"توما" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 56: سطر 56:
{{کیتھولک مقدسین}}
{{کیتھولک مقدسین}}


[[زمرہ:بھارت میں مسیحی مبلغین]]
[[زمرہ:ارض مقدسہ کے مقدسین]]
[[زمرہ:ارض مقدسہ کے مقدسین]]
[[زمرہ:سریانی مسیحیت]]
[[زمرہ:سریانی مسیحیت]]

نسخہ بمطابق 18:16، 12 دسمبر 2017ء

توما رسول
توما
|رسول، مبلغ اور شہید
پیدائشپہلی صدی عیسوی
گلیل، یہودیہ، سلطلنت روم
وفات21 دسمبر، 72 عیسوی[1]
مالے پورے (انڈیا)[2][3]
قداستقبل کانگریشن
تہوار3 جولائی – سائرو-مالابار، سائریک کیتھولک،سائریک راسخ الاعتقاد، لاطینی کیتھولک، انگلیکان کمیونین

21 دسمبر – انڈین آرتھوڈوکس، لاطینی کیتھولک (روایتی کیلنڈر)، انگلیکان کمیونین، ہسپانوی چرچ 26 پیشنز – قبطی آرتھوڈکس

6 اکتوبر اور اتوار ایسٹر توما اتوار کے بعد – مشرقی راسخ الاعتقاد، مشرقی کیتھولک
منسوب خصوصیاتجڑواں، مسیح کی طرف میں اپنی انگلی رکھتے ہوئے، نیزہ (کے سبب شہادتمربع (اپنا پیشے، ایک بلڈر)
سرپرستیانڈیا، تومی مسیحی، سری لنکا

توما یسوع کا ایک رسول، آرامی زبان میں توما کو توام کہتے ہیں جس کا مطلب ہے "جڑواں۔[4]

بائبل میں توما کا ذکر

عہد نامہ جدید میں توما کا ذکر چاورں اناجیل اور رسولوں کے اعمال میں ملتا ہے لیکن صرف ایک یا دو بار، البتہ یوحنا کی انجیل میں 6 مرتبہ ذکر آیا ہے ملتا ہے۔

  • جب لعزر کی موت پر باقی شاگردوں نے مسیحی کو بیت عنیاہ جانے سے اس لیے روکا کہ یہودی ان کو سنگسار نہ کر دیں توتوما نے کہا تھا آو ہم بھی اس کے ساتھ چلیں تا کہ اس کے ساتھ مریں۔
  • ایک مقام پر یوحنا ہی میں ہے کا جہاں میں جاتا ہوں تم وہاں کی راہ جانتے ہو۔ اس پر توما نے جواب دیا تھا کہ ۔۔۔۔ہم نہیں جانتے کہ تو کہاں جاتا ہے، پھر راہ کس طرح جانیں؟۔[5]
  • پھر جب واقع صلیب کے بعد (مسیحی عقیدے کے مطابق)، جب باقی حواریوں نے مسیح کو زندہ دیکھا، اور توما کو بتایا تو توما نے شک کیا کہ میں نہیں مانتا، خود دیکھوں تو مانو۔[6]

تاریخی روایات کے مطابق توما حواری ہندستان آیا، یہاں پر تبلیع کی ، کچھ لوگوں نے اس کو اس کی پاداش میں اس کو قتل کر دیا۔

توما کی انجیل

ناگ حمدی سے ملنے والے مسودات میں سب سے بڑا جو مسودہ تھا وہ توما کی انجیل ہی تھی، اس سے بھی پہلے 1897 میں کچھ مسودات ملے تھے ان میں توما کی انجیل کی طرف اشارے پائے گئے تھے۔اس میں حضرت یسوع مسیح کی طرف منسوب 114 اقوال و ارشادات ہیں۔[4]

توما سے منسوب کتابیں

توماکی انجیل کے علاوہ بھی کچھ کتب توما سے منسوب کی جاتی ہیں، لیکن توما کی کوئی بھی کتاب عہد نامہ جدید میں شامل نہیں لیکن کچھ مسیحی گروہ اس کی کتب کو الہامی مانتے ہیں۔

  • توما کی انجیل
  • توما کے اعمال، یا اعمال توما
  • انجیل طفولیت مسیح
  • کتاب مسافرت توما
  • مشاہدات توما۔[7]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. Fr. G. Thalian۔ "`Saint Thomas the Apostle' in `The Great Archbishop Mar Augustine Kandathil, D. D.: the Outline of a Vocation'"۔ D. C. Kandathil۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2010 
  2. The Encyclopedia of Christianity, Volume 5 by Erwin Fahlbusch. Wm. B. Eerdmans Publishing – 2008, Page 285. ISBN 978-0-8028-2417-2.
  3. http://www.britannica.com/EBchecked/topic/592851/Saint-Thomas
  4. ^ ا ب قاموس الکتاب، صفحہ 269
  5. یوحنا کی انجیل، 16:11
  6. یوحنا کی انجیل 20:25
  7. آکسی ہومو، مطبوعہ لندن 1813