"جلال الدین خلجی" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم) |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{صندوق معلومات شخص |
|||
| الصورة = |
|||
| تعليق الصورة = |
|||
}} |
|||
دور حکومت 1290ء تا 1296ء |
دور حکومت 1290ء تا 1296ء |
||
نسخہ بمطابق 08:56، 19 اکتوبر 2017ء
جلال الدین خلجی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 14 اکتوبر 1220ء افغانستان |
||||||
وفات | 19 جولائی 1296ء (76 سال) کڑہ، اتر پردیش |
||||||
مدفن | دہلی | ||||||
اولاد | ملکہ جہاں | ||||||
خاندان | خلجی خاندان | ||||||
مناصب | |||||||
سلطان سلطنت دہلی | |||||||
برسر عہدہ 13 جون 1290 – 19 جولائی 1296 |
|||||||
| |||||||
درستی - ترمیم |
دور حکومت 1290ء تا 1296ء
خاندان خلجی کا پہلا بادشاہ ۔ تخت نشینی کے وقت اس کی عمر ستر سال تھی۔ فطرتاً رحم دل تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے عہد میں بغاوتیں زور پکڑ گئیں۔ مغلوں نے بھی حملے کیے لیکن انھیں پسپا کر دیا گیا۔ کچھ مغل دہلی کے قریب ہی بس گئے اور اس جگہ کا نام مغلپورہ پڑ گیا۔ اس کے عہد کا سب سے مشہور واقعہ دیوگری پر حملہ ہے۔ اس نے اپنے بھتیجے علاؤ الدین خلجی کو ، جو اس کا داماد بھی تھا۔ صوبہ اودھ میں کڑہ کا حاکم مقرر کیا تھا۔ علاؤ الدین نے دکن میں واقع دیوگری کی دولت کا حال سن رکھا تھا۔ اس نے 1294ء میں دیوگری کے راجا رام چندر پر حملہ کر دیا۔ راجا نے شکست کھائی اور بہت سا زر و مال اور ایلچ پور کا علاقہ علاؤ الدین کے حوالے کرنا پڑا۔ علاؤ الدین مال و دولت لے کر کڑہ لوٹ گیا۔ جب جلال الدین اپنے بھتیجے کی فتح کی خبر سن کر ملاقات کے لیے آیا تو علاؤ الدین نےاسے قتل کر دیا اور پھر اس کے تمام خاندان کا خاتمہ کر کے خود بادشاہ بن گیا۔