"ابو علی رودباری" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ مساوی زمرہ جات (22): + زمرہ:قرون وسطی کی فارسی شخصیات |
م روبالہ مساوی زمرہ جات (22): + زمرہ:ایرانی صوفی اولیا |
||
سطر 23: | سطر 23: | ||
{{حوالہ جات}} |
{{حوالہ جات}} |
||
{{تصوف-مفصل}} |
{{تصوف-مفصل}} |
||
[[زمرہ:ایرانی صوفی اولیا]] |
|||
[[زمرہ:قرون وسطی کی فارسی شخصیات]] |
[[زمرہ:قرون وسطی کی فارسی شخصیات]] |
||
[[زمرہ:دسویں صدی کی ایرانی شخصیات]] |
[[زمرہ:دسویں صدی کی ایرانی شخصیات]] |
نسخہ بمطابق 07:40، 10 اکتوبر 2017ء
ابو علی الروذباری | |
---|---|
صوفی، ولی | |
پیدائش | 850-70. |
وفات | 933-40. بغداد |
مؤثر شخصیات | محمد، جنید بغدادی |
آپ کا مکمل نام احمد بن محمدبن قاسم ہےاور ابوعلی الروذباری کے نام سے شہرت رکھتے ہیں
أَبُو عَلِيٍّ الرُّوْذبَارِيُّ أَحْمَدُ بنُ مُحَمَّدِ بنِ القَاسِمِ بنِ مَنْصُوْرٍ
شیخ الصوفیہ ہیں ابو الحسن نوری ابو حمزہ بغدادی ابن الجلاء کی صحبت میں رہےیہ جنید بغدادی کے شاگرد تھے اور انھیں سے خرقہ تصوف حاصل کیا آپ شروع میں بغداد میں رہتے تھے لیکن بعد میں مصر چلے گئے۔ یہ322ھ بمطابق 934ء میں انتقال کرگئے۔آپ کے شاگردوں میں ابو علی کاتب شامل ہیں جن کا قول ہے میں نے ابو علی (الروذباری)کے علاوہ کسی میں حقیقت اور شریعت کا علم جمع نہیں دیکھا۔[1][2]
اور علامہ زرکلی کے الفاظ ہیں محمد بن أحمد بن القاسم، أبو علي الروذباري:بڑے فاضل تھے كبار صوفيہ میں شمار ہوتے ہیں ان کی تصانيف حسان فی التصوف مشہور ہے۔[3]
نسبت(الرُوْذَبار)، جو ایک موضع باب الطّابران طوس.[4]