"فوق ایصالیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 1: سطر 1:
[[تصویر:Magnet 4.jpg|thumb|350px|left|ایک [[مقناطیس]] جو ایک [[بلند درجۂ حرارت فوقی موصل]] پر معلق ہوکر ہوا میں تیر رہا ہے اس '''فوقی موصل''' کو [[مائع نائٹروجن]] کی مدد سے منفی 200 درجے تک ٹھنڈا کیا گیا ہے۔]]
[[فائل:Magnet 4.jpg|تصغیر|350px|بائیں|ایک [[مقناطیس]] جو ایک [[بلند درجۂ حرارت فوقی موصل]] پر معلق ہوکر ہوا میں تیر رہا ہے اس '''فوقی موصل''' کو [[مائع نائٹروجن]] کی مدد سے منفی 200 درجے تک ٹھنڈا کیا گیا ہے۔]]


فوق ایصالیت یا superconductivity ایک ایسا مظہر ہے کہ جو بعض [[مادہ|مادوں]] میں اس وقت دیکھنے میں آتا ہے کہ جب انکا درجہ حرارت انتہائی حد تک گرا دیا جائے۔
فوق ایصالیت یا superconductivity ایک ایسا مظہر ہے کہ جو بعض [[مادہ|مادوں]] میں اس وقت دیکھنے میں آتا ہے کہ جب انکا درجہ حرارت انتہائی حد تک گرا دیا جائے۔
سطر 11: سطر 11:
{{یوٹیوب|Z4XEQVnIFmQ|سوپر کنڈکٹر کی فلم}}
{{یوٹیوب|Z4XEQVnIFmQ|سوپر کنڈکٹر کی فلم}}


[[زمرہ:طبیعیاتی تصورات]]
[[زمرہ:مادے کی حالتیں]]
[[زمرہ:فوق ایصالیت]]
[[زمرہ:فوق ایصالیت]]
[[زمرہ:1911ء میں سائنس]]
[[زمرہ:1911ء میں سائنس]]
[[زمرہ:مادے کی حالتیں]]
[[زمرہ:طبیعیاتی تصورات]]

نسخہ بمطابق 02:56، 23 مارچ 2018ء

ایک مقناطیس جو ایک بلند درجۂ حرارت فوقی موصل پر معلق ہوکر ہوا میں تیر رہا ہے اس فوقی موصل کو مائع نائٹروجن کی مدد سے منفی 200 درجے تک ٹھنڈا کیا گیا ہے۔

فوق ایصالیت یا superconductivity ایک ایسا مظہر ہے کہ جو بعض مادوں میں اس وقت دیکھنے میں آتا ہے کہ جب انکا درجہ حرارت انتہائی حد تک گرا دیا جائے۔ اور فوق ایصالی کا یہ مظہر دو اہم خصوصیات کے باعث نمودار ہوتا ہے، اول اس مادے کی برقی مزاحمت کا ختم ہوجانا اور دوم مقناطیسی میدان سے استشناء، یعنی مقناطیسی میدان کا ناپید یا یوں کہ لیں کہ غیر موثر ہوجانا (اس کو میسنر اثر Meissner effect کے مطابق کہا جاتا ہے)۔

کسی دھاتی موصل کی برقی مزاحمیت اس کا درجۂ حرارت کم ہونے کے ساتھ ساتھ کم ہوتی رہتی ہے، مگر عام دھاتیں (مثلا تانبا، چاندی وغیرہ) اپنے اندر خاصی مقدار میں ملاوٹیں رکھتی ہیں جو انکے برقی مزاحمیت کے کم ہوتے رہنے کی ایک حد معین کردیتی ہیں، یعنی درجۂ حرارت کم ہونے کے ساتھ ساتھ انکی مزاحمیت (resistivity) کم ہوتے ہوتے صفر تک کبھی نہیں پہنچ پاتی۔ یہاں تک کہ انکا درجۂ حرارت مطلق صفر کے انتہائی قریب تک گرا دینے کے باوجود انکی مزاحمت ہمیشہ غیر صفری (یعنی کچھ نہ کچھ باقی) رہتی ہے۔

جبکہ دوسری جانب ایک فوقی موصل (superconductor) کا اگر درجۂ حرارت کم کیا جائے تو اس کی برقی مزاحمت (resistance) گر کر صفر تک جاپہنچتی ہے اور ایسا عموماً 20 کیلون درجۂ حرارت پر ظہور پزیر ہوتا ہے۔ اب اس بات کو کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اگر کسی فوقی موصل میں برقی مزاحمت مکمل طور پر صفر تک پہنچ جائے تو پھر ایسے موصل (conductor) سے بنے ہوئے کسی برقی تار میں اگر جار برقی کو گزارہ جائے تو وہ اس میں ہمیشہ کے لیے اسی طرح قائم رہ سکتا ہے بلا کسی بیرونی توانائی کی رسائی کے ۔

بیرونی ربط

سوپر کنڈکٹر کی فلم یوٹیوب پر