"گھر" کے نسخوں کے درمیان فرق
شہاب (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، اس ک\1، سے، اس لیے |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[تصویر:Home in Islamabad.JPG|thumb|250px|left]] |
[[تصویر:Home in Islamabad.JPG|thumb|250px|left]] |
||
[[تصویر:Punjabi Home.JPG|thumb|left|250px]] |
[[تصویر:Punjabi Home.JPG|thumb|left|250px]] |
||
'''گھر''' (Home) ایسی جگہ کو کہتے ہیں جہاں کسی شخص کے اور |
'''گھر''' (Home) ایسی جگہ کو کہتے ہیں جہاں کسی شخص کے اور اس کے گھرانے کے افراد کے لیے رہنے، سونے، آرام کرنے، کھانہ پکانے، نہانے اور ملنے جلنے کا بندوبست ہوتا ہے۔ گھر اس کی انتہائی ضروری چیزوں کے رکھنے کی جگہ ہوتی ہے۔ وہ کہیں بھی ہو وہ گھر آنا چاہتا ہے۔ یہ ایک عام انسان کی پناہ گاہ ہے۔ گھر اس کی شخصیت کا عکس بھی ہوتا ہے اور اس کی شخصیت کو بناتا بھی ہے۔<br /> |
||
گھر بنیادی طور پر [[عورت]] کی ایجاد ہے۔ گھر ملک کی شہر کی یا قصبہ کی بنیادی اکائی ہے۔ گھر ہمیشہ سے انسان کے لیے اہم رہا ہے۔ آج سے قریبا سینتیس سو سال پہلے جب [[حروف تہجی]] کو ایجاد کیا گیا تو دوسرا حرف "ب" بیت یعنی گھر پر رکھا گیا۔ <br /> |
گھر بنیادی طور پر [[عورت]] کی ایجاد ہے۔ گھر ملک کی شہر کی یا قصبہ کی بنیادی اکائی ہے۔ گھر ہمیشہ سے انسان کے لیے اہم رہا ہے۔ آج سے قریبا سینتیس سو سال پہلے جب [[حروف تہجی]] کو ایجاد کیا گیا تو دوسرا حرف "ب" بیت یعنی گھر پر رکھا گیا۔ <br /> |
||
جن کے پاس گھر نہیں ہوتا وہ ہر وقت اسے حاصل کرنے کی جستجو میں لگے رہتے ہیں |
جن کے پاس گھر نہیں ہوتا وہ ہر وقت اسے حاصل کرنے کی جستجو میں لگے رہتے ہیں اس لیے [[ابراہم ایچ میزلو]] نے گھر کو انسان کی بنیادی ضرورت قرار دیا ہے۔ وہ جو اپنے گھروں کو کھو دیتے ہیں وہ کھوے ہوے گھر ہمیشہ انکی یادوں میں بسے رہتے ہیں۔ سات صدیاں پہلے [[قرطبہ]] سے جو مسلمان [[مراکش]] آ ئے تھے ان کے پاس اب بھی ان گھروں کی چابیاں ہیں اس امید میں کہ کبھی وہ اپنے آباؤ اجداد کے گھروں کو جائیں گے۔ |
||
==مزید دیکھیے== |
==مزید دیکھیے== |
نسخہ بمطابق 13:13، 20 مارچ 2018ء
گھر (Home) ایسی جگہ کو کہتے ہیں جہاں کسی شخص کے اور اس کے گھرانے کے افراد کے لیے رہنے، سونے، آرام کرنے، کھانہ پکانے، نہانے اور ملنے جلنے کا بندوبست ہوتا ہے۔ گھر اس کی انتہائی ضروری چیزوں کے رکھنے کی جگہ ہوتی ہے۔ وہ کہیں بھی ہو وہ گھر آنا چاہتا ہے۔ یہ ایک عام انسان کی پناہ گاہ ہے۔ گھر اس کی شخصیت کا عکس بھی ہوتا ہے اور اس کی شخصیت کو بناتا بھی ہے۔
گھر بنیادی طور پر عورت کی ایجاد ہے۔ گھر ملک کی شہر کی یا قصبہ کی بنیادی اکائی ہے۔ گھر ہمیشہ سے انسان کے لیے اہم رہا ہے۔ آج سے قریبا سینتیس سو سال پہلے جب حروف تہجی کو ایجاد کیا گیا تو دوسرا حرف "ب" بیت یعنی گھر پر رکھا گیا۔
جن کے پاس گھر نہیں ہوتا وہ ہر وقت اسے حاصل کرنے کی جستجو میں لگے رہتے ہیں اس لیے ابراہم ایچ میزلو نے گھر کو انسان کی بنیادی ضرورت قرار دیا ہے۔ وہ جو اپنے گھروں کو کھو دیتے ہیں وہ کھوے ہوے گھر ہمیشہ انکی یادوں میں بسے رہتے ہیں۔ سات صدیاں پہلے قرطبہ سے جو مسلمان مراکش آ ئے تھے ان کے پاس اب بھی ان گھروں کی چابیاں ہیں اس امید میں کہ کبھی وہ اپنے آباؤ اجداد کے گھروں کو جائیں گے۔