"شاہ مبارک آبرو" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی |
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7) |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
'''شاہ مبارک آبرو''' |
'''شاہ مبارک آبرو''' (پیدائش: [[1683ء]] – وفات: [[1733ء]]) گوالیار کے مضافات میں 1095ھ کوپیدا ہوئے۔ عالم شباب میں دلی آئے۔ شاہی ملازمت سے وابستہ رہے مگر عہد محمد شاہی میں سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر قلندری اور درویشی اختیار کر لی۔ ان کی ابتدائی شاعری محمد شاہی دور کی آئینہ دار ہے۔ چونکہ مزاجاً وہ حسن پرست تھے۔ لہٰذا خوبصورت چیزوں سے انہیں دلچسپی تھی۔ [[ایہام گوئی]] کے باوجود ان کی شاعری میں خلوص، سچائی اور سادگی سے اظہار جذبات کی مثالیں بھی ملتی ہیں۔ فارسی شاعر ی کے اثرات بھی نمایاں محسوس ہوتے ہیں، ساتھ ہی ساتھ [[ہندی]] کے اثرات بھی دکھائی دیتے ہیں ان کا نمونہ کلام ملاحظہ ہو۔ |
||
قول آبرو کا تھا کہ نہ جائوں گا اس گلی<br> |
قول آبرو کا تھا کہ نہ جائوں گا اس گلی<br/> |
||
ہو کر کے بے قرار دیکھو آج پھر گیا |
ہو کر کے بے قرار دیکھو آج پھر گیا |
||
بوسہ لبوں کا دینے کہا کہہ کے پھر گیا<br>پیلا بھرا شراب کا افسوس گر گیا! |
بوسہ لبوں کا دینے کہا کہہ کے پھر گیا<br/>پیلا بھرا شراب کا افسوس گر گیا! |
||
⚫ | |||
⚫ | |||
[[زمرہ:1733ء کی وفیات]] |
[[زمرہ:1733ء کی وفیات]] |
||
[[زمرہ: |
[[زمرہ:اردو شعرا|آبرو، شاہ مبارک]] |
||
[[زمرہ:اٹھارویں صدی کے اردو مصنفین]] |
|||
[[زمرہ:اٹھاریں صدی کے بھارتی شعرا]] |
[[زمرہ:اٹھاریں صدی کے بھارتی شعرا]] |
||
[[زمرہ:بھارتی اردو شعرا]] |
[[زمرہ:بھارتی اردو شعرا]] |
||
⚫ | |||
[[زمرہ:سترہویں صدی کے اردو مصنفین]] |
[[زمرہ:سترہویں صدی کے اردو مصنفین]] |
||
[[زمرہ: |
[[زمرہ:گوالیار کی شخصیات]] |
||
⚫ | |||
[[زمرہ:مسلمان شعراء]] |
[[زمرہ:مسلمان شعراء]] |
||
⚫ | |||
⚫ | |||
[[زمرہ:مغل دور کے اردو لکھاری]] |
[[زمرہ:مغل دور کے اردو لکھاری]] |
||
[[زمرہ:اردو شعرا|آبرو، شاہ مبارک]] |
|||
⚫ | |||
⚫ |
نسخہ بمطابق 22:52، 22 مارچ 2018ء
شاہ مبارک آبرو (پیدائش: 1683ء – وفات: 1733ء) گوالیار کے مضافات میں 1095ھ کوپیدا ہوئے۔ عالم شباب میں دلی آئے۔ شاہی ملازمت سے وابستہ رہے مگر عہد محمد شاہی میں سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر قلندری اور درویشی اختیار کر لی۔ ان کی ابتدائی شاعری محمد شاہی دور کی آئینہ دار ہے۔ چونکہ مزاجاً وہ حسن پرست تھے۔ لہٰذا خوبصورت چیزوں سے انہیں دلچسپی تھی۔ ایہام گوئی کے باوجود ان کی شاعری میں خلوص، سچائی اور سادگی سے اظہار جذبات کی مثالیں بھی ملتی ہیں۔ فارسی شاعر ی کے اثرات بھی نمایاں محسوس ہوتے ہیں، ساتھ ہی ساتھ ہندی کے اثرات بھی دکھائی دیتے ہیں ان کا نمونہ کلام ملاحظہ ہو۔
قول آبرو کا تھا کہ نہ جائوں گا اس گلی
ہو کر کے بے قرار دیکھو آج پھر گیا
بوسہ لبوں کا دینے کہا کہہ کے پھر گیا
پیلا بھرا شراب کا افسوس گر گیا!