی کتاب ''مورل اینڈ دوگما'' میں گریند ماسٹر البرٹ پائک، جو فریمیسنری میں ایک مشہور نام ہے، فرسانیوں کے صحیح مقاصد بیان کرتے ہیں:

فرسانیوں کا ظاہری مقصد ان عیسائیوں کی حفاظت کرنا تھا، جو مقدس مقامات کی زیارت کے لیے آتے تھے، خفیہ مقصد ہیکل سلیمانی کی دوبارہ تعمیر تھا[1]

حوالہ

  1. البرٹ پائک، مورل اینڈ دوگما، دی روبرٹ پبلیشر کمپنی، واچھنگٹن، ۱۸۷۱، ص-۸۴