"دودی پت سر جھیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی و اضافہ کیا گیا.
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م درستی املا
سطر 16: سطر 16:
| area =
| area =
| depth = تقریبا 5 میٹر
| depth = تقریبا 5 میٹر
| max-depth = 5 میٹر اندازا
| max-depth = 5 میٹر اندازہ
| volume =
| volume =
| residence_time = مئی تا ستمبر
| residence_time = مئی تا ستمبر

نسخہ بمطابق 00:15، 18 جنوری 2018ء

دودی پت سر
Dudipatsar
دودی پت سر
Dudipat lake
محل وقوعوادی کاغان، خیبر پختونخوا، پاکستان
جغرافیائی متناسق35°1′6.6″N 74°5′22.2″E / 35.018500°N 74.089500°E / 35.018500; 74.089500 (Dudipatsar Lake)
قسمالپائن جھیل / برفانی
بنیادی اضافہبرفانی پانی
بنیادی کمیPurbinar valley
نکاسی طاس ممالکدریائے سندھ
پاکستان
اوسط گہرائیتقریبا 5 میٹر
زیادہ سے زیادہ. گہرائی5 میٹر اندازہ
Residence timeمئی تا ستمبر
سطح بلندی3,800 میٹر (12,500 فٹ) [1]

دودی پت سر (Dudipatsar Lake) لالو سر-دودی پت سر قومی پارک میں واقع ایک جھیل ہے۔ یہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ کی وادی کاغان کے انتہائی شمال میں واقع ہے۔ دودی پت سر وادیٔ کاغان کے انتہائی شمال میں 4175 میٹر بلند پر واقع ہے اور یہاں ناران کے علاقے جل کھاڈ (Jalkhad) سے چار گھنٹے کا سفر کر کے پہنچا جاسکتا ہے، مقامی زبان میں دودی پت سر کے معنی دودھ جیسے سفید پانی والی جھیل کے ہیں۔ لیکن جھیل کا رنگ سفید نہیں نیلا ہے، درحقیقت اس سے ملحقہ برف پوش پہاڑوں کا پانی میں جھلکنے والا عکس اسے دور سے ایسا دکھاتا ہے جیسے دودھ کی نہر اور ممکنہ طور پر اسی وجہ سے اس کا نام بھی رکھا گیا۔ سر مقامی زبان میں جھیل کہتے ہیں

یہ علاقہ اپنے جادوئی منظر سیاحوں کو اپنے خیمے یہاں لگا کر قدرتی خوبصورتی اور تنہائی سے لطف اندوز ہونے پر مجبور کر دیتا ہے، دودی پت سر بند شکل میں خوبصورت برف پوش چوٹیوں میں گھری ہوئی جھیل ہے۔ یہاں تک رسائی انتہائی مشکل اور دشوارگذار کام ہے۔ اس جھیل تک رسائی کے لیے کم از کم سات سے بارہ گھنٹے تک انتہائی مشکل اور دشوار گزار گھاٹیوں میں پیدل سفر کر کے ہی ممکن ہے، جھیل کے اطراف میں چرا گاہیں اور ہرا پانی دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔[2]

مزید دیکھیے

بیرونی روابط

دودی پت سر جھیل
  1. "Dudipatsar Lake, Naran"۔ Virtual Tourist۔ 21 October 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2009 
  2. http://www.dawnnews.tv/news/1015242