"ما ورا النہر" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ مساوی زمرہ جات
م خودکار: خودکار درستی املا ← دار الحکومت، سے، سے، علما
سطر 1: سطر 1:
[[تصویر:Aral_map.png|thumb|نقشہ جس میں جدید ماوراء النہر کو ظاہر کیا گیا ہے]]
[[تصویر:Aral_map.png|thumb|نقشہ جس میں جدید ماوراء النہر کو ظاہر کیا گیا ہے]]


'''ماوراء النہر''' (Transoxiana)[[وسط ایشیا]] کے ایک علاقے کو کہا جاتا ہے جس میں موجودہ [[ازبکستان]]، [[تاجکستان]] اور جنوب مغربی [[قازقستان]] شامل ہیں۔ جغرافیائی طور پر اس کا مطلب [[دریائے جیحوں|آمو دریا]] اور [[دریائے سیحوں|سیر دریا]] کے درمیان کا علاقہ ہے۔جہاں پہلے یہ ملک آباد تھا ماوراء النہر کے اہم ترین شہر [[سمرقند]] اور [[بخارا]]،[[خجند]]،[[اشروسنہ]] اور [[ترمذ]] شامل تھے پانچ صدیوں تک یہ ملک اسلامی ایران اور عالم اسلام کا متمدن ترین ملک رہا ہےیہ بہت مشہور بزرگ علماء ،دانشور، درویش اور اولیاء اللہ کا مدفن و مسکن رہا۔1917 تا 1989ء تک روسی تسلط میں رہا اب ازبکستان کا حصہ ہے۔<ref>شرح کلام جامی ڈاکٹر شمس الدین،صفحہ 1120،مشتاق بک کارنرلاہور</ref>
'''ماوراء النہر''' (Transoxiana)[[وسط ایشیا]] کے ایک علاقے کو کہا جاتا ہے جس میں موجودہ [[ازبکستان]]، [[تاجکستان]] اور جنوب مغربی [[قازقستان]] شامل ہیں۔ جغرافیائی طور پر اس کا مطلب [[دریائے جیحوں|آمو دریا]] اور [[دریائے سیحوں|سیر دریا]] کے درمیان کا علاقہ ہے۔جہاں پہلے یہ ملک آباد تھا ماوراء النہر کے اہم ترین شہر [[سمرقند]] اور [[بخارا]]،[[خجند]]،[[اشروسنہ]] اور [[ترمذ]] شامل تھے پانچ صدیوں تک یہ ملک اسلامی ایران اور عالم اسلام کا متمدن ترین ملک رہا ہےیہ بہت مشہور بزرگ علما ،دانشور، درویش اور اولیاء اللہ کا مدفن و مسکن رہا۔1917 تا 1989ء تک روسی تسلط میں رہا اب ازبکستان کا حصہ ہے۔<ref>شرح کلام جامی ڈاکٹر شمس الدین،صفحہ 1120،مشتاق بک کارنرلاہور</ref>


فارسی کے معروف شاعر [[فردوسی]] کے [[شاہنامہ فردوسی|شاہنامے]] میں بھی ماوراء النہر کا ذکر ہے۔
فارسی کے معروف شاعر [[فردوسی]] کے [[شاہنامہ فردوسی|شاہنامے]] میں بھی ماوراء النہر کا ذکر ہے۔
سطر 7: سطر 7:
[[چنگیز خان]] نے 1219ء میں [[خوارزم شاہی سلطنت]] کی فتح کے موقع پر ماوراء النہر کو زیر نگیں کیا اور اپنی وفات سے قبل مغربی وسط ایشیا اپنے دوسرے بیٹے [[چغتائی خان]] کو سونپ دیا جس نے علاقے میں [[چغتائی سلطنت]] قائم کی۔
[[چنگیز خان]] نے 1219ء میں [[خوارزم شاہی سلطنت]] کی فتح کے موقع پر ماوراء النہر کو زیر نگیں کیا اور اپنی وفات سے قبل مغربی وسط ایشیا اپنے دوسرے بیٹے [[چغتائی خان]] کو سونپ دیا جس نے علاقے میں [[چغتائی سلطنت]] قائم کی۔


[[امیر تیمور]] نے ماوراء النہر کے شہر [[سمرقند]] کو [[تیموری سلطنت]] کا دارالحکومت بنایا۔
[[امیر تیمور]] نے ماوراء النہر کے شہر [[سمرقند]] کو [[تیموری سلطنت]] کا دار الحکومت بنایا۔
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==



نسخہ بمطابق 19:13، 16 مارچ 2018ء

نقشہ جس میں جدید ماوراء النہر کو ظاہر کیا گیا ہے

ماوراء النہر (Transoxiana)وسط ایشیا کے ایک علاقے کو کہا جاتا ہے جس میں موجودہ ازبکستان، تاجکستان اور جنوب مغربی قازقستان شامل ہیں۔ جغرافیائی طور پر اس کا مطلب آمو دریا اور سیر دریا کے درمیان کا علاقہ ہے۔جہاں پہلے یہ ملک آباد تھا ماوراء النہر کے اہم ترین شہر سمرقند اور بخارا،خجند،اشروسنہ اور ترمذ شامل تھے پانچ صدیوں تک یہ ملک اسلامی ایران اور عالم اسلام کا متمدن ترین ملک رہا ہےیہ بہت مشہور بزرگ علما ،دانشور، درویش اور اولیاء اللہ کا مدفن و مسکن رہا۔1917 تا 1989ء تک روسی تسلط میں رہا اب ازبکستان کا حصہ ہے۔[1]

فارسی کے معروف شاعر فردوسی کے شاہنامے میں بھی ماوراء النہر کا ذکر ہے۔

چنگیز خان نے 1219ء میں خوارزم شاہی سلطنت کی فتح کے موقع پر ماوراء النہر کو زیر نگیں کیا اور اپنی وفات سے قبل مغربی وسط ایشیا اپنے دوسرے بیٹے چغتائی خان کو سونپ دیا جس نے علاقے میں چغتائی سلطنت قائم کی۔

امیر تیمور نے ماوراء النہر کے شہر سمرقند کو تیموری سلطنت کا دار الحکومت بنایا۔

حوالہ جات

  1. شرح کلام جامی ڈاکٹر شمس الدین،صفحہ 1120،مشتاق بک کارنرلاہور