"قدرت اللہ شہاب" کے نسخوں کے درمیان فرق
م روبالہ مساوی زمرہ جات (22): + زمرہ:پاکستانی مرد افسانہ نگار |
م صفائی بذریعہ خوب |
||
سطر 36: | سطر 36: | ||
| portaldisp = |
| portaldisp = |
||
}} |
}} |
||
'''قدرت اللہ شہاب''' ([[1986]]ء-[[1917]]ء) [[پاکستان]] کے نامور [[اردو]] [[ادیب]] اور بیورو کریٹ تھے۔ ان کی پیدائش [[گلگت]] میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم انہوں نے ریاست [[جموں]] و [[کشمیر]] اور موضع چمکور صاحب ضلع [[انبالہ]] میں حاصل کی۔ [[گورنمنٹ کالج لاہور]] سے ایم -اے [[انگلش]] کیا۔ [[1941ء]] میں '''انڈین سول سروس''' میں شامل ہوئے۔ابتداء میں شہاب صاحب نے [[بہار]] اور [[اڑیسہ]] میں خدمات سرانجام دیں۔ [[1943ء |
'''قدرت اللہ شہاب''' ([[1986]]ء-[[1917]]ء) [[پاکستان]] کے نامور [[اردو]] [[ادیب]] اور بیورو کریٹ تھے۔ ان کی پیدائش [[گلگت]] میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم انہوں نے ریاست [[جموں]] و [[کشمیر]] اور موضع چمکور صاحب ضلع [[انبالہ]] میں حاصل کی۔ [[گورنمنٹ کالج لاہور]] سے ایم -اے [[انگلش]] کیا۔ [[1941ء]] میں '''انڈین سول سروس''' میں شامل ہوئے۔ابتداء میں شہاب صاحب نے [[بہار]] اور [[اڑیسہ]] میں خدمات سرانجام دیں۔ [[1943ء]] میں [[بنگال]] میں متعین ہو گئے۔آزادی کے بعد حکومت [[آزاد کشمیر]] کے سیکریٹری جنرل ہوئے۔ بعد ازاں پہلے [[گورنر جنرل پاکستان]] [[ملک غلام محمد|غلام محمد]]، پھر [[اسکندر مرزا]] اور بعد ازاں [[صدر (ضدابہام)|صدر]] [[ایوب خان]] کے سیکریٹری مقرر ہوئے۔ پاکستان میں جنرل [[یحییٰ خان|یحیی خان]] کے بر سر اقتدار آنے کے بعد انہوں نے سول سروس سے استعفی دے دیا اور [[اقوام متحدہ]] کے ادارے [[یونیسکو]] سے وابستہ ہوگئے ۔ انہوں نے مقبوضہ [[عرب]] علاقوں میں [[اسرائیل]] کی شرانگیزیوں کا جائزہ لینے کے لیے ان علاقوں کا خفیہ دورہ کیا اور اسرائیل کی زیادتیوں کا پردہ چاک کیا ۔ ان کی اس خدمت کی بدولت مقبوضہ عرب علاقوں میں یونیسکو کا منظور شدہ نصاب رائج ہوگیا جو ان کی [[فلسطینی]] مسلمانوں کے لئے ایک عظیم خدمت تھی ۔[[پاکستان رائٹرز گلڈ]] کی تشکیل انہی کی مساعی سے عمل میں آئی۔ صدر [[یحییٰ خان]] کے دور میں وہ ابتلاء کا شکار بھی ہوئے اور یہ عرصہ انہوں نے انگلستان کے نواحی علاقوں میں گزارا۔ شہاب صاحب ایک بہت عمدہ نثر نگار اور ادیب بھی تھے۔ ان کی تصانیف میں یاخدا، نفسانے، ماں جی اور ان کی خود نوشتہ سوانح حیات “شہاب نامہ“ قابل ذکر ہیں۔ قدرت اللہ شہاب نے 24 جولائی 1986ء کو اسلام آباد میں وفات پائی اور اسلام آباد کے سیکٹر H-8 کے قبرستان میں سپردِ خاک ہوئے۔ |
||
== تصانیف == |
== تصانیف == |
||
سطر 55: | سطر 55: | ||
[[زمرہ:پاکستانی آپ بیتی نگار]] |
[[زمرہ:پاکستانی آپ بیتی نگار]] |
||
[[زمرہ:فضلا گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور]] |
[[زمرہ:فضلا گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور]] |
||
[[زمرہ:پاکستانی محققین]] |
[[زمرہ:پاکستانی محققین]] |
||
[[زمرہ:کشمیری شخصیات]] |
[[زمرہ:کشمیری شخصیات]] |
||
[[زمرہ:1917ء کی پیدائشیں]] |
[[زمرہ:1917ء کی پیدائشیں]] |
نسخہ بمطابق 16:00، 27 جنوری 2018ء
پیدائش | 26 فروری 1917[1] گلگت، برطانوی ہند |
---|---|
وفات | جولائی 24، 1986 اسلام آباد، پاکستان | (عمر 69 سال)
آخری آرام گاہ | H-8 Graveyard، اسلام آباد |
پیشہ | مصنف، سرکاری ملازم، سفارتکار |
قومیت | پاکستانی |
تعلیم | انڈین سول سروس |
نمایاں کام | شہاب نامہ |
شریک حیات | عفت شہاب [2] |
اولاد | ثاقب شہاب |
قدرت اللہ شہاب (1986ء-1917ء) پاکستان کے نامور اردو ادیب اور بیورو کریٹ تھے۔ ان کی پیدائش گلگت میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم انہوں نے ریاست جموں و کشمیر اور موضع چمکور صاحب ضلع انبالہ میں حاصل کی۔ گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم -اے انگلش کیا۔ 1941ء میں انڈین سول سروس میں شامل ہوئے۔ابتداء میں شہاب صاحب نے بہار اور اڑیسہ میں خدمات سرانجام دیں۔ 1943ء میں بنگال میں متعین ہو گئے۔آزادی کے بعد حکومت آزاد کشمیر کے سیکریٹری جنرل ہوئے۔ بعد ازاں پہلے گورنر جنرل پاکستان غلام محمد، پھر اسکندر مرزا اور بعد ازاں صدر ایوب خان کے سیکریٹری مقرر ہوئے۔ پاکستان میں جنرل یحیی خان کے بر سر اقتدار آنے کے بعد انہوں نے سول سروس سے استعفی دے دیا اور اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو سے وابستہ ہوگئے ۔ انہوں نے مقبوضہ عرب علاقوں میں اسرائیل کی شرانگیزیوں کا جائزہ لینے کے لیے ان علاقوں کا خفیہ دورہ کیا اور اسرائیل کی زیادتیوں کا پردہ چاک کیا ۔ ان کی اس خدمت کی بدولت مقبوضہ عرب علاقوں میں یونیسکو کا منظور شدہ نصاب رائج ہوگیا جو ان کی فلسطینی مسلمانوں کے لئے ایک عظیم خدمت تھی ۔پاکستان رائٹرز گلڈ کی تشکیل انہی کی مساعی سے عمل میں آئی۔ صدر یحییٰ خان کے دور میں وہ ابتلاء کا شکار بھی ہوئے اور یہ عرصہ انہوں نے انگلستان کے نواحی علاقوں میں گزارا۔ شہاب صاحب ایک بہت عمدہ نثر نگار اور ادیب بھی تھے۔ ان کی تصانیف میں یاخدا، نفسانے، ماں جی اور ان کی خود نوشتہ سوانح حیات “شہاب نامہ“ قابل ذکر ہیں۔ قدرت اللہ شہاب نے 24 جولائی 1986ء کو اسلام آباد میں وفات پائی اور اسلام آباد کے سیکٹر H-8 کے قبرستان میں سپردِ خاک ہوئے۔
تصانیف
- شہاب نامہ خودنوشت سوانح حیات
- یاخدا
- نفسانے
- ماں جی
- سرخ فیتہ
حوالہ جات
- ↑ Final Resting Place of Hz Qudratullah Shahab (RA) « Stray Reflections. Strayreflections.wordpress.com (2008-02-22). Retrieved on 2012-04-21.
- ↑ Zikr-e-Shahab: Remembering Qudrat Ullah Shahab | LUBP. Criticalppp.com (2004-09-09). Retrieved on 2012-04-21.