"ملکہ سبا" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ: اضافہ سانچہ ناوبکس {{سلیمان}}
سطر 44: سطر 44:
{{اسلام میں مکرم خواتین}}
{{اسلام میں مکرم خواتین}}


{{سلیمان}}
[[زمرہ:دسویں صدی ق م کے بائبلی حکمران]]
[[زمرہ:دسویں صدی ق م کے بائبلی حکمران]]
[[زمرہ:بادشاہان عبرانی بائبل]]
[[زمرہ:بادشاہان عبرانی بائبل]]

نسخہ بمطابق 12:29، 22 جنوری 2018ء

ملکہ مملکت سبا
بلقیس
تفصیلات
سبا کی ملکہ کی آمد

چلنے میں مسئلہ ہو رہا ہے؟ دیکھیے میڈیا معاونت۔


نام بلقیس۔ یہ نام توریت سے لیا گیا ہے۔ قرآن شریف میں ان کا تذکرہ بغیر نام کے ہے۔ سلیمان کی ہم عصر تھی۔ اس کی قوم سورج کی پرستش کرتی تھی۔ سليمان علیہ السلام نے اسے اسلام کی دعوت دی۔ اس نے اپنے سرداروں سے مشورہ کے بعد طے کیا کہ سلیمان علیہ السلام کا امتحان لیا جائے۔ اگر وہ سچے پیغمبر ہوں تو اُن کا مذہب اختیار کیا جائے۔ چنانچہ جب اسے یقین ہوگیا کہ وہ حقیقت میں پیغمبر ہیں تو اس نے خود ان کے پاس جاکر ایمان لانے کا فیصلہ کیا۔ ملکہ سبا کے سلیمان علیہ السلام کے پاس پہنچنے سے قبل سلیمان علیہ السلام نے ملکہ سبا کا تخت منگوانے کی خواہش کا اظہار کیا تو آصف بن برخیاہ جو سلیمان علیہ السلام کا وزیر تھا اس نے کہا کہ میں آنکھ جھپکنے سے پہلے اس کو لا سکتا ہوں، جسے ان کے پاس دیکھ کر اس کا اعتقاد اور بھی پختہ ہوگیا اور وہ اپنی قوم کے ساتھ ایمان لے آئی۔[1][2]

نگار خانہ

حوالہ جات

  1. ملکہ سبا، اردو پوئنٹ
  2. پروفیسر عقیل، قصہ ملکہ بلقیس، قرآن کی روشنی میں، اخذ کردہ تاریخ، 22 مئی 2017