"جعل سازی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب (9.7)
سطر 1: سطر 1:
'''جعل سازی''' {{انگریزی نام|Forgery}} کسی شخص کے [[دستخط]] یا تحریر کی نقل اتارنا جس سے ذاتی منفعت مقصود ہو۔ اس عنوان میں کسی شخص کی تحریر کی نقل اتارنا، کسی کے دستخط کا چربہ اتارنا، کسی کی تحریر کو کسی دوسرے کی تحریر ظاہر کرنا سب شامل ہیں۔ تحریر کے علاوہ کسی قسم کا دھوکا دہی بھی فریب اور جعل سازی ہوتی ہے۔ بشرطیکہ یہ کام دھوکے کی نیت سے کیا گیا ہو۔ 1861ء تک [[انگلستان]] میں اس قسم کے جرائم کی سزا موت تھی۔ چنانچہ اسی قانون کے تحت بنگال کے ایک شخص [[نند کمار]] کو پھانسی دی گئی۔ لیکن اسی قانون کی خلاف ورزی پر [[اوماچند]] بنگالی کے ساتھ دھوکا کرنے والے انگریز جرنیل [[کلایو]] سے پرسش تک نہ کی گئی۔ موجودہ [[تعزیرات پاکستان]] میں یہ جرم [[ دفعہ 420]] کے ماتحت آتا ہے۔
'''جعل سازی''' {{انگریزی نام|Forgery}} کسی شخص کے [[دستخط]] یا تحریر کی نقل اتارنا جس سے ذاتی منفعت مقصود ہو۔ اس عنوان میں کسی شخص کی تحریر کی نقل اتارنا، کسی کے دستخط کا چربہ اتارنا، کسی کی تحریر کو کسی دوسرے کی تحریر ظاہر کرنا سب شامل ہیں۔ تحریر کے علاوہ کسی قسم کا دھوکا دہی بھی فریب اور جعل سازی ہوتی ہے۔ بشرطیکہ یہ کام دھوکے کی نیت سے کیا گیا ہو۔ 1861ء تک [[انگلستان]] میں اس قسم کے جرائم کی سزا موت تھی۔ چنانچہ اسی قانون کے تحت بنگال کے ایک شخص [[نند کمار]] کو پھانسی دی گئی۔ لیکن اسی قانون کی خلاف ورزی پر [[اوماچند]] بنگالی کے ساتھ دھوکا کرنے والے انگریز جرنیل [[کلایو]] سے پرسش تک نہ کی گئی۔ موجودہ [[تعزیرات پاکستان]] میں یہ جرم [[دفعہ 420]] کے ماتحت آتا ہے۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}

[[زمرہ:جرم]]
[[زمرہ:فریب کاری]]
[[زمرہ:جعل سازی]]
[[زمرہ:جاسوسی طرازات]]
[[زمرہ:جاسوسی طرازات]]
[[زمرہ:جرم]]
[[زمرہ:غیر قانونی پیشے]]
[[زمرہ:غیر قانونی پیشے]]
[[زمرہ:جعل سازی]]
[[زمرہ:فریب کاری]]

نسخہ بمطابق 21:49، 3 فروری 2018ء

جعل سازی کسی شخص کے دستخط یا تحریر کی نقل اتارنا جس سے ذاتی منفعت مقصود ہو۔ اس عنوان میں کسی شخص کی تحریر کی نقل اتارنا، کسی کے دستخط کا چربہ اتارنا، کسی کی تحریر کو کسی دوسرے کی تحریر ظاہر کرنا سب شامل ہیں۔ تحریر کے علاوہ کسی قسم کا دھوکا دہی بھی فریب اور جعل سازی ہوتی ہے۔ بشرطیکہ یہ کام دھوکے کی نیت سے کیا گیا ہو۔ 1861ء تک انگلستان میں اس قسم کے جرائم کی سزا موت تھی۔ چنانچہ اسی قانون کے تحت بنگال کے ایک شخص نند کمار کو پھانسی دی گئی۔ لیکن اسی قانون کی خلاف ورزی پر اوماچند بنگالی کے ساتھ دھوکا کرنے والے انگریز جرنیل کلایو سے پرسش تک نہ کی گئی۔ موجودہ تعزیرات پاکستان میں یہ جرم دفعہ 420 کے ماتحت آتا ہے۔

حوالہ جات