"آزادی گفتار" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، سے |
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی |
||
سطر 4: | سطر 4: | ||
Freedom of speech |
Freedom of speech |
||
}} |
}} |
||
'''آزادی گفتار''' سے مراد ہے کھلا بولنے کی آزادی بغیر [[نگہداری|مراقبت]] کے۔ '''آزادی اظہار''' کی اصطلاح بھی انہی معنوں میں استعمال ہوتی ہے مگر اس میں خیالات اور اطلاعات کو پانا، دینا اور تلاش شامل ہے کسی بھی وسیلہ |
'''آزادی گفتار''' سے مراد ہے کھلا بولنے کی آزادی بغیر [[نگہداری|مراقبت]] کے۔ '''آزادی اظہار''' کی اصطلاح بھی انہی معنوں میں استعمال ہوتی ہے مگر اس میں خیالات اور اطلاعات کو پانا، دینا اور تلاش شامل ہے کسی بھی وسیلہ سے۔ ممارست میں، آزادی گفتار مطلق نہیں ہوتی، بلکہ اس کی حدود مختلف قوانین کی رُو سے مقرر ہوتی ہیں۔ |
||
== صورت حال بلحاظ ملک == |
== صورت حال بلحاظ ملک == |
نسخہ بمطابق 05:43، 13 مارچ 2018ء
حصہ سلسلہ مقالات |
آزادی |
---|
نظریات |
حقوق آزادئ ارادہ اخلاقی ذمہ داری |
بلحاظ قسم |
تعلیمی · مدنی اقتصادی · فکری سیاسی · سائنسی |
بلحاظ حق |
اجتماع · تنظیم تعلیم · اطلاعات سفر · اشاعت مذہب · تقریر (عوامی) تقریر · سوچ |
اصطلاح | term |
---|---|
آزادی گفتار |
Freedom of speech |
آزادی گفتار سے مراد ہے کھلا بولنے کی آزادی بغیر مراقبت کے۔ آزادی اظہار کی اصطلاح بھی انہی معنوں میں استعمال ہوتی ہے مگر اس میں خیالات اور اطلاعات کو پانا، دینا اور تلاش شامل ہے کسی بھی وسیلہ سے۔ ممارست میں، آزادی گفتار مطلق نہیں ہوتی، بلکہ اس کی حدود مختلف قوانین کی رُو سے مقرر ہوتی ہیں۔
صورت حال بلحاظ ملک
ریاستہائے متحدہ امریکا کے ذرائع ابلاغ اپنے ملک میں "آزادی گفتار" میسر ہونے کا شب و روز چرچا کرتے ہیں [1] مگر حقیقت میں مسلمانوں کو آزادی گفتار پر امریکی عدالتوں کی طرف سے سزا سنانے کے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔[2]
کینڈائی سرکار نے فلسطینی سفارتکار کو ایک منظرہ کا ربط ٹوٹر پر لکھنے پر ملک بدر کر دیا۔[3]
برطانیہ میں جنگ مخالف مسلمان تنظیم کو کلعدم قرار دے کر پابندی لگا دی گئی۔[4]
- ↑ "Justices Rule for Protesters at Military Funerals"۔ نیا یارک ٹائمز۔ 2 مارچ 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 ستمبر 2011
- ↑ "University of California students convicted for protesting Israeli ambassador's speech"۔ عالمی اشتراکی موقع۔ 30 ستمبر 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 ستمبر 2011
- ↑ کمپبل کلارک (16 اکتوبر 2011ء)۔ "Palestinian envoy is asked to leave Ottawa after controversial tweet"۔ گلوب اور میل
- ↑ "Muslims Against Crusades to be banned from midnight"۔ گارجین۔ 10 نومبر 2011ء
ویکی ذخائر پر آزادی گفتار سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |