"دارالسلام" کے نسخوں کے درمیان فرق
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی |
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7) |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[ |
[[فائل:Dar_es_Salaam.jpg|تصغیر|بائیں|400px|دار السلام]] |
||
دار السلام {{دیگر نام | انگریزی = Dar es Salaam}} کا مطلب’’ امن کی جگہ یا امن و سلامتی کا گھر“ ہے ۔[[تنزانیہ]] کے مشرقی حصے میں واقعہ دار السلام ملک کا سب سے بڑا شہر ہے۔ [[1974ء]] تک [[تنزانیہ]] کا دار الحکومت رہا ۔[[2002ء]] کے اعداد و شمار کے مطابق شہر کی آبادی 2,497,940 ہے۔ |
دار السلام {{دیگر نام | انگریزی = Dar es Salaam}} کا مطلب’’ امن کی جگہ یا امن و سلامتی کا گھر“ ہے ۔[[تنزانیہ]] کے مشرقی حصے میں واقعہ دار السلام ملک کا سب سے بڑا شہر ہے۔ [[1974ء]] تک [[تنزانیہ]] کا دار الحکومت رہا ۔[[2002ء]] کے اعداد و شمار کے مطابق شہر کی آبادی 2,497,940 ہے۔ |
||
سطر 6: | سطر 5: | ||
== تاریخ == |
== تاریخ == |
||
دار السلام [[1860ء]] میں قائم کیا گیا۔ اس کا قیام Zanzibarکے سلطان کے لیے موسمِ گرما کی ایک رہائشگاہ کے طور پر عمل |
دار السلام [[1860ء]] میں قائم کیا گیا۔ اس کا قیام Zanzibarکے سلطان کے لیے موسمِ گرما کی ایک رہائشگاہ کے طور پر عمل میں آیا۔ 1885ء کے بعد جرمنوںنے اس شہر کو فروغ دیا اور 1891ء میں دار السلام جرمن [[مشرقی افریقہ]] کا دار الحکومت بن گیا۔ 1916ء میںدار السلام [[برطانوی حکومت]] کے زیر تحت تھا۔ دار السلام 1940ء کے بعد ایک جدید شہر کے طور پر پروان چڑھا۔ 1961ء میں Tanganyika کا دار الحکومت اور حکومتی اقدامات کا مرکز بن گیا۔ 1964ء میں TanganyikaاورZanzibarکا ملا کر تنزانیہ بنادیاگیا۔ 1980ء میں کچھ حکومتی دفاتر ڈوڈو ما میںمنتقل ہوئے جسے تنزایہ کا نیا دار الحکومت بنادیا گیا۔ |
||
== تعلیم == |
== تعلیم == |
||
یہاں بہت سے اہم تعلیمی ا دارے ہیں جن |
یہاں بہت سے اہم تعلیمی ا دارے ہیں جن میں1961ء میں قائم ہونے والی یونیورسٹی آف دار السلام، 1965ء میںقائم ہونے والے کالج آف بزنس کے علاوہ ایم یو ایچ اے ایس یونیورسٹی، اوپن یونیورسٹی آف تنزانیہ اور انٹرنیشنل میڈیکل اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی اہم تعلیمی ادارے ہیں۔ یہاں نیشنل آرچیو اور نیشنل سنٹرل لائبریری، نیشنل میوزیم آف تنزانیہ قابل ذکر اور قابل دید ہیں۔ یہ سب مشرقی افریقہ کی تاریخ، اس کے آثارِ قدیمہ اور علم الاقوام کے اہم مراکز سمجھے جاتے ہیں۔ |
||
== معیشت == |
== معیشت == |
||
دار السلام تنزانیہ کی سب سے بڑی بندرگاہ اور اہم تجارتی و صنعتی مرکز ہے۔ یہاں کی اہم پیدوار میں اشیائے خوردنی، کپڑا، جرابیں، خالص پیٹرولیم اور دھاتی اشیاء شامل ہیں۔ دار السلام کی درآمدت میں کافی، روئی، تانبا اور رسے بنانے والے گھاس شامل ہیں۔ |
دار السلام تنزانیہ کی سب سے بڑی بندرگاہ اور اہم تجارتی و صنعتی مرکز ہے۔ یہاں کی اہم پیدوار میں اشیائے خوردنی، کپڑا، جرابیں، خالص پیٹرولیم اور دھاتی اشیاء شامل ہیں۔ دار السلام کی درآمدت میں کافی، روئی، تانبا اور رسے بنانے والے گھاس شامل ہیں۔ |
||
{{ |
{{زمرہ کومنز|Dar es Salaam}} |
||
⚫ | |||
[[زمرہ:دارالسلام]] |
[[زمرہ:دارالسلام]] |
||
⚫ | |||
[[زمرہ:تنزانیہ کے بندرگاہ شہر]] |
[[زمرہ:تنزانیہ کے بندرگاہ شہر]] |
||
⚫ | |||
⚫ | |||
[[زمرہ:تنزانیہ کے شہر]] |
[[زمرہ:تنزانیہ کے شہر]] |
||
⚫ | |||
⚫ | |||
[[زمرہ:دارالحکومت]] |
[[زمرہ:دارالحکومت]] |
||
⚫ | |||
⚫ |
نسخہ بمطابق 22:30، 17 مارچ 2018ء
دار السلام (انگریزی: Dar es Salaam) کا مطلب’’ امن کی جگہ یا امن و سلامتی کا گھر“ ہے ۔تنزانیہ کے مشرقی حصے میں واقعہ دار السلام ملک کا سب سے بڑا شہر ہے۔ 1974ء تک تنزانیہ کا دار الحکومت رہا ۔2002ء کے اعداد و شمار کے مطابق شہر کی آبادی 2,497,940 ہے۔
تاریخ
دار السلام 1860ء میں قائم کیا گیا۔ اس کا قیام Zanzibarکے سلطان کے لیے موسمِ گرما کی ایک رہائشگاہ کے طور پر عمل میں آیا۔ 1885ء کے بعد جرمنوںنے اس شہر کو فروغ دیا اور 1891ء میں دار السلام جرمن مشرقی افریقہ کا دار الحکومت بن گیا۔ 1916ء میںدار السلام برطانوی حکومت کے زیر تحت تھا۔ دار السلام 1940ء کے بعد ایک جدید شہر کے طور پر پروان چڑھا۔ 1961ء میں Tanganyika کا دار الحکومت اور حکومتی اقدامات کا مرکز بن گیا۔ 1964ء میں TanganyikaاورZanzibarکا ملا کر تنزانیہ بنادیاگیا۔ 1980ء میں کچھ حکومتی دفاتر ڈوڈو ما میںمنتقل ہوئے جسے تنزایہ کا نیا دار الحکومت بنادیا گیا۔
تعلیم
یہاں بہت سے اہم تعلیمی ا دارے ہیں جن میں1961ء میں قائم ہونے والی یونیورسٹی آف دار السلام، 1965ء میںقائم ہونے والے کالج آف بزنس کے علاوہ ایم یو ایچ اے ایس یونیورسٹی، اوپن یونیورسٹی آف تنزانیہ اور انٹرنیشنل میڈیکل اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی اہم تعلیمی ادارے ہیں۔ یہاں نیشنل آرچیو اور نیشنل سنٹرل لائبریری، نیشنل میوزیم آف تنزانیہ قابل ذکر اور قابل دید ہیں۔ یہ سب مشرقی افریقہ کی تاریخ، اس کے آثارِ قدیمہ اور علم الاقوام کے اہم مراکز سمجھے جاتے ہیں۔
معیشت
دار السلام تنزانیہ کی سب سے بڑی بندرگاہ اور اہم تجارتی و صنعتی مرکز ہے۔ یہاں کی اہم پیدوار میں اشیائے خوردنی، کپڑا، جرابیں، خالص پیٹرولیم اور دھاتی اشیاء شامل ہیں۔ دار السلام کی درآمدت میں کافی، روئی، تانبا اور رسے بنانے والے گھاس شامل ہیں۔
ویکی ذخائر پر دارالسلام سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |